بدھ 2 جولائی 2025 - 12:27
ماثورہ دعاؤں میں اوصاف امام عصر عجل‌اللہ تعالی فرجہ؛ رشتہ عقیدت کو مضبوط بنانے کا ذریعہ

حوزہ/ امام زمانہ حضرت حجت بن الحسن عجل‌اللہ تعالی فرجہ الشریف کی معرفت اور ان سے قلبی تعلق کو مستحکم کرنے کے لیے ماثورہ دعاؤں اور زیارات میں وارد اوصاف کا مطالعہ نہایت اہمیت رکھتا ہے۔ یہ اوصاف نہ صرف اس عظیم ہستی کی شخصیت کو بیان کرتے ہیں بلکہ ایک مؤمنین کے روحانی و فکری رشتہ کو بھی گہرا کرتے ہیں۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، امام زمانہ حضرت حجت بن الحسن عجل‌اللہ تعالی فرجہ الشریف کی معرفت اور ان سے قلبی تعلق کو مستحکم کرنے کے لیے ماثورہ دعاؤں اور زیارات میں وارد اوصاف کا مطالعہ نہایت اہمیت رکھتا ہے۔ یہ اوصاف نہ صرف اس عظیم ہستی کی شخصیت کو بیان کرتے ہیں بلکہ ایک مؤمنین کے روحانی و فکری رشتہ کو بھی گہرا کرتے ہیں۔

ان میں سے چند معروف القاب و اوصاف درج ذیل ہیں:

1. عَلَمُ المَنصُوب (بلند کیا گیا پرچم)

جیسا کہ زیارت آل یاسین میں فرمایا گیا: «السلام علیک أیها العَلَمُ المَنصُوب» آپ کی مقدس ذات راہ حق کے متلاشیوں کے لیے ہدایت کا برافروختہ پرچم ہے، جو غیبت کے فتنوں میں راہِ نجات کی نشاندہی کرتا ہے۔

2. سَفینَةُ النَّجاة (نجات کی کشتی)

امام علیہ السلام کو دعاؤں میں نجات کی کشتی کہا گیا ہے، کیونکہ جو شخص ان کی امامت کو قبول کرے اور ان کی اطاعت کرے، وہی نجات یافتہ ہے۔ «اللهم صل علی خلیفتک … سفینة النجاة»

3. وارِثُ عُلومِ النبیین (انبیاء کے علوم کے وارث)

امام مہدی علیہ السلام تمام انبیائے کرام کے علم کے وارث اور خدا کے آخری حجت ہیں۔

«السلام علیک یا وارِثَ عُلومِ النبیین» (زیارت سرداب)

4. معصوم اور ہر عیب سے پاک

دعائے امام رضا علیہ السلام میں وارد ہے: «عَصَمْتَهُ مِنَ الذُّنُوبِ، وَ بَرَّأْتَهُ مِنَ الْعُیُوبِ، وَ طَهَّرْتَهُ مِنَ الرِّجْسِ، وَ سَلَّمْتَهُ مِنَ الدَّنَس» خدا نے امام کو ہر گناہ، عیب اور ناپاکی سے محفوظ و منزہ قرار دیا ہے۔

5. مَفزَع و پناہ گاہ

دعائے عہد اور ندبہ میں امام کو مظلوموں کا فریادرس اور مؤمنین کی پناہ گاہ قرار دیا گیا ہے: «واجعله اللهم مفزعاً لمظلوم عبادک…»

«خلقتَهُ لَنا عصمةً و ملاذاً…»

یہ اوصاف امام مہدی عجل‌ اللہ تعالی فرجہ کے عالمگیر مشن، روحانی مقام اور انسانیت کے لیے ان کے ہدایت گر کردار کی آئینہ دار ہیں۔

جاری ہے...

حوالہ: کتاب "نگین آفرینش"

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha