حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایران کے شہر خرم درہ کے امام جمعہ حجتالاسلام حسین علی زاہدیپور نے خطبۂ جمعہ میں کہا کہ ماؤں کا مقام ایک فطری اور غریزی حیثیت رکھتا ہے، یہ صرف ماؤں کے جنت میں جانے کی بات نہیں، بلکہ اس بات کی نشاندہی ہے کہ معاشرے کو جنت بنانے کی کنجی ماؤں کے ہاتھ میں ہے۔
انہوں نے کہا کہ مغرب ممالک کے فکری اثرات اور فیمینزم کے نظریات اپنانا خاندانی، ثقافتی، سماجی، اور حتیٰ کہ اقتصادی مشکلات اور مسائل کی جڑ ہے، خواتین کو خاندان سے باہر نکالنے اور ان کی مادری حیثیت کو کم تر دکھانے کی کوششیں ازدواجی مسائل اور خاندانی بگاڑ کی بڑی وجوہات میں شامل ہیں۔
حجتالاسلام زاہدیپور نے مزید کہا کہ مغربی تہذیب نے خواتین کی عظمت کو گھر سے باہر نکلنے سے مشروط کر دیا ہے اور انہیں مردوں کے مشابہ کردار اپنانے پر اکسایا ہے، یہی رویہ مغربی خواتین کے ابتذال اور برہنگی کی جانب مائل ہونے کی ایک بڑی وجہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ مغرب کے زیرِ اثر بعض افراد نے ماں بننے کو خواتین پر ظلم قرار دیا، حالانکہ اسلامی تعلیمات میں مادری کے مقام پر بہت زور دیا گیا ہے۔ مائیں ہی خاندان کے افراد کو جنتی یا جہنمی بنا سکتی ہیں۔
امام جمعہ نے کہا کہ اگر انقلاب اسلامی ایران نہ ہوتا، تو مغربی اثرات کے باعث بہت سے دانشور اور روشن خیال افراد اپنی قومی شناخت اور زبان تک کو فراموش کر چکے ہوتے۔
انہوں نے یہ بھی تنبیہ کی کہ مغرب کی اندھی تقلید، مشرقی معاشروں کی ثقافتی، اقتصادی اور سماجی بدحالی کی بڑی وجہ ہے، اور یہی ذہنی غلامی ہمارے مسائل میں اضافہ کر رہی ہے۔
آپ کا تبصرہ