حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، عالمی شہرت یافتہ دینی رہنما، عالم با عمل، بزرگ محقق، مجسمہ اخلاق و عرفان، خطیب توانا، فیلسوف، مروج فقہ و حدیث، محافظ عزاداری، استاد العلماء، بلند پایہ مفکر، ممتاز قلمکار، مروج علم و دانش، حامی انقلابِ اسلامی اور اتحاد المسلمین کے علمبردار آیت اللہ علامہ سید محمد باقر الموسوی النجفی رحمتہ اللہ علیہ کے انتقال پر گہرے رنج اور صدمہ کا اظہار کرتے ہوئے وادی کے نوجوان عالم دین اور مبلغ مولانا وسیم رضا قمی کشمیری نے مرحوم کو ایک تاریخ ساز شخصیت قرار دیا ۔
قم المقدس ایران سے جاری ایک تعزیتی پیغام میں جامعۃ المصطفیٰ(ص) العالمیہ حوزہ علمیہ قم میں زیر تعلیم مولانا وسیم رضا کشمیری نے مرحوم کی دینی، علمی اور سماجی خدمات کے تئیں خراجِ عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ قوم ایک شفیق انسان، ایک معتدل اہلِ علم، وحدتِ امت کے داعی، ایک خدمت گزار شخصیت سے محروم ہوگئی ہے۔ ان کی حیات چراغِ علم و عمل کی مانند تھی جس نے بلا لحاظ مسلک و مذہب بے شمار قلوب کو منور کیا۔ ان کی فکر کا فیض، اک چشمۂ صافی تھا جس سے تشنگانِ معرفت و دانش نے سیرابی حاصل کی۔
انہوں نے مزید کہا کہ مرحوم نے درس و تدریس اور ارزشمند تالیفات کے علاوہ طلاب و نوجوانان کی تربیت میں بھی پائیدار و ناقابلِ فراموش کردار ادا کیا اور اپنی پوری زندگی قرآن اور اہل بیت علیہم السلام کی تعلیمات کے دفاع اور فروغ میں صرف کی۔ وہ ایک عہد، ایک نہضت، ایک مکتب تھے، جن کی علمی، دینی اور فکری خدمات کو قوم ہمیشہ یاد کرتی رہے گی۔
انہوں نے کہا کہ البتہ یہ بھی ایک تلخ حقیقت ہے کہ خواص نے ان کا زمانے میں تعارف نہیں کروایا اور بی توجہی کی ورنہ حق یہ تھا کہ ایسی بزرگ شخصیات سے زیادہ سے زیادہ ان کی حیات میں استفادہ کیا جائے، تاہم زمانہ ہم سے یہ شکوہ ہمیشہ کرتا رہےگا؟
مولانا وسیم رضا کشمیری نے مرحوم کے بلند درجات اور کشمیر کے علماء، شاگردان، موسوی صفوی خاندان کے بزرگان مخصوصاً فرزندان کے ساتھ دلی تعزیت و تسلیت کا اظہار کیا اور کہا کہ صدمے کی اس گھڑی میں کشمیری قوم موسوی خانوادے کے غم میں برابر کے شریک ہے۔









آپ کا تبصرہ