۶ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۶ شوال ۱۴۴۵ | Apr 25, 2024
علامہ عارف واحدی

حوزہ/ حافظ آباد میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ایس یو سی کے مرکزی نائب صدر کا کہنا تھا کہ اگر علمائے کرام اور پیش نماز صاحبان یہ تربیتی نظام مساجد میں چلائیں اور خلوص سے جدوجہد کریں تو معاشرے میں بڑی تبدیلی رونما ہوسکتی ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،شیعہ علماء کونسل پاکستان کے مرکزی نائب صدر علامہ عارف حسین واحدی نے کڑیالہ حافظ آباد کی جامع مسجد چمن ابوطالبؑ میں تقریب تقسیم انعامات میں شرکت کی۔ جس میں علاقے کے ساٹھ دینی و تربیتی مراکز کے پوزیشن ہولڈر بچوں اور بچیوں نے شرکت کی۔ علاوہ ازیں کئی سنٹرز کے معلمین و معلمات، علمائے کرام اور خطباء بھی موجود تھے۔

علامہ عارف حسین واحدی کے پہنچنے پر ان کا بھرپور استقبال کیا گیا، جامع مسجد کے خطیب مولانا شمس الحسنین حسینی نے خطبہ استقبالیہ دیا، جس میں اس تربیتی پروگرام کے بارے میں تفصیلات بتائیں۔ اس کے بعد مولانا صابر حسین توحیدی نے خطاب کیا۔

آخر میں علامہ عارف واحدی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اسلام اور خاص کر مکتب اھلبیت اطہار علیھم السلام میں اہم ترین امر نوجوان نسل کی تعلیم و تربیت ہے، انبیاء کرامؑ اور آیمہ طاہرینؑ کا یہی مشن تھا، اسی لیے علمائے کرام کو وارثین انبیاء کہا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اگر علمائے کرام اور پیش نماز صاحبان یہ تربیتی نظام مساجد میں چلائیں اور خلوص سے جدوجہد کریں تو معاشرے میں بڑی تبدیلی رونما ہوسکتی ہے، جو درحقیقت ایک انقلاب ہوگا۔ مولانا حسینی کی یہ کاوشیں لائق تحسین ہیں، یہ تربیت شده بچے ہمارے مستقبل کا اثاثہ اور سرمایہ ہیں، مستقبل کے رہنما ہیں، اللہ تعالیٰ ہم سب کو مزید توفیق دے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہم امیرالمومنین علی ابن ابیطالب علیہ السلام کے پیروکار ہیں، جو باب مدینۃ العلم ہیں، ہمیں تعلیم و تربیت کے سلسلے میں بھی ہر کسی سے آگے ہونا چاہیے، ہمارے کردار اور عمل سے اپنے پیشواؤں کے کردار اور سیرتِ کی خوشبو آنی چاہیئے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .