۱۰ فروردین ۱۴۰۳ |۱۹ رمضان ۱۴۴۵ | Mar 29, 2024
علامہ ہاشم موسوی

حوزہ/ امام جمعہ کوئٹہ: اتحاد کا مطلب یہ ہرگز نہیں ہے کہ لوگ اپنے عقائد چھوڑ کر دوسرے مسالک کو اختیار کرے، بلکہ ہر فرد اپنے ہی مکتب فکر کی پیروی کرتے ہوئے اجتماعی اعتبار سے ایک دوسرے سے ہم آہنگی کا اظہار کرے، ہمیں اس لحاظ سے ایک ہونا چاہئے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،کوئٹہ/ مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی شوریٰ عالی کے رکن اور امام جمعہ کوئٹہ علامہ سید ہاشم موسوی نے عالمی اتحاد بین المسلمین کانفرنس کی ویب منار سے خطاب کرتے ہوئے اتحاد بین المسلمین کو بے حد ضروری قرار دیا ہے۔

انہوں نے خطاب کے دوران کہا کہ مسلمانوں کے درمیان اتحاد سے رسول خدا (ص) اور خدا کی ذات راضی ہے۔ یہی وہ پیغام ہے جو ہمیں قرآن اور سنت رسول (ص) و اہل بیتؑ سے ملتا ہے۔

انہوں نے ماضی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ روایات میں بھی ہمیں اپنے اہل سنت بھائیوں سے حسن اخلاق سے پیش آنے کی تاکید کی گئی ہے اور کہا گیا ہے کہ اگر وہ بیمار ہو تو انکی تیمار داری اور عیادت کی جائے، اگر کسی کی وفات ہو، تو جنازے میں شرکت کی جائے۔ ہمارے روایات میں تاکید کی گئی ہے کہ اگر آپ کے یہ بھائی آپ کے پاس مدد کیلئے آئیں، تو جتنا ممکن ہو انکی مدد کی جائے اور حسن سلوک و احسن رویہ اختیار کرتے ہوئے ان سے پیش آئیں۔

علامہ سید ہاشم موسوی نے مزید کہا کہ اتحاد کا مطلب یہ ہرگز نہیں ہے کہ لوگ اپنے عقائد چھوڑ کر دوسرے مسالک کو اختیار کرے، بلکہ ہر فرد اپنے ہی مکتب فکر کی پیروی کرتے ہوئے اجتماعی اعتبار سے ایک دوسرے سے ہم آہنگی کا اظہار کرے۔ ہمیں اس لحاظ سے ایک ہونا چاہئے۔ شیعہ اور سنی کو ایک دوسرے کا بازوں بن کر اسلام کیلئے کام کرنا ہوگا ساتھ ہی ہمیں ایک دوسرے کو برداشت کرنے کی صلاحیت پیدا کرنی ہوگی۔

امام جمعہ کوئٹہ نے خطاب کے دوران یورپی ممالک کے اتحاد کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ یورپ میں متعدد ممالک ہیں، مگر ان کے درمیان اتحاد کی بہترین مثال ملتی ہے۔ ان کی کرنسی ایک ہے، بارڈرز کی قید نہیں ہے اور وہ باآسانی ایک دوسرے کے ممالک میں سفر کر سکتے ہیں۔ جبکہ دراصل ہم مسلمانوں میں یہ اتحاد ہونا چاہئے کیونکہ ہمارے آخری نبی (ص) ایک ہیں۔ انہوں نے کہا کہ علامہ محمد اقبال نے بھی اپنے پیغامات میں اتحاد بین المسلمین کا درس دیا ہے، کیونکہ وہ سمجھ گئے تھے کہ اتحاد میں ہی ہماری بقاء اور سربلندی ہے۔ یہ ہماری ذمہ داری ہے کہ ہم ایک دوسرے کے تعاون سے اسلام کی بہترین اور اصل شکل کو دنیائے کفر کے سامنے لاکر اسلام کی ایک مثبت امیج پیش کریں اور اسے ایک احسن زندگی کا نمونہ قرار دیں۔

علامہ سید ہاشم موسوی کا مزید کہنا تھا کہ اسلام ایک مکمل اور جامع دین ہے، جس میں کسی قسم کی کوئی خرابی نہیں ہے۔ مگر بدقسمتی سے دین کی پیروی نہ کرنے والوں کی وجہ سے موجودہ حالات پیش آئے ہیں۔ اگر معاشرے میں قرآن، سنت رسول (ص) و اہلبیتؑ کی پیروی کی جائے تو اسلام کی سربلندی واضح ہو جائے گی، اسی لئے اتحاد وقت کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ امام خمینی نے 12 رب الاول سے 17 رب الاول تک ہفتہ وحدت منانے کا اعلان کیا تھا۔ ہفتہ وحدت مسلمانوں کے درمیان اتحاد کے فروغ کا ایک وسیلہ ہے اور باعث برکات ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم اپنے اتحاد کے ذریعے دشمنان دین اسلام کی تمام مذموم سازشوں کو ناکام بنا سکتے ہیں۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .