اتوار 1 جون 2025 - 16:08
حوزہ علمیہ فقط درس و تدریس کا مرکز نہیں بلکہ ایک فکری و اخلاقی انقلاب کی بنیاد ہے، مولانا عقیل الغروی

حوزہ/ حجۃ الاسلام و المسلمین سید عقیل الغروی نے مرکزی امام باڑہ بڈگام میں چہلم کی مجلس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حوزہ علمیہ فقط درس و تدریس کا مرکز نہیں بلکہ ایک فکری و اخلاقی انقلاب کی بنیاد ہے، اساتذہ طلبہ کے ذہن و کردار کی تعمیر کو اپنا شعار بنائیں۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ریاست جموں و کشمیر کے مبلغ، محافظِ دین، ممتاز عالم دین مرحوم و مغفور آیت اللہ آغا سید محمد باقر الموسوی الصفوی النجفیؒ کے چہلم کے موقع پر مرکزی امام باڑہ بڈگام میں ایک عظیم الشان یک روزہ مجلس کا انعقاد کیا گیا، جس میں ہزاروں کی تعداد میں لوگوں نے شرکت کی۔

مجلس کا آغاز تلاوتِ کلامِ پاک سے ہوا، جس کے بعد مرکزی ذاکرین نے مرثیہ خوانی کی۔ اس کے بعد نمازِ ظہرین باجماعت ادا کی گئی۔ نماز کے بعد ایک عظیم الشان مجلس منعقد ہوئی جس سے ہندوستان کے معروف اور ممتاز عالم دین حجۃ الاسلام والمسلمین سید عقیل الغروی نے خطاب کیا۔ انہوں نے "علم، بقا اور انسانی ارتقاء" کے موضوع پر گہرے اور بصیرت افروز نکات پیش کیے۔

مکمل تصاویر دیکھیں:

جموں کشمیر میں مرحوم آغا سید محمد باقر الموسوی الصفوی النجفی ؒ کے چہلم کی عظیم الشان مجلس، مولانا عقیل الغروی کا بصیرت افروز خطاب

انہوں نے فرمایا: "تم بقا کے لیے پیدا کیے گئے ہو، فنا کے لیے نہیں۔" انہوں نے واضح کیا کہ بقا کی شرط حرکت ہے، اور جو فرد یا قوم جمود کا شکار ہو جائے وہ بقا کی اہلیت کھو بیٹھتی ہے۔ انہوں نے زور دے کر کہا: "علم جمود آشنا نہیں ہے؛ یہ ایک مسلسل حرکت اور پھیلاؤ کا نام ہے۔"

انہوں نے قرآنِ مجید کا حوالہ دیتے ہوئے کہا: "قرآن کہتا ہے کہ کوئی ایسا دل بھی ہے جس پر ہمیں نازل کیا گیا ہے۔" یہ اس بات کا ثبوت ہے کہ وحی ان دلوں پر نازل ہوتی ہے جو پاکیزہ، بیدار اور متحرک ہوں۔

مولانا الغروی نے تعلیم کے فروغ میں اصطلاحات کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے فرمایا: "علم اور تعلیم کی ترقی کے لیے واضح اصطلاحات ضروری ہیں۔ جب تک مفاہیم منظم نہ ہوں، علم آگے نہیں بڑھتا۔"

انہوں نے مزید کہا: "علم، جمود کو قبول نہیں کرتا۔ علمی و عملی ہر دو سطح پر انسان کو مسلسل حرکت میں رہنا چاہیے۔" انہوں نے نوجوانوں اور اہلِ دانش کو پیغام دیا کہ وہ علم کو صرف نظری سطح پر محدود نہ رکھیں بلکہ عملی زندگی میں بھی اس کے اصولوں کو بروئے کار لائیں۔

مجلس چہلم میں شرکت سے قبل، حجۃ الاسلام والمسلمین سید عقیل الغروی نے انجمن شرعی شیعیان کے صدر حجۃ الاسلام والمسلمین آغا سید حسن الموسوی الصفوی کی دعوت پر حوزہ علمیہ جامعہ باب العلم میرگنڈ، بڈگام کا ایک مختصر مگر اہم دورہ کیا۔ اس موقع پر مولانا الغروی کا استقبال جامعہ باب العلم کے اساتذہ کرام اور مکتب الزہرا، حسن آباد سرینگر کے منتظمین نے پُرجوش انداز میں کیا۔

اس موقع پر حجۃ الاسلام آغا سید مجتبیٰ عباس الموسوی الصفوی نے مولانا الغروی کو خاندانِ موسوی بڈگام کے بزرگ علمائے کرام کی دینی و سماجی خدمات پر مشتمل ایک جامع پرزنٹیشن پیش کیا۔ اس کے ساتھ انجمن شرعی شیعیان کے دینی، فلاحی، تعلیمی اور سماجی اقدامات و خدمات پر بھی ایک بصری و فکری خاکہ پیش کیا گیا، جسے مولانا الغروی نے سراہا۔

دورے کے دوران مولانا موصوف نے اساتذہ کرام اور موجودہ علمائے کرام کے ساتھ ایک مؤثر اور پُرمغز نشست میں تبادلۂ خیال کیا۔ انہوں نے دینی و تعلیمی میدان میں مصروف عمل اہل علم کو نصیحت آمیز کلمات سے نوازتے ہوئے فرمایا: "حوزہ علمیہ فقط درس و تدریس کا مرکز نہیں بلکہ ایک فکری و اخلاقی انقلاب کی بنیاد ہے، یہاں سے قوموں کی تقدیر بنتی ہے۔" انہوں نے قرآنی تعلیمات کے فروغ پر زور دیتے ہوئے کہا: "اساتذہ کو چاہیے کہ وہ طلبہ کے ذہن و کردار کی تعمیر کو اپنا شعار بنائیں۔" مولانا الغروی نے انجمن شرعی شیعیان کی کاوشوں کو سراہتے ہوئے کہا: "دینی اداروں کی ترقی اور ان کا زمینی اثر تب ہی مضبوط ہوگا جب وہ تعلیم، خدمت اور رہبریت کے اصولوں کو یکجا طور پر اپنائیں۔"

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha