حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، تقریب کے مہمانِ خصوصی مفسرِ قرآن، عالمِ باعمل، حجۃ الاسلام والمسلمین علامہ شیخ محمد حسن صلاح الدین تھے، جبکہ مہمانِ اعزازی کے طور پر ممبر گلگت بلتستان کونسل حجۃ الاسلام والمسلمین شیخ احمد علی نوری نے شرکت کی۔ علاوہ ازیں، سابقہ ڈائریکٹر اے ایس ایف جناب الحاج غلام رسول صاحب اور کرنل (ر) محمد قاسم صاحب بھی خصوصی طور پر اس پُر رونق تقریب میں شریک ہوئے۔
تقریب کا آغاز تلاوتِ کلامِ پاک سے ہوا، جس کے بعد طالبات نے محبتِ رسولؐ اور مدحِ اہلِ بیتؑ میں خوبصورت کلام پیش کیا۔
ڈی ڈی او (گرلز) جناب محمد یوسف صاحب نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے جامعہ کی ہمہ جہت تعلیمی خدمات کو سراہا اور اسے اس علاقے کے لیے خداوندِ کریم کی ایک عظیم نعمت قرار دیا۔
شیخ احمد علی نوری نے اپنے خطاب میں جامعہ کی انتظامیہ، اساتذہ اور طالبات کی کوششوں کو خراجِ تحسین پیش کرتے ہوئے اس ادارے کو معاشرتی تبدیلی کا سنگِ میل قرار دیا۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے علامہ شیخ محمد حسن صلاح الدین نے نہایت پراثر انداز میں خواتین کی تعلیم کی اہمیت اور ان کے معاشرتی کردار پر روشنی ڈالی اور کہا کہ "خواتین کا شعور یافتہ ہونا صرف ایک فرد کا بیدار ہونا نہیں، بلکہ پورے معاشرے کے جاگنے کے مترادف ہے۔"
اس روح پرور تقریب کے آخر میں جامعہ کے مدیرِ اعلیٰ حجۃ الاسلام والمسلمین سید احمد شاہ الحسینی نے تمام مہمانانِ گرامی کا دل کی گہرائیوں سے شکریہ ادا کیا۔
انہوں نے سر الحاج عابدین صاحب کی تعلیمی و تنظیمی خدمات کو شاندار الفاظ میں خراجِ تحسین پیش کیا۔
اسی طرح، سردی کے ایام میں طالبات کے تعلیمی تسلسل کو جاری رکھنے میں المیزان ویلفیئر کے چیئرمین، جناب الحاج نقی صاحب کی مخلصانہ جدوجہد اور عملی تعاون کو بھرپور انداز میں سراہا گیا۔
آخر میں، جامعہ کے مربی، اور روحانی معمار، محسنِ ملت علامہ شیخ محسن علی نجفی رضوان اللہ علیہ کے ایصالِ ثواب اور بلندیِ درجات کی خصوصی دعا کی گئی۔ ان کی دینی خدمات اور مادرِ علمی کے قیام میں عظیم کردار کو نہایت عقیدت و احترام کے ساتھ یاد کیا گیا۔
یہ تقریب نہ صرف طالبات کے لیے ایک اعزاز کی گھڑی تھی، بلکہ معاشرتی سطح پر دینی بیداری، نسوانی تعلیم اور روحانی تربیت کی ایک عظیم مثال بن کر اختتام پذیر ہوئی۔









آپ کا تبصرہ