حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ہندوستان میں جامعہ المصطفیٰ العالمیہ کے نمائندے حجۃ الاسلام و المسلمین کمال حسینی نے حال ہی میں شہر ممبئی میں واقع جامعۃ الامام امیرالمؤمنین علیہ السلام (نجفی ہاؤس) کا دورہ کیا۔ اس موقع پر انہوں نے حوزہ کے مدیر، آیت اللہ العظمیٰ سیستانی کے نمائندے، حجۃ الاسلام و المسلمین سید احمد علی عابدی، اساتذہ و طلاب سے ملاقاتیں کیں۔

حجۃ الاسلام و المسلمین حسینی نے اس علمی مرکز میں موجودگی پر مسرت کا اظہار کرتے ہوئے، طلاب کی تعلیم و تربیت کے حوالے سے مدیر حوزہ اور اساتذہ کی کوششوں کو سراہا اور ان کا شکریہ ادا کیا۔
انہوں نے فارسی کے معروف شاعر کا شعر
"فرزندِ ہُنر باش، نہ فرزندِ پدر / فرزندِ ہُنر زنده کند نامِ پدر"
کا حوالہ دیتے ہوئے طلاب کو دینی علوم کے حصول میں محنت اور جدوجہد کی دعوت دی۔ انہوں نے کہا: انبیاء و ائمہ علیہم السلام دنیا میں اس لیے تشریف لائے تاکہ انسانوں کو درست اور باعزت زندگی گزارنے کا ہنر سکھائیں۔

حجۃ الاسلام و المسلمین حسینی نے حدیث نبوی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم «قیدوا العلم بالکتابة» ("علم کو لکھ کر محفوظ کرو") کی روشنی میں طلاب کو اساتذہ کے دروس کو باقاعدہ تحریر میں لانے کی تلقین کی۔ انہوں نے کہا: "علم ایک جنگلی صفت رکھتا ہے، اگر اسے قابو میں نہ رکھا جائے تو فرار کر جاتا ہے۔ روایت ہے: 'العلم وحشٌ، من ترکَه یمشی'" – یعنی علم وحشی ہے، جو اسے چھوڑ دیتا ہے، علم اس سے دور ہو جاتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ طلاب کو چاہیے کہ اپنی علمی بنیادوں کو مقامی سطح پر مضبوط کریں اور اس کے بعد اعلیٰ تعلیم کے لیے قم اور نجف جیسے علمی مراکز کا رخ کریں۔









آپ کا تبصرہ