حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، بڈگام میں بعد از نمازِ جمعہ مرکزی امام باڑہ بڈگام سے تنظیم کے صدر حجۃ الاسلام والمسلمین آغا سید حسن الموسوی الصفوی کی قیادت میں احتجاجی جلوس برآمد کیا گیا، جلوس میں شامل ہزاروں مظاہرین نے دہشتگردی کے خلاف نعرے بازی کرتے ہوئے مین چوک بڈگام تک مارچ کیا۔
انجمن کے صدر آقا سید حسن صفوی نے جلوس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایسے بزدلانہ اور دہشت گردانہ اقدامات انسانیت اور اسلامی تعلیمات کے سراسر منافی ہیں، اسلامی تعلیمات کے مطابق کسی بھی انسان کا ناحق قتل تمام انسانوں کو قتل کرنے کے مترادف ہے؛ کشمیری مسلمان طویل عرصے سے دنیا بھر میں اپنی مثالی مہمان نوازی کے لیے مشہور رہے ہیں، مذہب و ملت کی تمیز کے بغیر، ہر مشکل میں پھنسے سیاح کو پناہ دینا، مدد فراہم کرنا، کشمیری روایت کا حصہ ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ پہلگام میں پیش آنے والا خونی واقعہ نہ ہمارے اخلاق کی ترجمانی کرتا ہے اور نہ ہی ہماری سرزمین کے کردار کی، یہ واقعہ اُن عناصر کی کارستانی ہے جو کشمیریوں کی ساکھ، تہذیب، اور معیشت کو برباد کرنا چاہتے ہیں۔
آغا صاحب نے کہا کہ پہلگام حملے پر مجموعی طور کشمیر دم بخود ہوچکا ہے، کیونکہ اس کا درد ہم سے زیادہ اور کوئی محسوس نہیں کر سکتا۔
انہوں نے مطالبہ کیا کہ واقعے میں ملوث افراد کے خلاف کارروائی کی جائے اور ایسی حکمت عملی ترتیب دی جائے، تاکہ آئندہ یہ واقعات رونما نہ ہونے پائیں۔
آقا سید حسن موسوی الصفوی نے کشمیر سے باہر مقیم کشمیریوں خاص کر طلباء کی طرف سے پہلگام کے گھناؤنے واقعے کے بعد جو خوف اور پریشانی کا اظہار کیا جا رہا ہے، ان پر حملے کئے جا رہے ہیں اس پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے مرکزی حکومت سے مداخلت کرکے ان کی حفاظت کو یقینی بنانے کا مطالبہ کیا۔









آپ کا تبصرہ