حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،کوئٹہ/ ماہ مبارک ربیع الاول کی آمد پر مختلف مکاتب فکر کے علمائے کرام و مشائخ عظام کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ترجمان علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا کہ ربیع الاول کا مبارک مہینہ آقائے دو جہاں حضور سرور کائنات حضرت محمد مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی ذات گرامی سے منسوب ہے جس میں عاشقان رسول اپنے اپنے انداز سے سید لولاک سے اپنے عشق و محبت کا اظہار کرتے ہوئے اتباع رسول کا عہد کرتے ہیں۔
محمد کی محبت دین حق کی شرط اول ہے
اسی میں ہو اگر خامی تو سب کچھ نا مکمل ہے
کوئٹہ پریس کلب میں پیر سید حبیب اللہ شاہ چشتی صوبائی صدر جماعت اھل سنت بلوچستان، مولانا نور علی امیر جماعت اسلامی کوئٹہ،عبدالھادی کاکڑصدر گرین پاکستان پارٹی،علامہ شیخ ولایت حسین جعفری ڈپٹی سیکرٹری جنرل ایم ڈبلیو ایم بلوچستان، آغا سہیل اکبر شیرازی صوبائی رہنما فلسطین فاؤنڈیشن بلوچستان، مولانا عابد حسین فائزی مدرسہ خاتم النبیین کوئٹہ اور اقتدار احمد خان تحریک خلافت و رہنما ملی یکجہتی کونسل بلوچستان کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئےانہوں نے کہا کہ یہ مبارک مہینہ امت مسلمہ کے درمیان اتحاد اور وحدت کا مہینہ ہے۔ کیونکہ پیغمبر اسلام کی ذاتِ گرامی پوری امت مسلمہ کے لئے نکتہ اتحاد ہے۔ آج انسان دشمن سامراجی قوتیں منظم منصوبہ بندی کے تحت امت مسلمہ کے درمیان فروعی اختلاف کو ہوا دیکر ان کے درمیان نفرتوں کی فضا پیدا کرنا چاہتی ہیں۔ لڑاو اور حکومت کرو کی پالیسی کے علمبردار اپنے شیطانی منصوبوں کی تکمیل کے لئے اتحاد امت کو سب سے بڑی دیوار سمجھتے ہیں۔ اتحاد امت مسلمہ کے متعلق قرآن کریم اور احادیث مبارکہ میں بہت زیادہ تاکید کی گئی ہے۔ واعتصموا بحبل اللہ جمیعا ولا تفرقوا۔اور سب مل کر اللہ تعالیٰ کی رسی کو مضبوطی سے تھام لو اور آپس میں تفرقہ نہ کرو۔ تفرقہ و انتشار شیطانی عمل ہے۔ حکیم الامت حضرت علامہ اقبال رحمۃ اللہ علیہ امت مسلمہ کے درمیان اتحاد پر زور دیتے ہوئے تفرقے سے نالاں تھے۔
منفعت ایک ہے اس قوم کی نقصان بھی ایک
ایک ہی سب کا نبی دین بھی ایمان بھی ایک
حرم پاک بھی اللہ بھی قرآن بھی ایک
کچھ بڑی بات تھی ہوتے جو مسلمان بھی ایک
فرقہ بندی ہے کہیں اور کہیں ذاتیں ہیں
کیا زمانے میں پنپنے کی یہی باتیں ہیں
انہوں نے کہا کہ قرآن کریم کے فرمان انما المؤمنون اخوۃ کی روشنی میں اھل ایمان آپس میں بھائی بھائی ہیں۔ امت مسلمہ کو فرقہ پرستی اور نسل پرستی کے نام پر تقسیم در تقسیم ہونے کی بجائے اپنے اتحاد اور اخوت سے تمام تر مشکلات کا مل کر مقابلہ کرنا ہے۔امت مسلمہ حدیث مبارک کی روشنی میں جسد واحد کی طرح ہے کہ اگر جسم کے ایک حصے میں درد ہو تو پورا جسم اس درد کو محسوس کرتا ہے۔ اس لئے ہم اس مبارک مہینے میں کشمیر اور فلسطین کے مظلوم عوام سے یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے ان کی جدوجہد آزادی کی حمایت کا اعادہ کرتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ وطن عزیز پاکستان میں صدیوں سے شیعہ سنی مسلمان آپس میں بھائی بھائی بن کر رہتے ہیں جن کے درمیان اختلاف پیدا کرنے کے لئے اسلام دشمن عالمی سامراجی قوتوں نے بڑی منصوبہ بندی کی۔ ہمیں دشمن کی سازشوں پر گہری نظر رکھنے کی ضرورت ہے اور آپس میں اتحاد کو فروغ دینا ہے۔ پاکستان میں دینی جماعتوں کے اتحاد ملی یکجہتی کونسل نے اتحاد بین المسلمین کے سلسلے میں قابل قدر خدمات انجام دی ہیں۔ عید میلاد النبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے مبارک موقع پر اھل تشیع اپنے اھل سنت بھائیوں کا ملک بھر میں استقبال کریں گے اور عید میلاد النبی کے جلوسوں پر پھولوں کی پتیاں نچھاور کریں گے اور انہیں پھولوں کے ہار پہنائیں گے۔جس طرح محرم اور صفر کے مہینوں میں شیعہ سنی مسلمانوں نے مل کر نواسہ رسول حضرت امام حسین علیہ السلام اور شہدائے کربلا سے اپنے عشق اور عقیدت کا اظہار کیا اسی طرح ماہ ربیع الاول میں مل کر عشق رسول اور اتحاد بین المسلمین کا عملی اظہار کریں گے۔
انہوں نے آخر میں وفاقی اور صوبائی حکومتوں سے مطالبہ کیا کہ ربیع الاول کے ان مبارک ایام میں 12 سے 17 ربیع الاول کو سرکاری طور پر ہفتہ وحدت مسلمین کے طور پر منانے کا اعلان کرے جس سے ملک میں اتحاد اور اخوت کی فضا کو فروغ حاصل ہوگا۔ ہم اس موقع پر عالم اسلام کے ان اکابرین کو خراج تحسین اور خراج عقیدت پیش کرتے ہیں جنہوں نے اتحاد امت کے لئے گرانقدر خدمات انجام دیں۔ حضرت علامہ اقبال، سید جمال الدین افغانی ،حضرت امام خمینی، مولانا سید ابو الاعلیٰ مودودی ،شاہ احمد نورانی ،علامہ سید عارف حسین الحسینی و دیگر علماء و اکابرین کی اتحاد امت کے لئے کاوشیں قابل تعریف ہیں۔