اتوار 20 جولائی 2025 - 14:21
انجمنِ علمائے صور لبنان: جب تک خطرہ موجود ہے، ہتھیاروں پر بحث بے معنی ہے

حوزہ/انجمنِ علمائے صور لبنان کے سربراہ حجت الاسلام شیخ علی یاسین العاملی نے اس بات پر زور دیا ہے کہ حکومت کے پاس اسرائیل کی کسی بھی جارحیت کا جواب دینے کی طاقت نہیں ہے، ایسے میں مزاحمت کو غیر مسلح کرنے کی باتیں خودکشی کے مترادف ہیں اور کوئی عقل مند شخص ایسا نہیں کرے گا۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، انجمنِ علمائے صور لبنان کے سربراہ حجت الاسلام شیخ علی یاسین العاملی نے اس بات پر زور دیا ہے کہ حکومت کے پاس اسرائیل کی کسی بھی جارحیت کا جواب دینے کی طاقت نہیں ہے، ایسے میں مزاحمت کو غیر مسلح کرنے کی باتیں خودکشی کے مترادف ہیں اور کوئی عقل مند شخص ایسا نہیں کرے گا۔

انہوں نے مزید کہا کہ جب تک ان ہتھیاروں کی ضرورت موجود ہے، ان کو حوالے کرنے کے بارے میں بحث کرنا بے معنی ہے۔ خاص طور پر ہم دشمنوں کی طرف سے قتلِ عام کے گواہ ہیں جو ہر طرف سے ہمیں گھیرے ہوئے ہیں اور لبنان کے تمام علاقوں میں قتل و غارت کی لہر جاری ہے اور صہیونی-امریکی منصوبہ دہشت گردی کی ایک ناقابلِ تصور سطح تک پہنچ چکا ہے۔

شیخ یاسین نے کہا کہ لوگوں کا صبر اسرائیل کے حملوں کو روکنے میں حکومت کی بے حسی پر ایک حد تک پہنچ چکا ہے اور یہ ناقابلِ قبول ہے کہ ہمارے لوگوں کا خون بہایا جائے اور کوئی جواب یا رکاوٹ نہ ہو۔

انجمنِ علمائے صور لبنان کے سربراہ نے مزید کہا کہ جو لوگ غیر مسلح ہونے کی بات کرتے ہیں، وہ لبنان کے لوگوں کے قتل عام کے منتظر ہیں، جیسے غزہ میں، سویدا اور شامی ساحلوں پر ہو رہا ہے، لہٰذا وہ وطن سے محبت، انسانیت اور حتیٰ کہ عقل سے بھی عاری ہیں۔

شیخ یاسین نے لبنان کی حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ قیادت سنبھالے اور اسرائیل کی حالیہ جارحیت کے متاثرہ مہاجرین کے لیے صدر سے لے کر ملازم تک اپنی ذمہ داری ادا کرے۔

انہوں نے کہا کہ مہاجرین کی واپسی کا معاملہ کسی سفیر کے دورے یا کسی بھی قسم کے غیر ضروری انتظار سے کہیں زیادہ اہم ہے۔

آخر میں، شیخ یاسین نے عراقی صوبۂ واسط کے شہر کوت میں آتشزدگی کے متاثرین سے تعزیت کا اظہار کیا اور لبنان کی مدد میں عراق کے کردار پر تاکید کرتے ہوئے عراق اور اس کے عوام کی مسلسل حمایت پر زور دیا۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha