۹ فروردین ۱۴۰۳ |۱۸ رمضان ۱۴۴۵ | Mar 28, 2024
"کتاب اہل بیت (ع) کا علمی مقام امت اسلامی کے اتحاد کا محور" کی تقریب رونمائی

حوزہ/ کتاب کے مؤلف ممتاز عالم دین اتحاد بین المسلمین کے علمبردار حضرت آیت اللہ محمد علی تسخیری تھے جس کا اردو ترجمہ علامہ مقصود علی ڈومکی نے کیا۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،کتاب اہل بیت علیہم السلام کا علمی مقام امت اسلامی کے اتحاد کا محور کی تقریب رونمائی مدرسہ خاتم النبیین جیکب آباد میں منعقد ہوئی۔ کتاب کے مؤلف ممتاز عالم دین اتحاد بین المسلمین کے علمبردار حضرت آیت اللہ محمد علی تسخیری تھے جس کا اردو ترجمہ علامہ مقصود علی ڈومکی نے کیا۔ تقریب رونمائی میں شیعہ سنی علماء کرام اور اکابرین نے شرکت کی۔

تقریب رونمائی سے خطاب کرتے ہوئے علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا کہ حضرت آیت اللہ محمد علی تسخیری عالم اسلام کے جید عالم دین فقیہ اور اتحاد امت کے علمبردار تھے آپ نے دارلتقریب بین المذاھب کے سیکرٹری جنرل کی حیثیت سے مختلف مکاتب فکر کے درمیان اتحاد اور اخوت کے لئے جدوجہد کی۔ آپ نے دارالتقریب کی سالانہ بین الاقوامی کانفرنس کے موقع پر امت مسلمہ کے اکابرین اور قرآن و سنت کی روشنی میں اھل بیت علیھم السلام کے علمی مقام اور منزلت سے متعلق جو تحقیقی مقالہ پیش کیا وہ مستقل کتاب کی صورت میں اھل علم کے سامنے پیش کیا ہے۔ ھفتہ وحدت کے موقع پر یہ کتاب اتحاد امت کے جذبے کے تحت عوام کے سامنے پیش کی جا رہی ہے۔

تقریب رونمائی سے خطاب کرتے ہوئے کراچی سے آئے ہوئے ممتاز عالم دین ایم ڈبلیو ایم کراچی کے سیکرٹری جنرل علامہ محمد صادق جعفری نے کہا کہ اتحاد امت وقت کی ضرورت بھی ہے اور حکم قرآنی بھی۔ سیرت مصطفٰی اور اہلبیت سے ہمیں اتحاد بین المسلمین کا درس ملتا ہے۔

اس موقع پر اھل سنت کے رہنما جمیل احمد سلطانی نے کہا کہ اھل بیت کا علمی مقام امت مسلمہ کے درمیان مسلمہ حقیقت ہے۔ اھل سنت وہی ہیں جو اھل بیت کی تعظیم کریں۔ ہمیں فخر ہے کہ ہم اھل بیت رسول کے من ماننے والے ہیں۔

اس موقع پر ترقی پسند پارٹی کے رہنما دلمراد لاشاری نے کہا کہ اھل بیت علیھم السلام سے محبت ایمان کا تقاضا ہے اور علامہ مقصود علی ڈومکی نے ایک علمی کتاب کا ترجمہ کرکے قابل تعریف کام کیا ہے۔

اس موقع پر تقریب سے اھل سنت رہنما اسد جمیل سلطانی احمد حسن حیدری مدرسہ المصطفیٰ خاتم النبیین کے استاد علامہ عبد الوھاب نجفی علامہ سیف علی ڈومکی مولانا منور حسین سولنگی غلام شبیر پنجتنی و دیگر نے خطاب کیا۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .