۳۱ فروردین ۱۴۰۳ |۱۰ شوال ۱۴۴۵ | Apr 19, 2024
مدرسہ تعلیمی بورڈ اترپردیش کے نو منتخب چیئرمین ڈاکٹر افتخار احمد جاوید نے کیا ادارہ تنظیم المکاتب کا دورہ

حوزہ/ مدرسہ دور نبی صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم سے قائم ہےاور مسلسل تعلیم دی جا رہی ہے۔ اگر یہ مدرسے نہ ہوتے تو نہ جانے ہم کہاں ہوتے۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ’’علم حاصل کرو چاہے چین جانا پڑے۔ ‘‘  مطلب یہ ہے کہ تعلیم حاصل کرنے میں محنت کی جائے۔ زحمتیں اور صعوبتیں برداشت کی جائیں اور علم جہاں سے ملے لے لیں دین، مذہب مسلک نہ دیکھا جائے۔ 

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،لکھنؤ/ مدرسہ تعلیمی بورڈ اتر پردیش کے ایماندار اور جذبہ خدمت سے لبریز نو منتخب چیئر مین جناب ڈاکٹر افتخار احمد جاوید نے آج ۲۸ ؍ دسمبر گولہ گنج میں واقع ہندوستان کے معروف شیعہ دینی تعلیمی ،فلاحی ادارہ تنظیم المکاتب کے کیمپس میں تشریف لائے۔ جہاں مولانا سید صفی حیدر زیدی سکریٹری تنظیم المکاتب سمیت ادارہ کے خادمان اور دفتر کے کارکنان نے ان کا استقبال کیا۔ بانیٔ تنظیم المکاتبؒ ہال میں اساتذہ و طلاب جامعہ امامیہ کا جلسہ منعقد ہوا ۔ جلسہ کا آغاز مولوی سید میثم رضا موسوی (ضلع پونچھ جمو)متعلم جامعہ امامیہ نے تلاوت قرآن کریم سے کیا۔ مولانا سید منور حسین رضوی انچارج جامعہ امامیہ نے مہمان ذی وقار ڈاکٹر افتخار احمد جاویدکاگلدستہ پیش کر کےاستقبال کیا اور سکریٹری تنظیم المکاتب نے اظہار محبت و احترام کے بطور انکے شال پوشی اور تنظیم المکاتب آن لائن بک اینڈ گفٹ شاپ کے گفٹ سکشن سے منتخب تحائف پیش کئے۔ جلسہ میں کارکنان نے بھی شرکت کی۔

تصویری جھلکیاں: مدرسہ تعلیمی بورڈ اترپردیش کے نو منتخب چیئرمین ڈاکٹر افتخار احمد جاوید نے کیا ادارہ تنظیم المکاتب کا دورہ

چیئرمین مدرسہ تعلیمی بورڈ اترپردیش نے خطاب کرتے ہوئے فرمایا کہ میں کرسی پر بیٹھنے کے لئے چیئر مین نہیں بنا ہوں بلکہ مسلسل مدارس کا دورہ کر رہا ہوں ، ہماری کوشش ہے کہ مدرسوں کے سلسلہ میں جو غلط فہمیاں پھیلی ہیں انہیں دور کیا جائے۔ مدرسہ دور نبی صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم سے قائم ہےاور مسلسل تعلیم دی جا رہی ہے۔ اگر یہ مدرسے نہ ہوتے تو نہ جانے ہم کہاں ہوتے۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ’’علم حاصل کرو چاہے چین جانا پڑے۔ ‘‘ مطلب یہ ہے کہ تعلیم حاصل کرنے میں محنت کی جائے۔ زحمتیں اور صعوبتیں برداشت کی جائیں اور علم جہاں سے ملے لے لیں دین، مذہب مسلک نہ دیکھا جائے۔

مولانا سید صفی حیدر زیدی سکریٹری تنظیم المکاتب نےآئےہوئے مہمانوں کا شکریہ ادا کیا اور ادارہ تنظیم المکاتب کی خدمات بیان کی اور جامعہ امامیہ تنظیم المکاتب کے تعلیمی نظام پر روشنی ڈالتے ہوئے فرمایا : جامعہ امامیہ میں دینی تعلیم کے ساتھ ساتھ ہندی، حساب، انگریزی اور کمپیوٹر کی بھی تعلیم دی جاتی ہے۔ یہاں امتحانات میں ۶۰ فیصد نمبر پرہی طالب علم کو کامیابی ملتی ہے۔ ہر ماہ امتحانات ہوتےہیں،اسی طرح سال میں دو سمسٹر ہوتے ہیں اور انمیں امتحانات ہوتے ہیں جو طالب علم تمام امتحانات میں ۶۰ فیصد سے زیادہ نمبر لاتا ہے اسی کو اگلی جماعت میں داخلہ ملتا ہے۔

آخر میں طلاب جامعہ امامیہ نے نشید امام زمانہ عجل اللہ فرجہ الشریف اور قومی ترانہ ؔ(راشٹریہ گان)بہترین انداز میں پڑھا۔

جامعہ امامیہ کے بعد ڈاکٹر افتخار احمد جاوید اعلیٰ دینی تعلیم کے خواتین کے پہلے مدرسہ جامعہ الزہرا ؑ تنظیم المکاتب تشریف لے گئے جہاں مولانا سید تہذیب الحسن صاحب مینیجر جامعۃ الزہراؑ نے آپ کی خدمت میں گلدستہ پیش کر کے استقبال کیااور محترمہ ناظرہ جعفر انچارج جامعۃ الزہراؑ تنظیم المکاتب نے وہاں کی تعلیمی اور تربیتی رپورٹ پیش کی۔

واضح رہےکہ ہندوستان کے معروف عالم خطیب اعظم مولانا سیدغلام عسکری طاب ثراہ نے ۱۱ ؍ اگست ۱۹۶۸ ؁ء کو پانچ مکاتب سے اس ادارہ کی بنیاد رکھی تھی کہ آج الحمد للہ ملک کے ۱۸ صوبوں میں ۱۲۰۰ سے زیادہ مکاتب قائم ہیں ، ۳۵ اسکول اور تقریبا ۴۰ کوچنگ کم مکتب (امامیہ اسٹڈی سینٹرس) قائم ہیںجوانشاء اللہ پانچ سال میں پورے ملک میں ہزاروں کی تعداد میں ہو جائیں گے۔ اب تک لاکھوں بچے ان مکاتب امامیہ میں پڑھ کر ابتدائی دینی تعلیم حاصل کر چکے ہیں۔ جنمیں ایک بڑی تعداد عالم دین بن کر قوم کی خدمت کر رہے ہیں اور دوسری طرف دیندار افسر، ڈاکٹر، انجینیئر وغیرہ بن کر ملک و قوم کی خدمت کر رہے ہیں۔ اسی طرح یہاں سے ہر ماہ ارادو اور ہندی زبان میں میگزین بھی نکلتی ہے۔ ۱۹۸۳ ؁ء میں اعلیٰ دینی تعلیم کے لئے جامعہ امامیہ قائم ہوا ۔جس سے اب تک سیکڑوں طلاب فارغ ہو چکے ہیں جن سے آج محراب و منبر اور مدرسوں میں رونق ہے۔ اور ۱۹۹۵ ؁ ء میں جامعۃ الزہرا ؑ تنظیم المکاتب قائم ہوا اور سیکڑوں طالبات فارغ ہو چکی ہیں ۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .