حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،لکھنؤ/یوم جمہویہ ہند کے موقع پر تنظیم المکاتب کیمپس گولہ گنج میں جشن کا اہتمام کیا گیا۔ جس کا آغاز مولوی علی رضا متعلم جامعہ امامیہ نے تلاوت قرآن کریم سے کیا۔ بعدہ مولانا سید صفی حیدر سکریٹری تنظیم المکاتب نے پرچم کشائی کی اور مولوی علی بہادر، مولوی علی محمد زین پوری اور مولوی محمد فہیم نے قومی ترانہ پڑھا۔ مولوی محمد طہ، مولوی نقی عباس اور مولوی عامر عباس نےشاعر مشرق علامہ اقبال کی مشہور نظم ’’سارے جہاں سے اچھا ہندوستاں ہمارا‘‘ پڑھی اور مولوی حسن ترابی متعلم جامعہ امامیہ نے انگلش میں تقریر کی جس میں اُنہوں نے بتایا کہ دستور ہند کب بنا اور کب سے نافذ ہوا۔جشن میں نظامت کے فرائض کو مولانا منظر علی عارفی نے انجام دیا۔
مولانا منور حسین انچارج جامعہ امامیہ نے بیان کیا کہ ہمارا عزیز ملک ہندوستان دنیا کا سب سے بڑا جمہوری ملک ہے اور یہ جمہوریت اس کا حسن اور امتیاز ہے۔ ہمارے یہاں الیکشن ہوتا ہے الیکشن کے دوران کی تمام تر رقابتوں کے باوجود جو پارٹی بھی کامیاب ہوتی ہے اسے تمام پارٹیاں مبارک باد پیش کرتی ہیں جو ہمارے ملک کی جمہوریت ، بھائی چارے اور گنگا جمنی تہذیب کا جیتا جاگتا ثبوت ہے۔
مولانا صبیح الحسین رکن مجلس انتظام تنظیم المکاتب نے کہا کہ ہمارا ملک ہمارا ہندوستان کسی مذہب کا ملک نہیں ہے بلکہ انسانیت کا ملک ہے اور یہاں پر حکومت کسی بھی پارٹی کی ہو مگر وزیر اعظم پورے ملک کا ہوتا ہے وزیر اعلیٰ پورے صوبے کے ہر فرد کا ہوتا ہے تمام حکمراں قوم کے خدمت گزار ہیں اور ہر قوم کہتی ہے کہ یہ ہمارے وزیر اعظم ہیں یہ ہمارے وزیر اعلیٰ ہیں اس لئے کہ ہمارے ملک میں ہمیشہ انسانیت کی حکومت رہی ہے اور یہی وجہ ہے اس کی آغوش میں مختلف مذاھب کے لوگ رہ رہے ہیں لیکن اُن میں آپسی تال میل برقرار ہے۔
مولانا سید صفی حیدر سکریٹری تنظیم المکاتب نے تقریر کرتے ہوئے فرمایا کہ ہمیشہ ہم کو علم حاصل کرنا چاہیے اور جب تک ہم زندہ ہیں تب تک علم حاصل کرتے رہنا چاہیے علم صرف لائبریری بنانے کے لئے نہیں بلکہ اس لئے حاصل کرنا ہے کہ اس پر عمل کر کے اچھے انسان بن سکیں۔
مولانا نے تقریر کرتے ہوئے کہا کہ ہندوستان وہ پہلا ملک ہے جہاں جناب عیسٰی کی پیدائش سے کم سے کم 100 سال پہلے ملک کے بہت سے حصوں میں جمہوریت موجود تھی یعنی ہمارا وہ ملک ہے جو ہزاروں برسوں سے ہم کو ساتھ مل کر رہنے اور ساتھ مل کر چلنے کی نصیحت کرتا ہے۔
مولانا سید صفی حیدر نے مزید فرمایا کہ جمہوری نظام میں عوام کی حکومت عوام کے ذریعہ عوام کے لئے ہوتی ہے ہر جمہوری ملک کا دستور العمل ہوتا ہے جو اس قوم و ملک میں سب سے زیادہ سمجھدار اور تجربہ کار پڑھے لکھے اور ایماندار لوگوں نے بنایا ہوتا ہے اس دستور العمل کی پابندی ہی ملک کو صحیح سمت پر چلاتی ہے ہمارا ملک ہمیشہ سے ترقی کی راہ پر اسی لئے گامزن ہے کہ جہاں دستور العمل کی عوام، حکومت اور عدلیہ سب نے مل کر حفاظت کی ہے۔
جشن میں اساتذہ اور طلاب جامعہ امامیہ کے علاوہ خادمان و کارکنان ادارہ تنظیم المکاتب نے بھی شرکت کی۔