۶ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۶ شوال ۱۴۴۵ | Apr 25, 2024
خودکشی سربازان آمریکایی

حوزہ/ گزشتہ ماہ الاسکا میں ایک فوجی اڈے پر چار امریکی فوجیوں نے خودکشی کی، یہ اعداد و شمار پینٹاگون کے لیے نہایت ہی تشویشناک ہیں۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، امریکی میڈیا نے بدھ کے روز اطلاع دی ہے کہ اس ملک کے چار فوجیوں نے گذشتہ ماہ الاسکا کے ایک فوجی اڈے پر خودکشی کر لی ہے، ویب سائٹ "ملٹری" کے مطابق اعداد و شمار خاصے خراب ہیں، کیونکہ فوجی منصوبہ سازوں اور قانون سازوں نے وہاں دور دراز امریکی اڈوں پر ذہنی صحت کی سطح کو بہتر بنانے کی کوشش کی ہے۔ اس سے قبل الاسکا میں 6 امریکی فوجیوں کی خودکشی کی خبریں سامنے آئی تھیں۔

رپورٹ کے مطابق امریکی فوجی حکام نے بحران سے نمٹنے کے لیے ذہنی صحت کی لازمی اسکریننگ سمیت کئی اقدامات کیے ہیں لیکن فوجیوں میں خود کو نقصان پہنچانے کا سلسلہ جاری ہے۔ متعدد امریکی فوجیوں کے مطابق الاسکا میں ان فوجیوں کی خودکشی کا معاملہ زیر تفتیش ہے۔

کہا جاتا ہے کہ اس علاقے میں سروس کے بہت مشکل حالات ہیں۔ فوج نے اڈوں کو سخت موسم کا سامنا ہے، جہاں در حرارت 50 ڈگری سے نیچے تک پہنچ جاتا ہے اور فوجیوں کی ذہنی صحت کو تیزی سے متاثر کرتا ہے۔ساتھ ہی امریکی فوج میں کچھ لوگوں نے بہت سے مسائل کا حوالہ دیا ہے، جن میں سخت کمانڈرز اور بھاری تربیتی شیڈول شامل ہیں۔

ایک فوجی نے، جو اپنی شناخت ظاہر نہیں کرنا چاہتا تھا، خودکشی کرنے والوں میں سے ایک کا حوالہ دیتے ہوئے کہا: "وہ میرے دوست تھے اور ان کی یونٹ کے لیے حالات بہت خراب تھے۔ صورتحال چونکا دینے والی تھی۔کئی سینئر فوجی عہدیداروں نے کہا کہ جن فوجیوں کو رویے سے متعلق صحت کی دیکھ بھال کی ضرورت ہوتی ہے انہیں بعض اوقات ڈاکٹروں سے ملاقات کے لیے ایک ماہ تک انتظار کرنا پڑتا ہے۔ یہاں تک کہ تفریحی اور ورزشی مراکز میں بھی عام طور پر ملازمین کی کمی ہوتی ہے۔

اس خبر کے ذریعے نے یہ نتیجہ اخذ کیا کہ امریکی فوج میں خودکشیاں صرف الاسکا تک محدود نہیں ہیں، امریکی محکمہ دفاع کی سالانہ رپورٹ کے مطابق 2015 سے 2020 کے درمیان امریکی فوجیوں میں خودکشی کی شرح میں 41.4 فیصد اضافہ ہوا۔

لیبلز