۷ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۷ شوال ۱۴۴۵ | Apr 26, 2024
حجت الاسلام مشایخی

حوزہ / حجۃ الاسلام و المسلمین مشائخی راد نے تعلیمی ڈھانچے میں استاد کے مقام اور کردار کا ذکر کرتے ہوئے کہا: آج تعلیمی ڈھانچہ پیشہ ورانہ اور تخصصی ڈھانچہ بن چکا ہے اور بدقسمتی سے استاد اپنے شاگرد کو انسان بنانے کی کوشش نہیں کرتا بلکہ صرف اپنے اسباق کے طالب علم کو منتقل کرنے کے درپے رہتا ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کے نامہ نگار کی رپورٹ کے مطابق، حجۃ الاسلام و المسلمین شہاب الدین مشائخی راد نے اساتید و معلمین کے اعزاز میں قم المقدسہ میں موجود مدرسہ جامعۃ الزہرا (سلام اللہ علیہا) میں منعقدہ ایک اجلاس میں ہفتۂ استاد اور معلم اور شہید مطہری (رحمۃ اللہ علیہ) کی یاد میں مبارکباد پیش کرتے ہوئے تعلیمی ڈھانچے میں اساتذہ کے مقام اور تعلیمی کردار کے مسئلے کی طرف اشارہ کیا اور کہا: اساتذہ تعلیم و تربیت کے حوالے سے انتہائی موثر ثابت ہو سکتے ہیں۔

جامعۃ الزہرا (س) کے استاد نے کہا: جو بات دورانِ تعلیم طالب علم کے ذہن میں رہ جاتی ہے وہ استاد کی شخصیت کے پہلو ہیں اور عموماً تعلیمی مواد کو فراموش کر دیا جاتا ہے۔ جب ایک استاد کلاس میں آتا ہے تو وہ شروع سے آخر تک شاگرد کے لئے تعلیم کے ساتھ ساتھ تربیتی علامات سے بھی بھرپور ہوتا ہے لہذا ایک استاد کا شخصیتی پہلو طالب علم پر بہت زیادہ اثرانداز ہوتا ہے۔

حجۃ الاسلام و المسلمین شہاب الدین مشائخی راد نے کہا: تعلیمی امور میں جو چیز منتقل ہوتی ہے وہ صرف تعلیمی معلومات اور علم ہی نہیں ہے بلکہ استاد کے مزاج اور اس کی شخصیت کی عکاسی بھی طالب علم کے لیے بامعنی اور انتہائی موثر ہوتی ہیں۔

انہوں نے مزید کہا: اگر ہم طالب علم کے ساتھ تعلیم کے ساتھ تربیتی تعلق قائم کرنا چاہتے ہیں تو ہمیں طالب علم کی زندگی کے اس حصے میں داخل ہونا چاہیے جو طالب علم کو اپنی طرف متوجہ کرے۔

حجۃ الاسلام و المسلمین مشائخی رعد نے کہا: استاد شہید مطہری کے مطابق تربیت کے دو کلیدی الفاظ ہیں: محبت اور وقار، اگر ہم طلباء کو محبت کے ذریعے اپنی طرف متوجہ کرنا چاہتے ہیں تو یہ استدلال سے زیادہ آسانی سے جذب ہو سکتے ہیں۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .