حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، انجمنِ امامیہ بلتستان کے صدر حجت الاسلام والمسلمین سید باقر الحسینی نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ ستَک روڈ پر ٹول پلازہ قائم کرنا بلتستان کے عوام کے ساتھ کھلا ظلم ہے۔ عوام پہلے ہی وفاق کو ٹیکس ادا کرتے ہیں، ایسے میں ایک غیر آئینی خطے میں دوبارہ ٹیکس وصول کرنا عوام کے ساتھ سنگین مذاق ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ حکومت سب سے پہلے اس خطے کی آئینی حیثیت واضح کرے اور عوام پر بلاوجہ مالی بوجھ ڈالنے سے گریز کرے۔
آغا سید باقر الحسینی نے چلاس میں سیکیورٹی فورسز پر ہونے والے دہشت گردانہ حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ گلگت بلتستان ایک پرامن خطہ ہے اور اس طرح کا واقعہ بڑی سازش کا عندیہ دیتا ہے؛ خاص طور پر اس وقت جب تاجر بارڈر پر اپنے مطالبات کے حق میں دھرنا دیئے بیٹھے ہیں، وکلا اپنے حقوق کے لیے سراپا احتجاج ہیں اور سیلاب متاثرین کسمپرسی کی حالت میں ہیں، ایسے میں یہ حملہ علاقے کے امن کو خراب کرنے اور عوامی اتحاد کو کمزور کرنے کی کوشش بھی ہوسکتا ہے۔
انہوں نے زور دیا کہ ذمہ دار ادارے اس واقعے کی شفاف تحقیقات کریں اور دہشت گردوں کو قانون کے کٹہرے میں لاکر قرار واقعی سزا دیں۔
آغا سید باقر الحسینی نے کہا کہ اس خطے کے امن و سکون کے قیام کے لیے سب سے زیادہ قربانیاں ہم نے دی ہیں اور آئندہ بھی اتحاد، بھائی چارے اور ملکی سلامتی کے لیے کسی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے۔









آپ کا تبصرہ