حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حضرت امام مہدی عجل اللہ تعالیٰ فرجہ الشریف کی حکومت کی امتیازی خصوصیت یہ ہے کہ وہ نہ صرف اہلِ زمین بلکہ اہلِ آسمان کی بھی پسندیدہ اور مقبول حکومت ہوگی۔
دنیا کی موجودہ حکومتیں ہمیشہ عوامی رضایت کے حصول کی جدوجہد میں رہتی ہیں، مگر عملی میدان میں مختلف کمزوریوں اور ناعادلانہ روشوں کی بنا پر حقیقی رضایت حاصل نہیں ہو پاتی۔ اس کے برعکس امام مہدی علیہ السلام کی حکومت ایک الٰہی اور عدل پر مبنی حکومت ہوگی جس پر تمام انسان راضی و قانع ہوں گے۔
رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی روایت کی روشنی میں بیان کیا گیا کہ: "أُبَشِّرُکُمْ بِالْمَهْدِیِّ یُبْعَثُ فِی أُمَّتِی عَلَی اِخْتِلاَفٍ مِنَ اَلنَّاسِ وَ زِلْزَالٍ یَمْلَأُ اَلْأَرْضَ عَدْلاً وَ قِسْطاً کَمَا مُلِئَتْ جَوْراً وَ ظُلْماً یَرْضَی عَنْهُ سَاکِنُ اَلسَّمَاءِ وَ سَاکِنُ اَلْأَرْضِ.» (الغیبه شیخ طوسی، ج ۱، ص ۱۷۸).."
یعنی: میں تمہیں مہدی (عج) کی بشارت دیتا ہوں، ایسے وقت میں ظہور کریں گے جب دنیا میں شدید اختلاف ہوگا، وہ زمین کو عدل و انصاف سے اس طرح بھر دیں گے جس طرح وہ ظلم و جور سے بھر چکی ہوگی۔ ان سے آسمان و زمین کے باشندے راضی ہوں گے۔
ایک اور حدیث میں رسول خدا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم فرماتے ہیں: "تَأْوِی إِلَیْهِ أُمَّتُهُ كَمَا تَأْوِی النَّحْلُ إِلَی یَعْسُوبِهَا"(التشریف بالمنن فی التعریف بالفتن، ج ۱، ص ۱۴۷)
یعنی: ان کی امت ان کی طرف ایسے رجوع کرے گی جیسے شہد کی مکھیاں اپنی ملکہ کی طرف پلٹتی ہیں۔









آپ کا تبصرہ