بدھ 8 اکتوبر 2025 - 13:49
عالمی یومِ طوفان الاقصیٰ؛ تحریکِ بیداری امتِ مصطفیٰ کے تحت ملک گیر یکجہتی غزہ مارچ: مزاحمتی محاذ نے نہ صرف عسکری، بلکہ فکری و سیاسی سطح پر بھی دشمن کو شکست سے دو چار کیا، علامہ جواد نقوی

حوزہ/عالمی یومِ طوفان الاقصیٰ کی مناسبت سے تحریکِ بیداری امتِ مصطفیٰ پاکستان کے زیرِ اہتمام لاہور، اسلام آباد، کراچی، کوئٹہ، پشاور اور گلگت بلتستان سمیت ملک کے تمام چھوٹے بڑے شہروں میں یکجہتی غزہ مارچ اور اجتماعات منعقد ہوئے، جن میں عوام کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، عالمی یومِ طوفان الاقصیٰ کی مناسبت سے تحریکِ بیداری امتِ مصطفیٰ پاکستان کے زیرِ اہتمام لاہور، اسلام آباد، کراچی، کوئٹہ، پشاور اور گلگت بلتستان سمیت ملک کے تمام چھوٹے بڑے شہروں میں یکجہتی غزہ مارچ اور اجتماعات منعقد ہوئے، جن میں عوام کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔

عالمی یومِ طوفان الاقصیٰ؛ تحریکِ بیداری امتِ مصطفیٰ کے تحت ملک گیر یکجہتی غزہ مارچ: مزاحمتی محاذ نے نہ صرف عسکری، بلکہ فکری و سیاسی سطح پر بھی دشمن کو شکست سے دو چار کیا، علامہ جواد نقوی

اس موقع پر مرکزی ریلی لاہور میں ناصر باغ سے پنجاب اسمبلی تک نکالی گئی، جس کی قیادت تحریکِ بیداری امتِ مصطفیٰ کے سربراہ علامہ سید جواد نقوی نے کی۔

ریلی کے اختتام پر پنجاب اسمبلی چوک پر ایک عظیم الشان اجتماع ہوا، جس میں تمام مکاتبِ فکر کے علمائے کرام، باحجاب خواتین، نوجوانوں اور بچوں کی کثیر تعداد نے بھرپور شرکت کی۔

علامہ سید جواد نقوی نے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دو برس پر محیط جدوجہد نے ثابت کر دیا کہ حماس، حزب الله اور انصار الله سمیت اسلامی مزاحمتی قوتوں نے نہ صرف عسکری میدان میں، بلکہ فکری و سیاسی سطح پر بھی دشمن کو شکستِ فاش دی ہے، جس جنگ کو اسرائیل چند دنوں میں ختم کرنا چاہتا تھا، وہ حماس کی حکمت، صبر اور استقامت کے باعث ایک طویل اور فیصلہ کن معرکے میں بدل گئی۔ اس طوالت نے دنیا کو اسرائیلی بربریت کا اصل چہرہ دکھا دیا اور آج پوری دنیا میں اسرائیل کے خلاف نفرت ایک عالمی طوفان کی شکل اختیار کر چکی ہے۔

عالمی یومِ طوفان الاقصیٰ؛ تحریکِ بیداری امتِ مصطفیٰ کے تحت ملک گیر یکجہتی غزہ مارچ: مزاحمتی محاذ نے نہ صرف عسکری، بلکہ فکری و سیاسی سطح پر بھی دشمن کو شکست سے دو چار کیا، علامہ جواد نقوی

انہوں نے کہا کہ اسرائیل اپنی جنگی و سیاسی توانائیاں کھو چکا ہے، جبکہ امریکہ اس کی ناکامیوں کو “امن منصوبوں” کے پردے میں چھپانے کی کوشش کر رہا ہے۔ ترکیہ، قطر، سعودی عرب اور پاکستان جیسے ممالک کو نئے محاذ کے طور پر استعمال کیا جا رہا ہے، تاکہ فلسطینی مزاحمت کو کمزور کیا جا سکے؛ مگر یہ منصوبے دراصل اسرائیل کے تحفظ اور اس کے اتحادیوں کے مفادات کیلیے تیار کیے گئے ہیں، جن میں فلسطینیوں کیلئے کوئی رعایت نہیں۔

علامہ سید جواد نقوی نے واضح کیا کہ اسرائیل عسکری طور پر مایوس، اقتصادی طور پر تباہ اور اخلاقی سطح پر دنیا میں منفور ہو چکا ہے۔ اب امریکہ اور اس کے اتحادی جنگ کے بجائے خیانت کے ذریعے اپنے مقاصد حاصل کرنا چاہتے ہیں، مگر تاریخ گواہ ہے کہ ظلم وقتی ہوتا ہے، جبکہ خیانت ہمیشہ امتوں کو گرا دیتی ہے۔ آج اسلامی مزاحمت پہلے سے زیادہ مضبوط ہے اور اپنی قربانیوں سے حق و باطل کے درمیان ایک واضح حدِ فاصل قائم کر چکی ہے۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha