اتوار 1 جون 2025 - 21:49
گلگت بلتستان کے محب وطن عوام کے وسائل اور زمینوں پر قبضہ کسی صورت قبول نہیں، مقررین

حوزہ/ ایم ڈبلیو ایم پاکستان کے زیرِ اہتمام یادگار شہداء چوک سکردو پر عظیم الشان تکریم شہداء کانفرنس کا پروقار انعقاد کیا گیا، جس میں بلتستان بھر سے ہزاروں عاشقانِ شہداء نے شرکت کی۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایم ڈبلیو ایم کے زیرِ اہتمام یادگار شہداء چوک سکردو پر عظیم الشان تکریم شہداء کانفرنس کا پروقار انعقاد کیا گیا، جس میں بلتستان بھر سے ہزاروں عاشقانِ شہداء نے شرکت کی۔

تفصیلات کے مطابق، کانفرنس میں تمام مکاتبِ فکر سے تعلق رکھنے علماء سمیت عوام نے بھر پور شرکت کی۔

گلگت بلتستان کے محب وطن عوام کے وسائل اور زمینوں پر قبضہ کسی صورت قبول نہیں، مقررین

کانفرنس کا مقصد شہداء کی عظیم قربانیوں کو خراجِ عقیدت پیش کرنا اور دنیا بھر کے مظلومین کی حمایت کا اعلان کرنا تھا۔

کانفرنس میں خانوادگان شہداء سمیت پاکستان تحریک انصاف کے کارکنان نے بھی شرکت کی۔

کانفرنس سے مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس جعفری، علامہ سید راحت حسین الحسینی، علامہ سید حسنین گردیزی، شیخ زاہد حسین زاہدی، رکن قومی اسمبلی انجنئیر حمید حسین، سید ناصر شیرازی، آغا سید علی رضوی، جی بی اسمبلی کے اپوزیشن لیڈر کاظم میثم، شیخ احمد علی نوری، علامہ مشتاق حسین حکیمی، کاچو ولایت علی، شیخ جان حیدری سمیت دیگر رہنماؤں نے خطاب کیا۔

سربراہ ایم ڈبلیو ایم سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے اپنے خطاب میں کہا کہ گلگت بلتستان کی سرزمین آج بھی گواہ ہے ان لمحوں کی، جب گلگت بلتستان کے غیور عوام نے اپنی جرات، قربانی اور حریت پسندی سے اس خطے کو آزاد کروایا۔ یہ خطہ کسی نے پلیٹ میں رکھ کر نہیں دیا، اسے ہمارے آباؤ اجداد نے اپنے خون، جذبے اور بے مثال قربانیوں سے حاصل کیا۔

انہوں‏ نے مزید کہا کہ جس خطے کے عوام نے وطن کیلئے قربانیاں دیں ہوں، ان پر زمین تنگ کرنا، ان کے وسائل پر قبضہ کرنا، کونسا انصاف اور قانون ہے؟ ‏یہ سوال صرف ایک سیاسی جماعت کا نہیں، بلکہ پورے خطے کے عوام کی آواز ہے۔ ان زمینوں، پہاڑوں، دریاؤں اور معدنیات پر سب سے پہلا حق یہاں کے باسیوں کا ہے،اگر ان پر شب خون مارا جائے، اور ان کے وسائل پر قبضہ کیا جائے تو وہ کیسے خاموش رہ سکتے ہیں؟ حق کی صدا بلند کرنا اس خطے کے لوگوں کا ورثہ ہے۔

علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے مظلومین کی حمایت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ‏“ہماری گردن کٹ جائے یا زبان کاٹ دی جائے، ہم کسی ظالم کی حمایت نہیں کریں گے” ‏صرف الفاظ نہیں، بلکہ اس سرزمین کے غیرت مند لوگوں کا تاریخی مؤقف ہے۔ ظلم، جبر اور ناانصافی کے خلاف مزاحمت میں گلگت بلتستان کا لہو شامل ہے۔

ایم ڈبلیو ایم کے چیئرمین نے مزید کہا کہ ‏یہ خطہ وہ ہے، جہاں جب بھی وقت آیا، مائیں اپنے بیٹوں کو وطن کی حفاظت کیلئے رخصت کرتی رہیں، بزرگوں نے اپنی زمین کا دفاع کیا، اور جوانوں نے سرحدوں پر اپنی جانیں نچھاور کیں۔ آج اگر ان کی زمینوں پر، ان کے وسائل پر، اور ان کے حقوق پر ڈاکہ ڈالا جا رہا ہے تو وہ کیسے خاموش بیٹھ سکتے ہیں؟

‏گلگت بلتستان کے عوام کی وفاداری اور قربانیوں کا صلہ یہ ہونا چاہیئے کہ انہیں ان کا حق دیا جائے، نہ کہ ان کا گلا گھونٹا جائے۔ ‏یہ خطہ ایک بار پھر اپنے حق کیلئے اٹھ کھڑا ہوا ہے، ‏یہ تحریک نہ رکے گی، نہ جھکے گی۔ ‏ظلم کے خلاف یہ صدا تادیر گونجتی رہے گی گلگت بلتستان سے لے کر اسلام آباد کے ایوانوں تک۔‏

میں نے مجلس وحدت مسلمین کی طرف سے عمران خان کے ساتھ ایک معاہدہ کیا تھا اور آج بھی اپنے معاہدے پر قائم ہوں۔

اپوزیشن لیڈر کاظم میثم کا شہداء کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وسائل اور معدنیات پر قبضہ کرنے نہیں دیں گے؛ دبانے کی کوشش کرنے والے جان لیں ہم ڈرنے والے نہیں ہیں۔ وسائل کی حفاظت کیلئے کٹ مریں گے جان دیں گے، مسخرہ سیٹ اپ کو ہرگز قبول نہیں کریں گے، اپاہج سیٹ اپ کو دریا میں پھینک دیں گے، حکومتی لوگوں نے وسائل معدنیات غیرت سب کچھ بیچ ڈالا ہے، عوام کے اوپر ظلم کے پہاڑ توڑے جارہے ہیں لینڈ ریفارمز کے نام پر زمینیں چھیننے کی کوشش کی جارہی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ انجمنِ امامیہ اور وکلاء کی تجاویز کو شامل کئے بغیر پاس کئے قانون کو ہرگز قبول نہیں کریں گے؛ لینڈ ریفارمز ایکٹ اتنا اچھا ہے تو اس کا اطلاق دیامر میں کیوں نہیں کیا جارہا ہے؟ دیامر کے حقوق بھی مجھے اتنے ہی عزیز ہیں جتنے بلتستان کے ہیں، شغرتھنگ روڈ فوری نہ بنایا گیا تو ہم احتجاج کریں گے، روڈ ہم بند کریں گے آپ کو ہماری شکلیں پسند نہیں ہیں تو بے شک ہم افتتاح کیلئے بھی نہیں آئیں گے، آپ کو جو پسند ہے اس سے افتتاح کروائیں مگر ہمیں روڈ ہر صورت میں چاہیئے، پاکستان پر جمہوریت پر آئین پر شب خون مارا جارہا کچھ بھی کرلیں ہم اپنے نظریے سے نہیں ہٹ سکتے۔

آغا راحت حسین الحسینی صدرِ انجمنِ امامیہ گلگت نے تکریم شہدا کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم گرین ٹورزم اور مائننگ اینڈ منرلز ایکٹ کو ہرگز قبول نہیں کریں گے؛ مائننگ اینڈ منرلز ایکٹ کی بات نہ کی جائے ہمارے ساتھ۔ تم نے ٹورزم کو گرین نہیں خونی ٹورزم بنایا ہے روڈ پر حادثات کی وجہ سے لوگ مر رہے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ کاظم میثم، شیخ اکبر رجائی شیخ نوری اور الیاس صدیقی نے ضمیر فروشی نہ کرکے گلگت بلتستان خاص کر غیرت والوں کی عزت رکھی۔ ہمارے سابق رکن اسمبلی حاجی رضوان کا دامن بھی کرپشن سے پاک ہے، ہمیں دھوکہ نہیں دیا جاسکتا۔ ہم غیرت والے لوگ ہیں، میثم کاظم اور جاوید منوا جسیے بہادر اور جرات مند اگر وزیر اعلیٰ بنتے تو جی بی کے عوام کو پتا چلتا کہ وزیر اعلیٰ کی طاقت کتنی ہوتی ہے؟

آقا سید راحت حسین الحسینی نے مزید کہا کہ مجلس وحدت ایک عوامی جماعت ہے جس نے پارا چنار کے مظلومین کے حق میں مضبوط آواز بلند کی اور گلگت بلتستان کے حقوق کے حوالے سے بھی پیش پیش ہے۔

انجمنِ امامیہ سکردو کے نائب صدر شیخ زاہد حسین زاہدی نے شہداء کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ شہداء کو یاد کرنا بہترین عبادت ہے۔ وزراء ہمارے معدنیات لے کر جار رہے ہیں جس کو اسمبلی میں ہونا چاہیئے تھا وہ جیل میں اور جس کو جیل میں ہونا چاہیئے تھا وہ اسمبلی میں ہے۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha