حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، انجمنِ شرعی شیعیان جموں و کشمیر کے صدر حجۃ الاسلام والمسلمین آغا سید حسن الموسوی الصفوی نے بہار کے وزیرِ اعلیٰ کی جانب سے ایک خاتون ڈاکٹر کا عوامی اسٹیج پر زبردستی حجاب ہٹانے کے واقعے کی شدید ترین الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اسے مذہبی آزادی، خواتین کے وقار اور انسانی شرافت پر کھلا حملہ قرار دیا ہے۔
اپنے جاری کردہ پریس بیان میں انہوں نے کہا کہ یہ واقعہ محض بدتہذیبی یا شخصی لغزش نہیں بلکہ ایک نہایت سنگین اور قابلِ تشویش اقدام ہے، جو کروڑوں اہلِ ایمان کے جذبات کو مجروح کرنے کے مترادف ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ حجاب کوئی معمولی لباس نہیں بلکہ ایمان، عفت اور عزت کی مقدس علامت ہے، جس کی بے حرمتی کسی بھی صورت قابلِ قبول نہیں۔
صدر انجمنِ شرعی شیعیان جموں و کشمیر نے واضح کیا کہ ایک آئینی عہدے پر فائز شخصیت سے اس نوعیت کا رویہ نہایت افسوسناک ہے اور اس سے یہ خطرناک پیغام جاتا ہے کہ اقتدار کے زعم میں مذہبی اقدار اور خواتین کی حرمت کو پامال کیا جا سکتا ہے، جو کسی بھی جمہوری اور تکثیری سماج کے لیے زہرِ قاتل ہے۔
انہوں نے مطالبہ کیا کہ اس واقعہ پر بلا تاخیر، غیر مشروط اور علانیہ معافی مانگی جائے، ساتھ ہی اس بات پر بھی زور دیا کہ محض معذرت کافی نہیں بلکہ ذمہ داری کا تعین اور مؤثر جوابدہی یقینی بنائی جائے، تاکہ آئندہ اس طرح کے شرمناک واقعات کا اعادہ نہ ہو۔
حجۃ الاسلام والمسلمین آغا سید حسن الموسوی الصفوی نے مزید کہا کہ مذہبی شعائر کا احترام اور خواتین کی عزت و وقار کسی بھی صورت قابلِ سودے بازی نہیں۔ یہ نہ صرف اخلاقی اور دینی فریضہ ہے بلکہ ایک آئینی اور انسانی ذمہ داری بھی ہے، جس سے انحراف کو ہرگز برداشت نہیں کیا جائے گا۔
انہوں نے تمام باشعور طبقات، سول سوسائٹی اور آئینی اداروں سے مطالبہ کیا کہ وہ اس واقعہ کا سنجیدہ نوٹس لیں اور عملی اقدامات کے ذریعے مذہبی آزادی، انسانی وقار اور باہمی احترام کے تحفظ کو یقینی بنائیں۔









آپ کا تبصرہ