حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایران کے شہر ساری میں واقع مدرسہ علمیہ حضرت نرجس سلاماللہعلیہا کی استاد فاطمہ صغریٰ طالبزاده نے ایک اخلاقی نشست سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ عقل، انسان کی مسلسل روحانی ترقی اور خدا کی عبادت کے راستے میں رہنمائی کرنے والی بنیادی قوت ہے۔
انہوں نے اہلبیت علیہمالسلام کی تعلیمات کی روشنی میں عقل کے مفہوم کو بیان کرتے ہوئے کہا کہ عقل صرف سوچنے اور سمجھنے کا آلہ نہیں بلکہ معرفتِ الٰہی، بندگی اور جنت تک رسائی کا راستہ ہے۔ امام صادق علیہالسلام کی حدیث نقل کرتے ہوئے انہوں نے کہا: "العَقلُ ما عُبِدَ بهِ الرَّحمٰنُ و اکتُسِبَ بهِ الجِنانُ" یعنی "عقل وہ ہے جس کے ذریعے خدا کی عبادت کی جائے اور جنت حاصل کی جائے۔"
محترمہ طالبزاده نے زور دے کر کہا کہ اہلبیت علیہمالسلام کی فکری میراث میں عقل سلیم انسان کو توحید اور آخرت کی طرف بلاتی ہے، اور دنیاوی اعمال کے ذریعے ابدی سعادت کی بنیاد رکھتی ہے۔
انہوں نے امام رضا علیہالسلام کی ایک روایت کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اس میں "عقل کامل" کی دس نشانیاں بیان کی گئی ہیں۔ ان نشانیوں میں سب سے نمایاں یہ ہے کہ عاقل انسان دوسروں کے لیے خیر کا سرچشمہ ہوتا ہے، اس سے کسی کو نقصان یا اذیت نہیں پہنچتی، اور اس کی نظر، گفتار اور برتاؤ سے عزت و احترام جھلکتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ انسان کی نگاہ بھی ایک پیغام ہوتی ہے، اور بعض اوقات تیز، تحقیر آمیز یا سرزنش بھری نگاہ الفاظ سے بھی زیادہ دل آزاری کا سبب بن سکتی ہے۔ ایک عاقل انسان نہ صرف دوسروں کی خوبیوں کو سراہتا ہے بلکہ اپنے اعمال کو بھی احسان نہیں بلکہ فرض سمجھتا ہے۔
طالبزاده نے حصول علم کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ عقل کامل کی ایک علامت یہ ہے کہ انسان کبھی سیکھنے سے تھکتا نہیں، بلکہ ہمیشہ علمی و فکری ارتقاء کی تلاش میں رہتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ "عقل، ہدایت اور روحانی ارتقاء کی کنجی ہے، اور جو کوئی بھی بندگی کے راستے پر گامزن ہونا چاہتا ہے، اسے عقل کو نکھارنے اور عقل کامل کی صفات اپنانے کی کوشش کرنی چاہیے۔"









آپ کا تبصرہ