حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، لبنان کے اہلسنت عالم دین اور "قولنا والعمل" تنظیم کے سربراہ شیخ احمد القطان نے کہا ہے کہ مؤمن خواتین آنے والی نسلوں میں مزاحمت کا شعور اور جذبہ پیدا کرنے میں بنیادی کردار ادا کرتی ہیں۔
یہ بات انہوں نے برالیاس، لبنان میں اس تنظیم کی خواتین کمیٹی کے زیر اہتمام منعقدہ ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ شیخ القطان نے زور دیتے ہوئے کہا کہ ہمیں ایسی مؤمن خواتین کی ضرورت ہے جو شیخ احمد یاسین، عبد العزیز رنتیسی اور فلسطین، غزہ، لبنان، یمن سمیت ہر مقام پر شہید ہونے والے عظیم رہنماؤں کی جدوجہد کو نئی نسل کے سامنے نمونہ عمل کے طور پر پیش کر سکیں۔
انہوں نے صہیونی دشمن کو امتِ مسلمہ کے خلاف مسلسل منظم جارحیت کا ذمہ دار قرار دیتے ہوئے کہا کہ دوحہ میں رہائشی عمارتوں پر حملہ، جسے بہانہ بنا کر مزاحمتی رہنماؤں کی موجودگی سے جوڑا گیا، اس بات کی علامت ہے کہ ایسے حملے کسی بھی عرب ملک میں دہرائے جا سکتے ہیں۔
شیخ القطان نے کہا کہ یہ دشمن انسانیت کے کسی اصول کو نہیں مانتا، اسی لئے اس کی جارحیت لبنان، یمن، فلسطین اور غزہ پر مسلسل جاری ہے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ اب وقت آ گیا ہے کہ عرب اور اسلامی ممالک سچے اتحاد اور عملی وحدت کا مظاہرہ کریں تاکہ اس متکبر دشمن کا مقابلہ کیا جا سکے۔









آپ کا تبصرہ