حوزہ نیوز ایجنسی کے نامہ نگار کی رپورٹ کے مطابق ،آیت اللہ سید مصطفی موسوی اصفہانی نے صوبہ ہمدان کے قرآنی اور ممتاز طلابِ کرام کے ساتھ منعقدہ ایک پروگرام میں خطاب کرتے ہوئے کہا: وہ طلاب جو قرآن کریم کے ساتھ مرتبط ہیں انہیں اس نعمت پر خدا کا شکر ادا کرنا چاہئے۔
انہوں نے کہا: بحمد اللہ آپ لوگ ایسی عظیم نورانی کتابِ خدا کے ساتھ وابستہ ہیں جس کے نزول کی رات کو بھی اللہ تعالیٰ نے ہزار مہینوں سے افضل قرار دیا ہے۔
انہوں نے اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ اس الٰہی توفیق کا خیال رکھنا بہت ضروری ہے، کہا: آج طلباء کے لیے یہ احتیاط ضروری ہے کہ کہیں وہ اپنے خلاف بیرونی و ملکی دشمنوں اور روحانیت کے خلاف بعض جاہل افراد کے پروپیگنڈے میں نہ آ جائیں جن سے ان کی استقامت اور قوت برداشت کمزور پڑ جائے۔
حوزہ علمیہ صوبہ ہمدان کے سرپرست نے کہا: ہمارا شعبہ الحمد للہ بہترین شعبہ ہے کیونکہ علماء ہی انبیاء کے وارث ہیں اوریاد رہے کہ آپ لوگوں نے اس مقدس شعبہ میں آ کر اُن عظیم ہستیوں کے نقشِ قدم پر چلنے کو چُنا ہے۔
انہوں نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ حضرت ابراہیم علیہ السلام کو آگ میں پھینکا گیا لیکن انہوں نے توحید کو ترک نہیں کیا، کہا: البتہ یہ راستہ صبر کا متقاضی ہے اور ہمیں یہ نہیں بھولنا چاہئے کہ ہمارا راستہ خدا اور انبیاء کا راستہ ہے لہذا جو کوئی بھی اس راستہ پر قدم رکھتا ہے تو خداوندِ متعال خود اس کی مدد کرتا ہے۔
آیت اللہ موسوی اصفہانی نے کہا: دشمن نے انقلابِ اسلامی سے کاری ضرب کھائی ہے اس لیے وہ اپنے تئیں ہر روز اسے نقصان پہنچانے کی منصوبہ بندی کر رہا ہے اور ان مذموم منصوبوں میں دشمن کے سرفہرست حوزہ علمیہ اور روحانیت ہے۔