حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حرمِ مطہر امام رضا علیہ السلام کے رواقِ غدیر میں منعقدہ دو روزہ مجالس سے خطاب کرتے ہوئے مولانا سید عباس رضا عابدی نے "وحدت سیرتِ اہل بیت علیہم السلام کی روشنی میں" کے عنوان پر امتِ مسلمہ کے درمیان وحدت و اتحاد کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے قرآن و سیرتِ اہل بیتؑ کی تعلیمات کی بنیاد پر اس بات پر زور دیا کہ مسلمانوں کو ایک دوسرے کے قریب آنے اور باہمی احترام و اخوت کے ذریعے مضبوط ہونے کی ضرورت ہے۔
مولانا نے کہا کہ امام رضا علیہ السلام کی سیرت ہمیں یہ درس دیتی ہے کہ اختلافات کو علمی اور اخلاقی انداز میں حل کیا جائے۔ آج کے حالات میں امتِ مسلمہ کو انتشار سے بچا کر قرآن و اہل بیتؑ کی تعلیمات کے سائے میں جمع ہونا وقت کی سب سے بڑی ضرورت ہے۔ ان کے مطابق وحدت نہ صرف مسلمانوں کی طاقت ہے بلکہ دشمنانِ اسلام کے مقابلے میں سب سے مؤثر ہتھیار بھی ہے۔
امام علی رضا علیہ السلام کی سیرت کے روشن پہلوؤں پر روشنی ڈالتے ہوئے مولانا نے فرمایا کہ امام نے عباسی دور میں مختلف مکاتبِ فکر اور ادیان کے علما سے علمی مناظرے کیے، لیکن ہمیشہ اخلاق اور عزت کے ساتھ اختلافات کو بیان کیا۔ امام کی سیرت ہمیں یہ سبق دیتی ہے کہ علم و حکمت کے ذریعے فاصلے کم کیے جا سکتے ہیں اور دلوں کو قریب لایا جا سکتا ہے۔
موجودہ دور میں وحدت کی ضرورت کو اجاگر کرتے ہوئے مولانا نے مزید کہا کہ وحدت کا مطلب یہ نہیں کہ سب اپنے فقہی یا مسلکی نظریات کو ترک کر دیں، بلکہ اس کا مطلب یہ ہے کہ ہم اپنے مشترکہ اصولوں کو بنیاد بنا کر آگے بڑھیں اور ایک دوسرے کا احترام کریں۔









آپ کا تبصرہ