حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، آیت اللہ محمد رضا ناصری نے کہا کہ ایران بے شمار نعمتوں سے مالا مال ہے، مگر ان سے صحیح استفادہ کے لیے فکر، تدبیر اور درست منصوبہ بندی ضروری ہے۔
یزد میں عوام کی چیف جسٹس سے ملاقات کے دوران خطاب کرتے ہوئے آیت اللہ ناصری نے کہا کہ خدا نے ہمیں بے پناہ نعمتیں عطا کی ہیں، لیکن ان کا صحیح استعمال تبھی ممکن ہے جب معاشرہ سوچ اور بصیرت کو بنیاد بنائے۔ انہوں نے رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی حدیث کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ امت کی کمزوری فقر نہیں بلکہ بد تدبیری ہے۔
آیت اللہ ناصری نے معاشرتی ترقی کے تین بڑے موانع جیسے ہمت ہار جانا، مستقبل سے نا امید ہو جانا اور کوئی فیصلہ لینے میں ڈرنے کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ مایوس کن گفتگو سے ترقی کا راستہ بند ہوتا ہے۔ امام خمینیؒ کی دور اندیشی م ان کی کامیابی کا بنیادی راز تھا۔
انہوں نے کہا کہ راہِ حل نہ ڈھونڈ پانا بھی پسماندگی کی وجہ ہے۔ سوچ، تحقیق اور عملی منصوبہ بندی کے ذریعے ہی رکاوٹیں دور کی جا سکتی ہیں۔ ان کے مطابق آج کے کئی مسائل کا تعلق کمزور فیصلہ سازی اور سوء تدبیر سے ہے، اس لیے فیصلے دقت اور قاطعیت سے ہونے چاہئیں۔
معاشی مشکلات اور پابندیوں کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ان چیلنجوں سے نکلنے کے لیے مؤثر متبادل پیدا کرنا ہوگا۔ انہوں نے زراعت کو ملکی معیشت کی بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس شعبے کی تقویت سے عوام پر پابندیوں کے اثرات کم ہو سکتے ہیں۔
آخر میں انہوں نے امپورٹ ایکسپورٹ اور قیمتوں کے سخت نظم و نسق پر زور دیتے ہوئے کہا کہ تاجروں اور کمپنی مالکان کو منصفانہ منفعت پر اکتفا کرتے ہوئے عوام کے حقوق کا ہر حال میں خیال رکھنا چاہیے۔









آپ کا تبصرہ