۴ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۴ شوال ۱۴۴۵ | Apr 23, 2024
مولانا سید صفی حیدر زیدی

حوزہ/سکریٹری تنظیم المکاتب نے روایت نقل کی کہ آج تم اس نسل کے بچوں میں شمار ہوتے ہو۔ عنقریب اگلی نسل کے بزرگوں میں شمار ہو گے۔ لہذا تمہیں چاہئیے کہ علم حاصل کرو، جو یاد نہیں رکھ سکتے اسے لکھو اور گھر میں محفوظ رکھو۔" امام علیہ السلام نے حکم دیا کہ پڑھو اور لکھو کیوں کہ بڑے بننے کے لئے یہ دونوں باتیں ضروری ہیں۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،لکھنو/ امام حسن مجتبیٰ علیہ السلام کی ولادت با سعادت کے موقع پر سربراہ تنظیم المکاتب مولانا سید صفی حیدر زیدی کے مکان واقع زہرا کالونی مفتی گنج میں آن لائن/آف لائن عالمی جشن مسرت منعقد ہوا۔ جسکا آغاز قاری سید عفیف حسن (کناڈا) نے تلاوت قرآن کریم سے کیا۔ مولانا صفدر بلال صاحب نے نے نعت پاک پیش کی۔ بعدہ مقامی شعراء نے آف لائن اور بیرونی شعراء نے آن لائن بارگاہ کریم اہلبیتؑ میں منظوم نذرانہ عقیدت پیش کیا۔ شعرائے کرام میں خاص طور سے مولانا صابر علی عمرانی، جناب رضا مورانوی، جناب مائل چندولوی، جناب ضمیر الہ آبادی، جناب احتشام حیدر نقوی، جناب حسنین رضا، ڈاکٹر محمد عابد، جناب مہدی رضوی، مولانا علی محمد معروفی اور مولانا علی محمد بکنالوی کے اسمائے گرامی قابل ذکر ہیں۔

جشن میں مولانا سید منور حسین رضوی انچارج جامعہ امامیہ اور مولانا سید ممتاز جعفر نقوی مربی اعلیٰ جامعہ امامیہ نے تقریر کی اور نظامت کے فرائض مولانا سید فیض عباس مشہدی نے انجام دئے۔

آخر میں مولانا سید صفی حیدر زیدی سکریٹری تنظیم المکاتب نے مشہور حدیث "ہمارا اول بھی محمد ہے، ہمارا اوسط بھی محمد ہے، ہمارا آخر بھی محمد ہے، ہم سب محمد ہیں" کو سرنامہ کلام قرار دیتے ہوئے اولا تمام شرکاء اور شعراء کا شکریہ ادا کیا اور بیان کیا کہ ہمارے لئے ہر زمانے میں حضور کی ذات اسوہ حسنہ ہے، ہمیں ہر حال میں انکی پیروی کرنی ہے۔ جب کہ ہر زمانے کے حالات اور تقاضے مختلف ہوتے ہیں۔ کبھی علم کا دور ہوتا ہے تو کبھی جہالت ہوتی ہے۔ کبھی مالداری کا زمانہ ہوتا ہے تو کبھی غربت کا دور ہوتا ہے۔ شائد اسی لئے حضور نے یہ حدیث فرما کر اپنی سیرت کے زمانے کو دس سال کے بجائے دو سو پچاس سال بتا دیا تا کہ ماننے والوں کو پریشانی نہ ہو۔

سکریٹری تنظیم المکاتب نے روایت نقل کی کہ ایک دن امام حسن علیہ السلام نے اپنی اور اپنے بھائی بہنوں کی اولاد کو جمع کر کے فرمایا: "آج تم اس نسل کے بچوں میں شمار ہوتے ہو۔ عنقریب اگلی نسل کے بزرگوں میں شمار ہو گے۔ لہذا تمہیں چاہئیے کہ علم حاصل کرو، جو یاد نہیں رکھ سکتے اسے لکھو اور گھر میں محفوظ رکھو۔" امام علیہ السلام نے حکم دیا کہ پڑھو اور لکھو کیوں کہ بڑے بننے کے لئے یہ دونوں باتیں ضروری ہیں۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .