حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، انجمنِ صاحب الزمان (عج) کارگل شعبۂ قم المقدسہ کے تعزیتی پیغام کا متن مندرجہ ذیل ہے۔
باسمہ تعالیٰ
الإمامُ الصّادقُ عليه السلام : إذا ماتَ المؤمنُ الفَقيهُ ثُلِمَ في الإسلامِ ثُلمَةٌ لا يَسُدُّها شيءٌ .[الكافي، 1/38/2]
امام صادق علیہ السلام نے فرمایا: جب کوئی مؤمن فقیہ فوت ہو جاتا ہے، تو اسلام میں ایک خلا پیدا ہو جاتا ہے، جسے کوئی چیز پورا نہیں کر سکتی۔
نہایت ہی افسوس کے ساتھ یہ خبر موصول ہوئی کہ خطہ کشمیر کے معروف عالم دین، فقیہ اور مروج مذہب اہل بیت علیہم السلام آیت اللہ سید محمد باقر موسوی (رح ) انتقال کر گئے ہیں۔
موصوف وادی کشمیر میں ایک بے نظیر اور انتہائی متواضع عالم دین مانے جاتے تھے اور اپنی بابرکت زندگی میں متعدد کتابیں تالیف کرنے کے ساتھ ساتھ سینکڑوں شاگردوں کی تربیت کی۔ آپ نے اپنی پوری زندگی تبلیغ دین اور ترویج مذہب اہل بیت علیہم السلام کے لیے وقف کردی اور اپنے دینی فرائض سر انجام دیتے رہے، اس سلسلے میں ہر جمعہ کو اپنے دولت خانہ میں مجلس برپا کرتے تھے اور وادی کے اطراف و اکناف سے مختلف مکتب فکر سے تعلق رکھنے والے لوگ اس مجلس میں شرکت کرتے اور ان کی روح افروز خطابت سے مستفید ہوتے تھے۔
یقیناً ان کی وفات، ملت اسلامیہ اور خاص طور پر شیعیانِ کشمیر کے لیے ناقابلِ جبران نقصان ہے۔
ہم اس عظیم سانحے کے موقع پر سب سے پہلے منجی عالم بشریت حضرت حجت بن الحسن امام زمانہ (عج) کی خدمت میں تعزیت پیش کرتے ہیں اور ساتھ ہی ساتھ خاندان موسوی، شیعیانِ کشمیر اور ان کے شاگردوں کی خدمت میں تسلیت عرض کرتے ہیں۔
اللہ تعالیٰ مرحوم کی مغفرت اور درجات کو بلند فرمائے اور لواحقین اور ان کے چاہنے والوں کو صبر کی توفیق عطا فرمائے۔









آپ کا تبصرہ