حوزہ نیوز ایجنسی کے مطابق، دفتر قائد ملت جعفریہ پاکستان شعبہ قم کے زیر اہتمام عظیم الشان "عزم علماء تنظیمی کنونشن" کا ایران کے شہر قم المقدسہ کے مدرسہ فیضیہ کے کانفرنس ہال میں انعقاد ہوا۔ جس میں کثیر تعداد میں علماء و طلاب کرام نے شرکت کی۔
تصاویر دیکھیں:
قم المقدسہ میں دفتر قائد ملت جعفریہ کی جانب سے عظیم الشان عزم علماء تنظیمی کنونشن کا انعقاد
رپورٹ کے مطابق کنونشن کا آغاز تلاوت کلام پاک سے ہوا اور پھر منقبت کے بعد اس پروگرام کے آرگنائزر حجت الاسلام والمسلمین ضیغم عباس جواد نے دفتر قائد ملت جعفریہ شعبہ قم کا تنظیمی ڈھانچے اور اس میں شامل تمام شعبوں اور ان کی خدمات کو تفصیل سے پیش کیا۔
قائد ملت جعفریہ پاکستان کے قم میں نمائندہ حجت الاسلام بشارت حسین زاہدی نے اپنے استقبالیہ خطاب میں پاکستان سے تشریف لائے مہمان خصوصی حجت الاسلام ڈاکٹر شبیر میثمی سمیت تمام معزز مہمانوں اور شرکائے کنونشن کا شکریہ ادا کرتے ہوئے اس اجتماع کے انعقاد کے مقاصد بیان کیے۔

انہوں نے علمائے کرام سے مطالبہ کیا کہ وہ قوم کی فکری و عملی رہنمائی میں بھرپور کردار ادا کریں اور اپنے علمی سرمایے سے امت اسلامیہ کو فائدہ پہنچائیں۔
شیعہ علماء کونسل پاکستان کے سیکرٹری اطلاعات جناب زاہد علی آخونزادہ نے اپنے خطاب میں پاکستان میں قیادت کے فعال کردار پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے کہا کہ وطن عزیز کی شیعہ رہبریت نے کٹھن اور نازک ادوار میں ملت کو سنبھالا دیا اور اتحاد بین المسلمین کے فروغ کے لیے ملی یکجہتی کونسل کے پلیٹ فارم سے تمام مکاتب فکر کو ایک لڑی میں پرو دیا۔
کنونشن کے دوران دفتر قائد ملت جعفریہ قم شعبہ زائرین کے مسئول سید ناصر نقوی انقلابی نے اسٹیج پر آ کر پرجوش تقریر سے کنونشن کے ماحول کو گرما دیا۔

انہوں نے قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی پر بھرپور اعتقاد و اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے شرکاء سے ان کی قیادت پر تجدیدِ عہد کے طور پر نعرے لگوائے، جن کا حاضرین نے بھی والہانہ انداز میں جواب دیااور قیادت سے اپنی بھرپور وابستگی اور حمایت کا مظاہرہ کیا۔
کنونشن کے مرکزی خطیب اور شیعہ علماء کونسل پاکستان کے سیکرٹری جنرل حجت الاسلام والمسلمین ڈاکٹر شبیر حسن میثمی نے اپنے بصیرت افروز خطاب میں زہرا (س) اکیڈمی کی خدمات کا اجمالی تعارف پیش کرتے ہوئے سب سے پہلے بانی انقلاب اسلامی حضرت امام خمینی (رح) کو خراج عقیدت پیش کیا۔
انہوں نے انقلاب اسلامی کی نسبت علمائے کرام کی ذمہ داریوں کی طرف توجہ مبذول کراتے ہوئے کہا: امام خمینی (رح) نے انقلاب اسلامی سے عالمی سیاست کا منظرنامہ تبدیل کر دیا، یوم القدس کو عالمی حیثیت عطا کی اور دنیا کو حسینیت کے حقیقی پیغام سے روشناس کرایا۔ میں 27 ممالک میں گیا ہوں اور ہر جگہ سب سے یہی سنا کہ "یہ انقلابِ اسلامی ایران ہے جس نے ہمیں انسانیت سکھائی"۔
ڈاکٹر شبیر میثمی نے موجودہ عالمی حالات پر گفتگو کرتے ہوئے کہا: آج دنیا میں دو ہی قوتیں برسر پیکار ہیں: ایک حسینیت اور دوسری یزیدیت۔

شیعہ علماء کونسل پاکستان کے سیکرٹری جنرل نے مزید کہا: حضرت امام خمینی (رح) اور رہبر معظم انقلاب اسلامی کی رہنمائی کے باعث آج تشیع کو عالمی سطح پر عزت و وقار حاصل ہوا ہے اور یہ ہم سب کے لیے باعثِ شکر ہے۔
انہوں نے کہا: جمہوریہ اسلامی ایران اور اسلامی جمہوریہ پاکستان رہبر معظم انقلاب اسلامی کے دو بازو ہیں، جن کی مدد سے ان شاءاللہ بہت جلد فلسطین کی آزادی کی راہ ہموار ہو گی۔
انہوں نے اپنے خطاب کے دوران زائرین کے مسائل، کرم ایجنسی اور جی بی کے مسائل اور ان کے حل کے لئے قائد محترم کی کاوشوں کو بیان کرتے ہوئے کہا: قائد ملتِ جعفریہ نے پاکستان کو امن کا گہوارہ بنایا ہوا ہے اور وہی پاکستان میں اتحاد بین المسلمین کے بانی بھی ہیں۔
کنونشن کے آخر میں مہمان خصوصی کے توسط سے دفتر قائد ملت جعفریہ پاکستان کی جانب سے مختلف ممتاز علماء، محققین اور مبلغین کو اعزازی شیلڈز سے بھی نوازا گیا۔










آپ کا تبصرہ