اتوار 3 اگست 2025 - 14:45
مفتی جبل عامل: غزہ میں جاری ظلم، انسانیت کے ماتھے پر کلنک اور عالمی ضمیر کی ناکامی ہے

حوزہ/ لبنان کے جنوبی علاقے صور و جبل عامل کے مفتی، حجۃ الاسلام والمسلمین شیخ حسن عبداللہ نے غزہ میں جاری اسرائیلی مظالم کو عالمی سطح پر جائز ٹھہرایا گیا ظلم قرار دیتے ہوئے اسے انسانیت کے ماتھے پر ایک سیاہ داغ اور انسانی حقوق کے عالمی اداروں کے لیے اخلاقی گراوٹ کا ثبوت قرار دیا ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، لبنان کے جنوبی علاقے صور و جبل عامل کے مفتی، حجۃ الاسلام والمسلمین شیخ حسن عبداللہ نے غزہ میں جاری اسرائیلی مظالم کو عالمی سطح پر جائز ٹھہرایا گیا ظلم قرار دیتے ہوئے اسے انسانیت کے ماتھے پر ایک سیاہ داغ اور انسانی حقوق کے عالمی اداروں کے لیے اخلاقی گراوٹ کا ثبوت قرار دیا ہے۔

شیخ عبداللہ نے دارالافتاء جعفریہ صور میں ایک بین الاقوامی میڈیا وفد کے استقبال کے دوران اظہارِ خیال کرتے ہوئے کہا کہ غزہ میں جو کچھ ہو رہا ہے، وہ محض ایک جنگ نہیں بلکہ دانستہ محاصرہ، بھوک، پیاس، طبی سہولیات کی تباہی اور بچوں، خواتین اور بوڑھوں کا منظم قتلِ عام ہے۔ انہوں نے کہا: "یہ ظلم اقوام متحدہ اور سلامتی کونسل کی خاموشی کے سبب وقوع پذیر ہو رہا ہے، اور یہی خاموشی، ان جرائم میں شراکت داری کے مترادف ہے۔"

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ مسئلہ فلسطین کوئی نیا المیہ نہیں بلکہ 1948ء سے جاری نکبت (المیہ آوارگی) اور مسلسل تجاوزات کا تسلسل ہے، اور آج غزہ میں جو کچھ ہو رہا ہے وہ بین الاقوامی نظامِ عدل کی مکمل شکست ہے۔

مفتی جبل عامل نے کہا کہ انسانی حقوق کے ادارے ان مظالم کو روکنے میں مکمل ناکام ہو چکے ہیں، اور یہ ناکامی دراصل اخلاقی پستی کا اعلان ہے۔ انہوں نے مزید کہا: "آج وہ علاقے بھی جو محفوظ قرار دیے گئے تھے، اجتماعی قتل گاہیں بن چکے ہیں۔ خاموش رہنا غیر جانب داری نہیں بلکہ جرم میں شریک ہونا ہے۔"

شیخ حسن عبداللہ نے عالمی برادری، مذہبی اداروں اور میڈیا تنظیموں سے اپیل کی کہ وہ اسرائیلی جارحیت اور اس کے حامیوں کے خلاف آواز بلند کریں۔ انہوں نے کہا کہ بڑی طاقتوں کی طرف سے اسرائیل کی حمایت کو جواز فراہم کرنا ایک "دوہرا جرم" ہے، جو ناجائز قتلِ عام کو جھوٹی قانونی حیثیت عطا کرتا ہے۔

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ یہ تمام مظالم فلسطینی قوم کے عزم کو کمزور نہیں کریں گے بلکہ وہ 1948ء سے لے کر آج تک ہونے والے ہر جرم کا حساب لی

ں گے۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha