حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حجتالاسلام والمسلمین احمد عابدی نے بھائی چارے اور علماء کے احترام گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ علم و کرامت کی وجہ سے عالم کا احترام واجب ہے، چاہے اس کا نظریہ آپ سے مختلف ہی کیوں نہ ہو — یہی رویہ دل کھول کر علم پانے اور عوامی یکجہتی کا سبب بنتا ہے۔
حجتالاسلام احمد عابدی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اسلام میں برادری اور بھائی چارہ محض اخلاقی شعار نہیں بلکہ معاشرتی ضابطۂ عمل ہے۔ رسولِ اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی تعلیمات «کونوا عباد اللہ إخوانا» کی روشنی میں مومنوں کو ایک دوسرے کے لیے احترام، محبت اور تعاون کا مظاہرہ کرنا چاہیے۔ انہوں نے متنبہ کیا کہ توہین کرنے والا دراصل اپنی ہستی اور چھوٹی اور گھٹیا نفسیاتی کیفیت ظاہر کرتا ہے؛ بزرگوں کی توہین انسان کو کمزور بناتی ہے۔
حجت الاسلام عابدی نے واضح کیا کہ احترام کے تقاضے صرف ہم مذہب یا ہم نظریہ لوگوں تک محدود نہیں۔ استاد، شاگرد، ڈاکٹر، کاریگر وغیرہ، ہر انسان کی ذاتی عظمت کا لحاظ ضروری ہے۔
انھوں نے متعدد ادبی و تاریخی حوالے دے کر بتایا کہ علم اور قلم کی قدر کرنا معاشرے میں علم کے فروغ کا بنیادی ذریعہ ہے۔ ایک دلچسپ روایت کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ امام حسن عسکری(ع) نے بھی حکم دیا کہ حتیٰٰ الامکان مخالف عالم (اہل سنت عالم دین) کے ساتھ احترام برقرار رکھا جائے — یہی روِش بعض اوقات مخالفین کے قلب تک رسائی کا سبب بنتی ہے۔
حجتالاسلام عابدی نے عملی نمونہ کے طور پر فلسطینی عوام کا تذکرہ کیا اور کہا کہ اُن کی ثابت قدمی، احساسِ عزت نفس اور وطن پرستی ہر انسان کے لیے احترام اور دفاع کا مستحق ہے۔ اگر آج مظلوم کی حمایت نہ کی گئی تو کل یہ طوفان خطے کے دیگر حصوں میں بھی سر اٹھا سکتا ہے، اس لیے ہر انسان کا فریضہ ہے کہ الفاظ، قلم اور عمل سے مظلوموں کی مدد کرے۔
آخر میں انہوں نے کہا: احترام اور برادری نہ صرف اخلاقی ضرورت ہے بلکہ اجتماعی استحکام، علمی پیشرفت اور انسانی ہمدردی کی ضمانت بھی ہے۔ ان شاء اللہ ایک دن قدس آزاد ہوگا اور مظلوموں کو نجات ملے گی۔









آپ کا تبصرہ