حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، روایات کے مطابق، انبیاء علیہم السلام، ائمہ معصومین علیہمالسلام اور مخلص مؤمنین قیامِ امام مہدی (عج) کے بعد دنیا میں رجعت کریں گے۔
روایاتِ معصومین علیہمالسلام سے رجعت کی تفصیلات کو چار اقسام میں تقسیم کیا جا سکتا ہے:
(الف) عمومی رجعتِ انبیاء و ائمہ علیہمالسلام
حضرت امام جعفر صادق علیہالسلام قرآن کریم کی آیت: ﴿إِنَّا لَنَنصُرُ رُسُلَنَا وَالَّذِینَ آمَنُوا فِي الْحَیاةِ الدُّنْیا وَیَوْمَ یَقُومُ الْأَشْهَادُ﴾ "ہم ضرور اپنے رسولوں اور ان لوگوں کی جو ایمان لائے، دنیاوی زندگی میں بھی مدد کریں گے اور اس دن بھی جب گواہ کھڑے ہوں گے۔"(سورہ غافر، آیت ۵۱) اس کی تفسیر میں فرماتے ہیں: «ذلک والله فی الرجعة، أما علمت أن أنبیاء کثیرة لم ینصروا فی الدنیا وقتلوا والائمة بعدهم قتلوا ولم ینصروا، ذلک فی الرجعة.» "خدا کی قسم! یہ آیت رجعت کے بارے میں ہے۔ کیا تم نہیں جانتے کہ بہت سے انبیاء دنیا میں نصرت نہ پا سکے اور قتل کر دیے گئے، اور ان کے بعد ائمہ بھی شہید کیے گئے؟ پس ان کی نصرت رجعت میں ہوگی۔"
(معجم أحادیث الإمام المهدی، ج ۵، ص ۳۸۴)
(ب) عددی اعتبار سے رجعتِ انبیاء
امام صادق علیہالسلام فرماتے ہیں: «ویقبل الحسین فی أصحابه الذین قتلوا معه ومعه، سبعون نبیا، کما بعثوا مع موسی بن عمران.» "امام حسین علیہالسلام اپنے ان اصحاب کے ہمراہ رجعت کریں گے جو ان کے ساتھ شہید ہوئے تھے، اور ان کے ساتھ ستر نبی بھی ہوں گے، جیسے موسیٰ بن عمران کے ساتھ ستر نبی مبعوث ہوئے تھے۔"
(معجم أحادیث الإمام المهدی، ج ۴، ص ۸۹)
(ج) ناموں کے ساتھ مخصوص انبیاء و ائمہ کی رجعت
امام محمد باقر علیہالسلام فرماتے ہیں: «وَ إِنَّ دَانِیَالَ وَ یُوشَعَ یَخْرُجَانِ إِلَی أَمِیرِ الْمُؤْمِنِینَ یَقُولاَنِ صَدَقَ اللَّهُ وَ رَسُولُهُ وَ یَبْعَثُ اللَّهُ مَعَهُمَا إِلَی الْبَصْرَةِ سَبْعِینَ رَجُلًا.» "یقیناً دانیال اور یوشع علیہمالسلام امیرالمؤمنین علیہالسلام کے ساتھ ظہور کریں گے، اور کہیں گے: اللہ اور اس کا رسول سچے ہیں۔ ان کے ساتھ اللہ تعالیٰ ستر افراد کو مبعوث فرمائے گا۔"
(بحارالانوار، ج ۵۳، ص ۶۲)
امام زین العابدین علیہالسلام فرماتے ہیں: «یرجع إلیکم نبیکم صلی الله علیه وآله وأمیرالمؤمنین علیهالسلام والائمة علیهمالسلام.» "تمہارے پاس تمہارے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ، امیرالمؤمنین اور ائمہ علیہمالسلام دوبارہ واپس آئیں گے۔"
(معجم أحادیث الإمام المهدی، ج ۵، ص ۳۲۷)
امام صادق علیہالسلام کا ارشاد: «أَوَّلُ مَنْ یَرْجِعُ إِلَی الدُّنْیَا الْحُسَیْنُ بْنُ عَلِیٍّ عَلَیْهِ السَّلَامُ.»
"دنیا میں سب سے پہلے جو رجعت کرے گا، وہ حسین بن علی علیہالسلام ہوں گے۔"
(بحارالانوار، ج ۵۳، ص ۴۶)
(د) گزشتہ امتوں اور امت اسلام کے نیک افراد کی رجعت
امام صادق علیہالسلام فرماتے ہیں: «یَخْرُجُ الْقَائِمُ مِنْ ظَهْرِ الْکَعْبَةِ مَعَ سَبْعَةٍ وَ عِشْرِینَ رَجُلًا... » "قائم علیہالسلام خانہ کعبہ سے ظہور فرمائیں گے، ان کے ہمراہ ستائیس افراد ہوں گے، ان میں پندرہ حضرت موسیٰ علیہالسلام کی قوم سے ہوں گے جو حق کے ساتھ عدل و انصاف کرتے تھے، سات اصحاب کہف، یوشع بن نون، سلمان، ابو دُجَانہ انصاری، مقداد اور مالک اشتر شامل ہوں گے۔ یہ سب ان کے انصار و حکام ہوں گے۔"
(روضۃ الواعظین، ج ۲، ص ۲۶۶)
حوالہ: کتاب "نگین آفرینش"









آپ کا تبصرہ