حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، بڈگام کشمیر؛ پہلگام کے اندوہناک سانحے کے خلاف انجمنِ شرعی شیعیانِ جموں و کشمیر کے زیرِ اہتمام گزشتہ روز بعد از نمازِ جمعہ مرکزی امام بارگاہ بڈگام میں ایک پُرامن مگر جذباتی احتجاجی مظاہرہ منعقد ہوا؛ نماز کے فوراً بعد ہزاروں افراد علمائے دین، طلباء، دانشوروں، تاجروں اور عام شہریوں کی صورت میں جمع ہوئے اور مظلوموں کے حق میں صدائے احتجاج بلند کی۔
احتجاج کی قیادت انجمن کے صدر، حجۃ الاسلام والمسلمین آغا سید حسن موسوی الصفوی نے کی۔
آقا سید حسن نے اپنے ولولہ انگیز خطاب میں سانحہء پہلگام کو صرف ایک واقعہ نہیں، بلکہ پوری قوم کے دل پر گہرا زخم قرار دیا۔
انہوں نے پُرجوش انداز میں کہا کہ "پہلگام میں بے گناہوں کے جسم چھلنی کیے گئے، لیکن اس سے پہلے ہمارے ضمیر کو چھلنی کیا گیا۔ ہم اعلان کرتے ہیں کہ اس ظلم پر خاموشی جرم ہے۔ ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ مجرموں کو بے نقاب کیا جائے، اور انہیں ایسی سزا دی جائے جو انصاف کی سب سے بلند مثال بن جائے۔
آغا صاحب نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے ریاستی اور مرکزی حکومتوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ "یہ محض ہمدردی کا لمحہ نہیں، یہ اقدام کا وقت ہے۔ ہمارے وہ بچے، طلباء، تاجر جو ریاست سے باہر ہیں، اُن کی حفاظت محض ایک فرض نہیں، بلکہ ہمارے قومی شعور کا امتحان ہے۔ اُن کی سلامتی کو یقینی بنانا ہم سب کی ذمہ داری ہے۔
انہوں نے قرآن مجید کی آیت "فَسِيرُوا فِي الْأَرْضِ" کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اللہ تعالیٰ نے انسان کو زمین میں چلنے، فطرت کے مشاہدے اور علم و معرفت کے دروازے وا کرنے کا حق دیا ہے۔ "جو لوگ اس فطری حق کو خون میں ڈبونے کی کوشش کرتے ہیں، وہ صرف انسانوں کے قاتل نہیں، بلکہ انسانیت کے دشمن ہیں۔"









آپ کا تبصرہ