حوزہ نیوز ایجنسی کے مطابق، نہج البلاغہ کے معارفی مقابلوں کے جج حجت الاسلام والمسلمین سید محسن دین پرور نے اپنے ایک انٹرویو میں کہا: عموماً قرآن کریم کے مسابقات میں معارف نہج البلاغہ اور صحیفہ سجادیہ کو نظرانداز کیا جاتا رہا ہے لیکن "تنظیمِ اوقاف" اور "دفتر اوقاف قم" کی کوششوں سے معارفی مقابلوں کے آزادانہ انعقاد نے ان دو کتابوں کے معارف کی ترویج میں بھی اہم کردار ادا کیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا: ان مقابلوں میں اعلیٰ تعلیمی قابلیت رکھنے والے مرد و خواتین بھی شریک ہوئے ہیں، ایسے افراد بھی ہیں جن کے تعلیمی موضوعات علوم قرآنی یا معارف دینی بھی نہیں تھے۔ اس سے ثابت ہوتا ہے کہ الحمد للہ معاشرے میں دینی معارف کے فروغ کا رجحان بڑھ رہا ہے۔
حجتالاسلام دین پرور نے کہا: المصطفی انٹرنیشنل یونیورسٹی کے غیر ملکی طلبہ کی شرکت نے ان مقابلوں کے معیار کو مزید بہتر بنایا ہے۔ امید ہے کہ حوزہ علمیہ اور دیگر ثقافتی اداروں کی شراکت سے یہ مقابلے مزید وسعت اختیار کریں گے اور آئندہ سالوں میں بین الاقوامی سطح پر منعقد ہوں گے۔
انہوں نے کہا: معارف نہج البلاغہ اور صحیفہ سجادیہ کی دنیا بھر میں ترویج کی ضرورت ہے۔ ان مسابقات میں شرکت کرنے والوں کی نہج البلاغہ کے معارف پر مہارت حیران کن ہے۔ ان میں سے بہت سے افراد کی تقریری صلاحیت ایک پیشہ ور مبلغ اور خطیب کے برابر ہے، جو اس بات کا ثبوت ہے کہ نہج البلاغہ اور صحیفہ سجادیہ کے معارف کو دنیا کے کونے کونے میں پہنچانے کے لیے مضبوط انسانی وسائل موجود ہیں۔
آپ کا تبصرہ