۸ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۸ شوال ۱۴۴۵ | Apr 27, 2024
نانوتہ میں دو روزہ دینی تعلیمی کانفرنس کا سلسلہ جاری 

حوزہ/ مولانا سید صفی حیدر زیدی سکریٹری تنظیم المکاتب نے تعلیمی مظاہرے پیش کرتے ہوئے بچوں کی اصلاح اور ان کو نصیحت کرتے ہوئے فرمایا: بچوں سے جب سوال ہوتا ہے اور وہ جواب دیتے ہیں، یا جب بچوں کی اصلاح ہوتی ہے تو اس سے نہ صرف بچوں کو فائدہ ہوتا ہے بلکہ سننے والے بزرگوں کا بھی فائدہ ہوتا۔ 

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،نانوتہ/سہارنپور۔ ادارہ تنظیم المکاتب کے زیر اہتمام مومنین نونوتہ کی جانب سے قصر زہرا نانوتہ میں دو روزہ دینی تعلیمی کانفرنس کے پہلے دن 3 نشستیں منعقد ہوئیں۔ مولانا سید صفدر عباس فاضل جامعہ امامیہ اور مولانا رضوان جعفر اور مولوی محمد صادق معروفی نے تلاوت قرآن کریم سے جلسات کا آغاز کیا۔

تصویری جھلکیاں: نانوتہ میں تنظیم المکاتب کی جانب سے دو روزہ دینی تعلیمی کانفرنس

مولانا سید صفی حیدر زیدی سکریٹری تنظیم المکاتب کی زیر صدارت منعقد کانفرنس میں مکاتب امامیہ کے طلاب و طالبات نے بہترین تعلیمی مظاہرہ پیش کیا۔ شعرائے کرام حیدر نانوتوی، مائل چندولوی، رضا مورانوی، اعجاز اصغر، آصف جلال، حیدر کرتپوری نے منقبت اور تعلیمی بیداری نظمیں پڑھیں۔

مولانا سید صفی حیدر زیدی سکریٹری تنظیم المکاتب نے تعلیمی مظاہرے پیش کرتے ہوئے بچوں کی اصلاح اور ان کو نصیحت کرتے ہوئے فرمایا: بچوں سے جب سوال ہوتا ہے اور وہ جواب دیتے ہیں، یا جب بچوں کی اصلاح ہوتی ہے تو اس سے نہ صرف بچوں کو فائدہ ہوتا ہے بلکہ سننے والے بزرگوں کا بھی فائدہ ہوتا۔

مولانا سید منور حسین انچارج جامعہ امامیہ تنظیم المکاتب نے مومنین کو خطاب کرتے ہوئے تعلیم کی اہمیت اور ماہ شعبان کی فضیلت بیان کی۔

مولانا سید تنویر عباس نے مجلس عزا خطاب کرتے ہوئے تعلیمی بیداری کے سلسلہ میں بانی تنظیم المکاتب مولانا سید غلام عسکری طاب ثراہ کی خدمات کو یاد کرتے ہوئے بچوں کو حصول تعلیم کی نصیحت کی۔

مولانا اطہر جعفری نے دینی تعلیمی کانفرنس سے متعلق المصطفی انٹر نیشنل یونیورسٹی کے نمایندہ حجۃ الاسلام و المسلمین آقاے رضا شاکری کے پیغام کو پڑھ کر سنایا۔ جسمیں حجاب کی ضرورت، اہمیت اور فواید کا ذکر تھا۔

مولانا جنان اصغر مولائی نے اپنی تقریر میں حدیث کی روشنی میں عقل کی تعریف اور اسکی وضاحت کرتے ہوئے فرمایا: عقل اور چالاکی میں فرق ہے، عقل انسان کو اللہ سے نزدیک کرتی جب کہ چالاکی دور کرتی ہے۔

اذان مغرب سے قبل مولانا سید محسن تقوی صاحب امام جمعہ شیعہ جامع مسجد دہلی نے مجلس عزا کو خطاب کیا۔
نماز مغربین کے بعد 8 بجے شب تیسراجلسہ منعقد ہوا۔ جسکا آغاز مولوی محمد صادق معروفی نے تلاوت قرآن کریم سے کیا اور مولانا کیفی سجاد نعت پاک، جناب اصغر اعجاز نے منقبت و نظم پڑھی۔

مکاتب امامیہ کے بچوں نے بہترین تعلیمی مظاہرے پیش کئے۔ خاص طور سے مکتب امامیہ نائی مزرعہ سہارنپور کی طالبہ ردا بتول نے نہج البلاغہ سے 100 کلمات قصار کے حفظ مع ترجمہ اور سورہ رحمن حفظ مع ترجمہ کا بہترین مظاہرہ پیش کیا اور مکتب امامیہ اکبریہ مصطفی آباد دہلی کے بچوں نے تین طلاق کے سلسلہ میں علامہ حلی رحمۃ اللہ علیہ کے تاریخی مناظرہ کو ڈرامے کی شکل میں پیش کیا۔

سربراہ تنظیم المکاتب مولانا سید صفی حیدر زیدی صاحب نے نکاح و طلاق کے شرعی مسئلہ کی وضاحت کرتے ہوئے فرمایا کہ نکاح میں گواہ ضروری نہیں ہیں لیکن طلاق میں گواہ لازم ہیں۔

مولانا سید صفی حیدر زیدی صاحب نے بانی تنظیم المکاتب مولانا سید غلام عسکری طاب ثراہ کی خدمات کو ذکر کرتے ہوئے فرمایا: بانی تنظیم رہ کا خواب تھا کہ پورے ملک میں 1000 مکاتب قائم ہوں۔ آپ کی زندگی میں 514 مکاتب قائم ہو چکے تھے اور آج الحمد للہ 1200 کے قریب مکاتب سرگرم عمل ہیں۔ مکاتب بالغان، ٹیچر ٹرینگ، دینی تعلیمی کانفرنس، تعلیمی ہفتہ، میگزین اور کتب کی نشر و اشاعت کا سلسلہ بھی آپ نے شروع کیا تھا۔ آج الحمد للہ آپ کے قائم کردہ تمام شعبہ جات سرگرم عمل ہیں۔ نیز جدید خدمات کا سلسلہ بھی جاری ہوا کہ آج ادارہ تنظیم المکاتب کی جانب سے ستّر اسّی قسم کی خدمات آن لائن اور آف لائن انجام پا رہی ہیں۔ تعلیمی خدمات کے ساتھ فلاحی خدمات بھی انجام پا رہی ہیں۔

آخر میں مولانا سید نامدار عباس فاضل جامعہ امامیہ نے مجلس عزا کو خطاب کیا۔نظامت کے فرائض مولانا سید توقیر حسین سینیئر انسپکٹر تنظیم المکاتب اور مولانا محمد صادق مبلغ جامعہ امامیہ نے انجام دیا۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .