۸ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۸ شوال ۱۴۴۵ | Apr 27, 2024
اراک

حوزہ/ ایران کے شہر اراک میں مدرسہ علمیہ فاطمۃ الزہرا (س) میں معرفت صحیفہ سجادیہ کے عنوا سے ایک نشست کا انعقاد کیا گیا۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایران کے شہر اراک میں مدرسہ علمیہ فاطمۃ الزہرا (س) میں معرفت صحیفہ سجادیہ کے عنوا سے ایک نشست کا انعقاد کیا گیا جس میں مدرسے کی استاد محترمہ زهرا خلج بھی موجود تھیں۔

محترمہ فاطمہ خلج نے بیان کیا: امام سجاد علیہ السلام نے اس زمانے کے حالات کو مدنظر رکھتے ہوئے شیعوں سے رابطے کے لئے اور ان اصلاح کرنے اوران کی معرفت کو معراج بخشنے کے لئے دعا کا طریقہ اپنایا اسی دعا کے ذریعہ تمام کے پہلو کو بیان فرمایا اور دعا کی صورت میں دینی تعلیمات کو اپنے شیعوں تک پہنچایا۔

صفیہ سجادیہ معرفت الہی کا نچوڑ ہے

انہوں نے مزید کہا: دعا اور حدیث میں فرق ہے، صحیفہ سجادیہ کی دعاؤں میں ہم امام سجاد علیہ السلام کا اپنے رب کے ساتھ ایک خاص رابطہ دیکھتے ہیں، ایسا رابطہ جو کہ انسانوں کی طاقت سے باہر ہے، یہ کسی انسان کے بس کی بات نہیں ہے وہ خدا کے ساتھ اس طرح قوی اور محکم رابطہ قائم کر سکے۔

مدرسہ علمیہ فاطمۃ الزہرا (س) کی استادنے اپنی بات کو مزید آگے بڑھاتے ہوئے کہا: صحیفہ سجادیہ کی اکثردعاؤں میں آپ دیکھیں گے کہ حمد و ثنائے الہی سے شروع ہوتی ہیں اور قرآن کی تعلیمات کو بیان کرتی ہیں۔

حوزہ علمیہ خواہران کی پروفیسر نے صحیفہ سجادیہ کی اہمیت کو بیان کرتے ہوئے مزید کہا: امام سجاد علیہ السلام نے صحیفہ سجادیہ میں لوگوں کو خدا کی بارگاہ میں دعا اور مناجات کرنےکا سلیقہ سکھایا ہے کہ کس طرح اس کی بارگاہ میں دعا کریں اور اپنی عاجزی کا اظہار کریں۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .