ہفتہ 19 اپریل 2025 - 18:22
علامہ سید محمد باقر موسوی کے انتقال پر سابق نمائندہ ولی فقیہ ہندوستان کا اظہارِ تعزیت

حوزہ/ عالم ربانی اور عظیم المرتبت شخصیت حضرت حجۃ الاسلام والمسلمین علامہ سید محمد باقر موسوی بڈگامی کے انتقال کی خبر سن کر دلی صدمہ ہوا۔ یہ جلیل القدر روحانی پیشوا جموں کشمیر کے شریف عوام میں بہت مقبول اور ہر دلعزیز تھے۔ علمی لحاظ سے آپ ایک بلند مقام رکھتے تھے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،جموں و کشمیر کی ممتاز علمی و روحانی شخصیت حضرت حجۃ الاسلام والمسلمین علامہ سید محمد باقر موسوی بڈگامی کے انتقال پر سابق نمائندہ ولی فقیہ در ہندوستان حجۃ الاسلام والمسلمین مہدی مہدوی پور نے گہرے رنج و غم کا اظہار کیا ہے اور ایک تعزیتی پیغام جاری کرتے ہوئے مرحوم کی دینی، علمی اور انقلابی خدمات کو خراج عقیدت پیش کیا ہے۔

ان کا مکمل تعزیتی پیغام درج ذیل ہے:

باسمہ تعالیٰ

اِنّا لِلّٰہِ وَاِنّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ

عالم ربانی اور عظیم المرتبت شخصیت حضرت حجۃ الاسلام والمسلمین علامہ سید محمد باقر موسوی بڈگامی کے انتقال کی خبر سن کر دلی صدمہ ہوا۔ یہ جلیل القدر روحانی پیشوا جموں کشمیر کے شریف عوام میں بہت مقبول اور ہر دلعزیز تھے۔ علمی لحاظ سے آپ ایک بلند مقام رکھتے تھے. نجف اشرف اور قم المقدسہ میں مراجع عظام کے حضور تعلیم مکمل کرنے کے بعد، آپ کشمیر واپس تشریف لائے. آپ دینی تعلیمات کی اشاعت، مکتب اہل بیت علیہم السلام کی ترویج، بے شمار کتابوں کی تصنیف و تالیف اور کثیر تعداد میں شاگردوں کی تربیت میں بہت کامیاب تھے۔ کشمیر کے نوجوان ان کے پرمغز علمی خطابات سے مستفید ہوتے تھے۔ مرحوم، کریمانہ اخلاق اور عاجزی و انکساری جیسی صفات سے مزین تھے اور علمی تحقیقات میں ان کی مساعی جمیلہ قابل قدر ہیں۔ آپ بڈگام میں موسوی خاندان کے بزرگ تھے اور مومنین اپنے اختلافات کے حل اور شرعی احکام جاننے کے لیے آپ سے رجوع کرتے تھے۔

مجھے ان سے دوستی اور ربط و تعلق کا شرف حاصل رہا اور میری دلی خواہش تھی کہ مرحوم کی آخری رسومات اور مجالس عزا میں شرکت کر کے ان کے فرزندان، کشمیر کے مومنین اور موسوی خاندان کی خدمت میں نزدیک سے تعزیت پیش کرتا، لیکن اس وقت میں ایران میں ہوں اور اس علاقے میں میری حاضری ممکن نہیں۔ مرحوم، انقلاب اسلامی ایران، امام خمینی رحمۃ اللہ علیہ اور مقام معظم رہبری مدظلہ العالی کے حامی اور ان کے افکار کے طرفدار تھے. انہوں نے مفید کتابیں تصنیف کی ہیں جن سے استفادہ کرنا ضروری ہے۔

لہذا، میں اس غم انگیز واقعہ پر ان کے لائق فرزندان، عالیقدر علماء، حوزہ ہائے علمیہ اور کشمیر کے مومنین، بالخصوص مرحوم کے شاگردوں اور عقیدت مندوں کے حضور تعزیت پیش کرتا ہوں اور اللہ تعالیٰ سے مرحوم کے لیے درجات کی بلندی اور سوگواروں اور غم زدہ پسماندگان کے لئے صبر جمیل اور اجر جزیل کی دعا کرتا ہوں۔

مہدی مہدوی پور

سابق نمائندہ ولی فقیہ در ہندوستان

۲۰ شوال ۱۴۴۶

لیبلز