حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، صدرِ انجمنِ شرعی شیعیانِ جموں وکشمیر حجۃ الاسلام والمسلمین آغا سید حسن الموسوی الصفوی نے غزہ کی تازہ ترین صورتحال اور ہزاروں بچوں، عورتوں، بوڑھوں، جوانوں کی شہادتوں، تباہی اور بربادی، پر گہرے صدمے کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ یہ کوئی قدرتی آفت نہیں، بلکہ ایک انسان ساختہ تباہی ہے جسے اسرائیل نے اپنی غیر قانونی ناکہ بندی، اندھی اور وحشیانہ بمباری، اور منظم قتل و غارت کے ذریعے جنم دیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ فلسطین میں لاکھوں بے گناہ شہری، بالخصوص معصوم بچے اور عورتیں، دن رات موت کے دہانے پر کھڑے ہیں، اور دنیا صرف تماشائی بنی بیٹھی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم برسوں سے مشاہدہ کررہے ہیں کہ اسرائیل کا ظلم کسی حد پر نہیں رکتا، کیونکہ اسے احتساب کا کوئی خوف نہیں۔ عالمی ادارے، بالخصوص اقوام متحدہ کے سلامتی کونسل، اس ظلم کے خلاف صرف الفاظ ادا کر رہے ہیں، لیکن الفاظ اب کافی نہیں رہے۔
آغا صاحب نے کہا کہ آج میں پوری انسانیت، بالخصوص اقوام متحدہ، اسلامی ممالک، اور عالمی ضمیر سے یہ سوال کرتا ہوں:مزید مظالم کا انتظار کس بات کا ہے؟اب وقت ہے کہ نسل کشی کو روکا جائے۔
انہوں نے کہا کہ ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ غاصب اسرائیل پر فوری جنگ بندی کے لیے دباؤ ڈالا جائے! غزہ کی ناکہ بندی کا خاتمہ کیا جائے؛ انسانی امداد کی بلا رکاوٹ ترسیل کو یقینی بنایا جائے اور فلسطینی عوام کو ان کا جائز حق – آزادی، خودمختاری اور امن – دیا جائے؛ آج اگر دنیا خاموش رہی، تو کل اس کی خاموشی بھی ایک جرم بن جائے گی۔ ظلم کے خلاف خاموشی، خود ظلم کی ایک شکل ہے۔
آخر میں آغا صاحب نے کہا کہ ہم غزہ کے مظلوم عوام کے ساتھ مکمل یکجہتی، ہمدردی اور حمایت کا اعلان کرتے ہیں۔ ہم ہر عالمی، ملی و مذہبی منبر سے اس ظلم کے خلاف آواز بلند کرتے رہیں گے۔









آپ کا تبصرہ