۶ تیر ۱۴۰۳ |۱۹ ذیحجهٔ ۱۴۴۵ | Jun 26, 2024
رمضان المبارک کا چاند نظر آگیا

حوزہ/ ماہ ذی الحجہ قمری سال کا بارہواں اور آخری مہینہ ہے، یہ چار حرام مہینوں میں سے ایک ہے کہ جس میں جنگ کرنا حرام ہے۔ اس مہینہ کے پہلے دس دن انتہائی با برکت ہیں کہ جن کے مخصوص اعمال کتابوں میں مرقوم ہیں۔ خصوصاً اس مہینہ کا نواں دن روز عرفہ ہے، جو دعا و استغفار کا بہترین دن ہے۔

تحریر: مولانا سید علی ہاشم عابدی

حوزہ نیوز ایجنسی| ماہ ذی الحجہ قمری سال کا بارہواں اور آخری مہینہ ہے، یہ چار حرام مہینوں میں سے ایک ہے کہ جس میں جنگ کرنا حرام ہے۔ اس مہینہ کے پہلے دس دن انتہائی با برکت ہیں کہ جن کے مخصوص اعمال کتابوں میں مرقوم ہیں۔ خصوصاً اس مہینہ کا نواں دن روز عرفہ ہے، جو دعا و استغفار کا بہترین دن ہے۔

روایت کے مطابق، جو شخص شب قدر میں اپنے گناہ معاف نہیں کرا سکتا اسے چاہئیے کہ روز عرفہ اپنے گناہ معاف کرا لے، عرفہ کے دن امام حسین علیہ السلام کی زیارت کی تاکید ہے اور اس کا بہت ثواب ہے۔ دسویں تاریخ عید قربان ہے۔
ماہ ذی الحجہ کا اٹھارہواں دن سال کے چار سب سے با فضیلت دنوں میں سے ایک ہے۔ اس دن حکم خدا سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے غدیر خم میں امیرالمومنین امام علی علیہ السلام اور دیگر گیارہ ائمہ معصومین علیہم السلام کی امامت و ولایت کا اعلان کیا اور حاضرین کو امیرالمومنین علیہ السلام کی بیعت کرنے اور غائبین کو امر ولایت سے آگاہ کرنے کا حکم دیا۔
امام جعفر صادق علیہ السلام اور آپ کی اہلیہ جناب حمیدہ سلام اللہ علیہا کے فریضہ حج کی واپسی پر مقام ابواء پر امام موسیٰ کاظم علیہ السلام کی ولادت با سعادت ہوئی ۔ اس لئے بعض محققین کا خیال ہے کہ امام موسیٰ کاظم علیہ السلام کی ولادت باسعادت 20 ذی الحجہ سن 128 ہجری کو ہوئی۔

ماہ ذی الحجہ کی مناسبتیں مندرجہ ذیل ہیں۔

یکم ماہ ذی الحجہ

1۔ امیرالمومنین امام علی علیہ السلام کی حضرت فاطمہ زہراسلام اللہ علیہا سے شادی۔ سن 2 ہجری
2۔ حکم خدا سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے سورہ برات کی تبلیغ کے لئے جناب ابوبکر کو معزول کیا اور امیرالمومنین امام علی علیہ السلام کو منصوب کیا۔ سن 9 ہجری
3۔ وفات علامہ سید جواد آل علی شاہرودی رحمۃ اللہ علیہ ۔ سن 1418 ہجری
چودہویں صدی ہجری کے معروف شیعہ عالم علامہ سید جواد آل علی شاہرودی رحمۃ اللہ علیہ 27 جمادی الاول سن 1348 ہجری کو نجف اشرف میں پیدا ہوئے۔ آپ آیۃ اللہ العظمیٰ سید محمود شاہرودی رحمۃ اللہ علیہ کے شاگرد اور داماد تھے، نجف اشرف میں دوران تعلیم ہی سے دینی اور تبلیغی خدمات میں مصروف تھے۔ روزانہ زیارت عاشورا پڑھتے اور متعدد بار نجف اشرف سے پیدل زیارت کے لئے کربلا تشریف لے گئے ۔ مختلف موضوعات پر کتابیں لکھیں، کویت میں مدرسہ علمیہ آیۃ اللہ خوئی ؒ اور تہران میں ایک ہاسپٹل قائم کیا۔

2 ذی الحجہ

1۔ تدفین امام محمد تقی علیہ السلام ۔ سن 220 ہجری
2۔ ولادت آیۃ اللہ شہید شیخ فضل اللہ نوری رحمۃ اللہ علیہ ۔ سن 1259 ہجری
جب شہید آیۃ اللہ العظمیٰ شیخ فضل اللہ نوری رحمۃ اللہ علیہ کو ظالم حکومت نے شہید کرنا چاہا تو کچھ لوگوں نے آپ کو مشورہ دیا کہ آپ مخفی طور سے تہران سے نکل کر عراق چلے جائیں اور نجف اشرف میں سکونت اختیار کر لیں، وہاں سے کوئی آپ کو ایران واپس نہیں لا سکتا۔ (اس طرح آپ کی جان بچ جائے گی۔)
آپ نے فرمایا: یہ فرار کرنا ہے اور فرار کرنا ذلت ہے، میں ہرگز یہ کام نہیں کروں گا۔
عثمانیہ حکومت کے سفارت خانے سے پیغام آیا کہ آپ اپنے گھر کی چھت پر عثمانیہ حکومت کا پرچم لگا لیں تو ان کی حمایت کے سبب خطرے سے بچ جائیں گے۔ شہید نوری رحمۃ اللہ علیہ نے فرمایا: میں نے امیر المومنین امام علی علیہ السلام کے پرچم ولایت کے زیر سایہ زندگی بسر کی ہے۔ میں ہرگز ان کے پرچم کے علاوہ کسی اور پرچم کے نیچے نہیں جاؤں گا۔
روس نے پیشکش کی کہ آپ ہمارے یہاں آ جائیں یا ہمارا جھنڈا اپنے گھر پر لگا لیں تو آپ نے فرمایا: پرچم اسلام کے زیر سایہ ہماری عمر گزر گئی اور داڑھی سفید ہو گئی۔ اب میں پرچم کفر کے زیر سایہ نہیں جاؤں گا۔ وَلَن يَجْعَلَ اللَّهُ لِلْكَافِرِينَ عَلَى الْمُؤْمِنِينَ سَبِيلًا (اللہ نے ہرگز مسلمانوں پر کفار کو تسلط کی راہ نہیں دی ہے۔ سورہ نساء، آیت 141)
میں راضی ہوں کہ مجھے 100 مرتبہ بھی قتل کیا جائے، میرے جسم کے ٹکڑے ٹکڑے بھی کر دیے جائیں تب بھی ہرگز اسلام کے علاوہ کسی اور کی پناہ میں نہیں جاؤں گا۔
3۔ وفات علامہ سید محمد محقق داماد رحمۃ اللہ علیہ ۔ سن 1388 ہجری
چودہویں صدی کے معروف شیعہ عالم و فقیہ علامہ سید محمد محقق داماد رحمۃ اللہ علیہ بانیٔ حوزہ علمیہ قم مقدس آیۃ اللہ العظمیٰ شیخ عبدالکریم حائری رحمۃ اللہ علیہ کے داماد اور شاگرد تھے، آپ کے شاگردوں کی طویل فہرست ہے جنمیں اسلامی انقلاب کے قائد آیۃ اللہ العظمیٰ سید علی خامنہ ای دام ظلہ، مرجع تقلید آیۃ اللہ العظمیٰ سید موسیٰ شبیری زنجانی دام ظلہ، مرجع تقلید آیۃ اللہ العظمیٰ شیخ ناصر مکارم شیرازی دام ظلہ، شہید علامہ مرتضیٰ مطھری رحمۃ اللہ علیہ، مرجع تقلید آیۃ اللہ العظمیٰ جوادی آملی دام ظلہ وغیرہ کے اسماء گرامی سر فہرست ہیں۔ اسی طرح اسلامی انقلاب کی تحریک میں آپ کے خدمات نمایاں ہیں۔
4۔ وفات علامہ علی نمازی شاہرودی رحمۃ اللہ علیہ (مولف مستدک سفینۃ البحار) ۔ سن 1405 ہجری
5۔ وفات آیۃ اللہ ابوالقاسم خز علی رحمۃ اللہ علیہ۔ سن 1436 ہجری
آیۃ اللہ ابوالقاسم خز علی رحمۃ اللہ علیہ ایران کے معروف شیعہ فقیہ، خطیب اور سیاسی شخصیت تھے۔ آپ رہبر کبیر انقلاب ، بانیٔ اسلامی جمہوریہ ایران آیۃ اللہ العظمیٰ سید روح اللہ موسوی خمینی قدس سرہ کے شاگرد اور تحریک انقلاب کے سرگرم رکن تھے۔ اسلامی انقلاب کی کامیابی کے بعد نظام اسلامی کے کئی اہم مناصب پر فائز ہوئے اور تا حیات اسلام و انقلاب کی نمایاں خدمات کیں۔

3 ذی الحجہ

1۔ مرگ مروان حمار ( بنی امیہ کا آخری حاکم ) ۔ سن 132 ہجری
2۔ وفات مرجع تقلید آیۃ اللہ العظمیٰ محمد آصف محسنی قندھاری(افغانی) رحمۃ اللہ علیہ ۔ سن 1440 ہجری

4 ذی الحجہ

1۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم حجۃ الوداع کے لئے مکہ مکرمہ میں داخل ہوئے۔ سن 10 ہجری
2۔ وفات آیۃ اللہ عبداللہ مازندرانی رحمۃ اللہ علیہ ۔ سن 1330 ہجری

5 ذی الحجہ

1۔ جنگ سویق۔ سن 2 ہجری
2۔ شہادت امام محمد تقی علیہ السلام ۔ (ایک روایت) سن 220 ہجری
3۔ وفات آیۃ اللہ العظمیٰ محمد حسین غروی اصفہانی رحمۃ اللہ علیہ ۔ سن 1361 ہجری
چودہویں صدی ہجری کے عظیم شیعہ عالم، عارف ، فقیہ اور مرجع تقلید آیۃ اللہ العظمیٰ محمد حسین غروی اصفہانی رحمۃ اللہ علیہ آیۃ اللہ العظمیٰ محمد کاظم خراسانی المعروف بہ آخوند خراسانی رحمۃ اللہ علیہ کے شاگرد تھے، آپ کے شاگردوں کی طویل فہرست ہے جنمیں استاد الفقہاء آیۃ اللہ العظمیٰ سید ابوالقاسم خوئی رحمۃ اللہ علیہ، صاحب غدیر علامہ امینی رحمۃ اللہ علیہ ، صاحب تفسیر المیزان علامہ سید محمد حسین طباطبائی رحمۃ اللہ علیہ اور آیۃ االلہ العظمیٰ محمد تقی بہجت رحمۃ اللہ علیہ کے اسماء گرامی سر فہرست ہیں ۔
آیۃ االلہ العظمیٰ محمد تقی بہجت رحمۃ اللہ علیہ اپنے استاد کے سلسلہ میں بیان فرماتے ہیں: آقا شیخ محمد حسین مرحوم ایسے تھے کہ اگر کوئی انکی علمی سرگرمیوں کو دیکھتا تو یہی سوچتا کہ مطالعہ و تحقیق کے علاوہ ان کا کوئی کام نہیں اور اگر عبادت کو دیکھتا تو سمجھتا کہ عبادت کے سوا ان کی کوئی اور مصروفیت نہیں۔ آقا شیخ محمد حسین مرحوم مجالس عزا کے پابند تھے، جہاں عزاداروں کے لئے چائے بنتی اسی کیتلی کے پاس بیٹھتے تھے اور تمام عزاداروں کے جوتے خود سیدھے کرتے اور ترتیب سے رکھتے تھے۔
4۔ وفات علامہ سید جلال الدین حسینی ارموی رحمۃ اللہ علیہ ۔ سن 1399 ہجری
علامہ سید جلال الدین حسینی ارموی رحمۃ اللہ علیہ المعروف بہ محدث ارمویؒ نے 70 جلدوں سے زیادہ قدیم اسلامی اور شیعی کتابوں کی تصحیح کی اور انہیں دوبارہ نشر کیا۔
5۔ وفات مولانا افتخار حسین انصاری کشمیری ۔ سن 1435 ہجری

6 ذی الحجہ

1۔ مرگ منصور دوانقی ( قاتل امام جعفر صادق علیہ السلام) ۔ سن 158 ہجری
2۔ شہادت امام محمد تقی علیہ السلام ۔ ( ایک روایت) سن 220 ہجری
3۔ وفات محدث و ادیب آیۃ اللہ نورالدین جزائری رحمۃ اللہ علیہ ( فرزند علامہ سید نعمت اللہ جزائریؒ) سن 1158 ہجری
4۔ مشرکین سے اعلان برأت کے سبب سعودی حکومت نے مکہ مکرمہ میں ایرانی حجاج پر گولیاں چلائیں اور انہیں قتل کیا۔ 1407 ہجری

7 ذی الحجہ

1۔ شہادت امام محمد باقر علیہ السلام ۔ سن 114 ہجری
2۔ امام موسیٰ کاظم علیہ السلام بصرہ کے قید خانہ میں قید ہوئے۔ سن 179 ہجری
3۔ وفات مرجع تقلید آیۃ اللہ العظمیٰ سید محمد تقی خوانساری رحمۃ اللہ علیہ۔ سن 1371 ہجری
عراق میں انگریزوں سے مقابلہ ، قم میں نماز استسقاء اور قم میں نماز جمعہ کا قیام آپ کے نمایاں خدمات میں سے ہیں۔

8 ذی الحجہ

1۔ یوم ترویہ
2۔ ولادت جناب ابراہیمؑ ( فرزند رسول اللہ ؐ) سن 8 ہجری
3۔ مکہ مکرمہ میں امام حسین علیہ السلام کے قتل کی سازش۔ سن 60 ہجری
4۔ امام حسین علیہ السلام نے اہل حرم کے ہمراہ مکہ مکرمہ سے سفر کیا۔ سن 60 ہجری
5۔ سفیر حسینی حضرت مسلم بن عقیل نے کوفہ میں قیام کیا۔ سن 60 ہجری
6۔ شہادت جناب حسین بن علی رضوان اللہ تعالی علیہ صاحب فخ ۔ سن 169 ہجری
7۔ وفات آیۃ اللہ یحییٰ بن سعید حلی المعروف بہ ابن سعید حلی رحمۃ اللہ علیہ ۔ سن 690 ہجری
علامہ ابن سعید حلی رحمۃ اللہ علیہ جناب محقق حلی رحمۃ اللہ علیہ کے شاگرد تھے اور علامہ حلی رحمۃ اللہ علیہ جیسے عظیم علماء و فقہاء آپ کے شاگرد تھے۔ فقہ میں آپ کی مشہور کتاب الجامع للشرائع ہے۔

9 ذی الحجہ

1۔ روز عرفہ
2۔ حضرت آدم علیہ السلام کی توبہ قبول ہوئی ۔ ( ایک روایت کے مطابق)
3۔ واقعہ سد الابواب : حکم خدا سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے مسجد النبیؐ میں اپنے اور امیر المومنین امام علی علیہ السلام کے گھر دروازے کے علاوہ تمام دروازے بند کرادئیے۔ حتیٰ کسی کو روشن دان تک کھولنے کی اجازت نہیں دی۔ سن 2 ہجری
4۔ سفیر حسینی حضرت مسلم بن عقیل علیہ السلام اور جناب ہانی بن عروہ رضوان اللہ تعالیٰ علیہ کی شہادت ۔ سن 60 ہجری
5۔ وفات علامہ فضل بن حسن طبرسی رضوان اللہ تعالیٰ علیہ ( صاحب تفسیر مجمع البیان)۔ سن 548 ہجری
6۔ وفات آیۃ اللہ العظمیٰ سید ابوالحسن اصفہانی رحمۃ اللہ علیہ ۔ سن 1365 ہجری
آیۃ اللہ العظمیٰ سید ابوالحسن اصفہانی رحمۃ اللہ علیہ عالم تشیع کے مرجع عام تھے، آپ نے عراق، وہاں موجود روضہ ہائے مبارک اور حوزہ علمیہ کی بقاء اور استحکام میں نمایاں خدمات انجام دیں۔
آپ کو جو خطوط یا درخواست دی جاتی اسے پڑھ کر پھاڑ دیتے تا کہ کوئی اور کسی کی پریشانی سے آگاہ نہ ہو اور مومنین کی حرمت باقی رہے، آپ نے اپنے بیٹے کے قاتل کو معاف کر دیا۔
7۔ صدام کو پھانسی دی گئی۔ سن 1427 ہجری

10 ذی الحجہ

1۔ عید سعید قربان
2۔ شہادت جناب عبداللہ محض۔ سن 145 ہجری
3۔ مامون عباسی ملعون کے اصرار پر امام علی رضا علیہ السلام نماز عید کی امامت کے لئے نکلے لیکن جب اس نے امام علی رضا علیہ السلام کی قیادت میں نمازیوں کا ہجوم دیکھا تو اپنی حکومت کے لئے خوف محسوس کیا اور امامؑ کو نماز پڑھانے سے روک دیا ۔ امام علیہ السلام بغیر نماز پڑھائے اپنی قیام گاہ واپس آ گئے ۔ سن 201 ہجری
4۔ شہادت شہید محراب آیۃ اللہ سید محمد علی قاضی طباطبائی رحمۃ اللہ علیہ (اولین امام جمعہ شہید تبریز) سن 1399 ہجری
5۔ سانحہ منیٰ۔ سن 1436 ہجری
سعودی حکومت کی لاپرواہی اور بد انتظامی اور ایک شہزادے کے رمی جمرہ میں وی آئی پی پروٹوکول کے سبب یہ حادثہ پیش آیا ، جسمیں ہزاروں حاجی جاں بحق اور شہید ہوئے ۔ جنمیں پاکستان کے معروف عالم دین علامہ غلام محمد فخرالدین مرحوم بھی شہید ہوئے۔

11 ذی الحجہ

1۔ امیر المؤمنین علیہ السلام نے دعائے صباح تحریر فرمائی۔ سن 25 ہجری
2۔ وفات عالم و عارف ، صاحب کرامات آیۃ اللہ العظمیٰ میرزا جواد آقا ملکی تبریزی رحمۃ اللہ علیہ ( صاحب کتاب المراقبات) سن 1343 ہجری
5۔ وفات ممتاز العلماء آیۃ اللہ سید علی نقوی رحمۃ اللہ علیہ ( صاحب کتاب اثبات النبوۃ و تجزی الاجتھاد) ۔ سن 1355 ہجری

12 ذی الحجہ

1۔ مرگ ابوالعباس سفاح ( بنی عباس کا پہلا حاکم ) سن 136 ہجری

13 ذی الحجہ

1۔ معجزہ شق القمر۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کے اشارہ پر چاند دو ٹکڑے ہوا۔ سن 5 بعثت
2۔ بیعت عقبہ دوم۔ سن 13 بعثت کو میدان منیٰ کے نزدیک مقام عقبہ پر رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم سے اہل مدینہ کا دوسرا معاہدہ ہوا ۔ جس کے تحت رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم اور مسلمانوں نے مکہ مکرمہ سے مدینہ منورہ کی جانب ہجرت کی۔
3۔ ولادت عالم ، عارف ، استاد اخلاق آیۃ اللہ العظمیٰ سید علی قاضی طباطبائی رحمۃ اللہ علیہ ۔ سن 1282 ہجری
آپ کے شاگردوں میں صاحب تفسیر المیزان علامہ سید محمد حسین طباطبائی رحمۃ اللہ علیہ اور آیۃ اللہ العظمیٰ محمد تقی بہجت رضوان اللہ تعالیٰ علیہ کے اسماء گرامی سر فہرست ہیں ۔
4۔ وفات آیۃ اللہ العظمیٰ میرزا محمد تقی شیرازی المعروف بہ میرزائے دوم رحمۃ اللہ علیہ ۔ سن 1338 ہجری
5۔ وفات علامہ محمد محسن بن علی منزوی تہرانی المروف بہ آقا بزرگ تہرانی رحمۃ اللہ علیہ ( فقیہ و کتاب شناس شیعہ ) ۔ سن 1389 ہجری
6۔ شہادت شیخ حسین غفاری رحمۃ اللہ علیہ ۔ سن 1394 ہجری
شیخ حسین غفاری رحمۃ اللہ علیہ امام خمینی رحمۃ اللہ علیہ کی تحریک انقلاب کے سرگرم رکن اور پہلوی حکومت کے شدید مخالف تھے۔

14 ذی الحجہ

1۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے حکم خدا سے باغ فدک حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا کو عطا کیا۔ سن 7 ہجری
2۔ حجۃ الوداع کے بعد رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے مکہ مکرمہ سے مدینہ منورہ کی جانب واپسی فرمائی۔ سن 10 ہجری
3۔ وفات ابوالفرج اصفہانی ۔ سن 356 ہجری

15 ذی الحجہ

1۔ ولادت امام علی نقی علیہ السلام ۔(روایت) سن 212 ہجری

17 ذی الحجہ

1۔ وفات عبدالعزیز جلودی رحمۃ اللہ علیہ۔ سن 332 ہجری
جناب ابواحمد عبدالعزیز بن‌ یحیی‌ بن‌ احمد بصری‌ المعروف بہ عبدالعزیز جَلودی رحمۃ اللہ علیہ تیسری اور چوتھی صدی ہجری کے معروف شیعہ عالم، فقیہ اور راوی حدیث تھے،
2۔ وفات علامہ سید مرتضیٰ فیروزآبادی رحمۃ اللہ علیہ ( صاحب کتاب فضائل الخمسۃ من الصحاح الستۃ) سن 1410 ہجری

18 ذی الحجہ

1۔ طوفان نوحؑ ختم ہوا۔
2۔ حضرت ابراہیم خلیل علیہ السلام کے لئے نار نمرودی گلزار ہوئی۔
3۔ نزول آیت تبلیغ ۔ سن 10 ہجری
4۔ عید اللہ الاکبر غدیر ۔
5۔ نزول آیت اکمال سن 10 ہجری
6۔ قتل خلیفہ ثالث عثمان بن عفان ۔ سن 35 ہجری
7۔ خلافت و حکومت کے لئے لوگوں نے امیرالمومنین امام علی علیہ السلام کی بیعت کی۔ سن 35 ہجری
8۔ وفات حکیم، متکلم، فیلسوف، منجم، و ریاضیدان جناب علامہ خواجہ نصیرالدین طوسی رحمۃ اللہ علیہ ۔ سن 672 ہجری
9۔ وفات عالم و فقیہ جناب علی بن حسین بن عبدالعلی کَرَکی جبل عامِلی المعروف به محقق ثانی و محقّق کَرَکی رحمۃ اللہ علیہ ۔ سن 940 ہجری
10۔ وفات عالم ، فقیہ، حکیم و محدث علامہ محمد بن عبدالفتاح تنکابنی رحمۃ اللہ علیہ ۔ سن 1144 ہجری
11۔ ولادت خاتم الفقہاء آیۃ اللہ العظمیٰ مرتضیٰ انصاری رحمۃ اللہ علیہ (صاحب کتاب مکاسب)۔ سن 1214 ہجری
12۔ وہابیوں نے کربلا پر حملہ کیا ۔ امام حسین علیہ السلام کے روضہ کو لوٹا اور شیعوں اور زائرین کو قتل کیا ۔ سن 1216 ہجری
13۔ شہادت عالم، عارف، فقیه، متکلم و لغوی ملا عبدالصمد ہمدانی رحمۃ اللہ علیہ ۔ (وہابیوں نے کربلا میں شہید کیا۔) سن 1216 ہجری

19 ذی الحجہ

1۔ وفات علامہ محمد تقی شوشتری رحمۃ اللہ علیہ ۔ سن 1415 ہجری

20 ذی الحجہ

1۔ ابراہیم بن مالک اشتر، ابن زیاد کو قتل کرنے کے لئے کوفہ سے روانہ ہوۓ ۔ سن 66 ہجری
2۔ ولادت امام موسیٰ کاظم علیہ السلام ۔ سن 128 ہجری
3۔ وفات آیۃ اللہ العظمیٰ محمد کاظم المعروف بہ آخوند خراسانی رحمۃ اللہ علیہ (صاحب کفایۃ الاصول)۔ سن 1329 ہجری
4۔ وفات عالم و عارف آیۃ اللہ سید عبدالکریم رضوی کشمیری رحمۃ اللہ علیہ ۔ سن 1419 ہجری

21 ذی الحجہ

1۔ وفات استاد محمد علی مدرس افغانی رحمۃ اللہ علیہ (حوزہ علمیہ نجف و قم کے معروف استاد ادبیات عرب)۔ سن 1406 ہجری
2۔ شہادت رہبر شیعیان پاکستان علامہ سید عارف حسین حسینی رحمۃ اللہ علیہ ۔ سن 1408 ہجری

22 ذی الحجہ

1۔ شہادت اسوہ خطابت حضرت میثم تمار رضوان اللہ تعالیٰ علیہ ۔ سن 60 ہجری
2۔ وفات عالم، محدث، مورخ ، خطیب شیخ عباس قمی رحمۃ اللہ علیہ ( صاحب مفاتیح الجنان) ۔ سن 1359 ہجری

24 ذی الحجہ

1۔ عید مباہلہ ۔ سن 9 ہجری
2۔ نزول آیت مباہلہ و آیت تطہیر ۔ سن 9 ہجری
3۔ امیرالمومنین امام علی علیہ السلام نے حالت رکوع میں زکات دی ۔ سن 9 یا 10 ہجری

25 ذی الحجہ

1۔ نزول سورہ انسان ( ھل اتی)

26 ذی الحجہ

1۔ ابولولو نے خلیفہ ثانی کو زخمی کیا۔ سن 23 ہجری
2۔ علامہ باقر مجلسی رحمۃ اللہ علیہ نے کتاب حلیۃ المتقین کی تالیف مکمل کی۔ سن 1081 ہجری
3۔ وفات آیۃ اللہ محمد حسین اعلمی حائری رحمۃ اللہ علیہ ۔ (صاحب دائرۃ المعارف الشیعۃ العامۃ)۔ سن 1391 ہجری
4۔ شہادت شہید محراب آیۃ اللہ عطاء اللہ اشرف اصفہانی رحمۃ اللہ علیہ ۔ سن 1402 ہجری
شہید محراب آیۃ اللہ عطاء اللہ اشرفی اصفہانی رحمۃ اللہ علیہ کرمانشاہ میں رہبر کبیر انقلاب آیۃ اللہ العظمیٰ سید روح اللہ موسوی خمینی قدس سرہ کے نمایندہ اور امام جمعہ تھے۔ مجاہدین خلق کے دہشت گردوں نے انہیں شہید کیا۔ عہدہ و منصب کے باوجود آپ کی زندگی انتہائی سادہ تھی، ایک چھوٹے سے مکان میں رہتے تھے، نماز شب کبھی قضا نہیں ہوئی، امام خمینی رحمۃ اللہ علیہ نے فرمایا: جب میں آقائے اشرفی اصفہانی کو دیکھتا ہوں تو خدا کی یاد آتی ہے۔
5۔ وفات آیۃ اللہ محمد رضا مہدوی کنی رحمۃ اللہ علیہ ۔ سن 1435 ہجری
آیۃ اللہ محمد رضا مہدوی کنی رحمۃ اللہ علیہ رہبر کبیر انقلاب آیۃ اللہ العظمیٰ سید روح اللہ موسوی خمینی قدس سرہ کی تحریک انقلاب کے سرگرم رکن تھے ، اسلامی جمہوریہ ایران میں مختلف اہم مناصب پر فائز ہونے کے ساتھ ساتھ تہران کے امام جمعہ بھی تھے۔

27 ذی الحجہ

1۔ مرگ مروان حمار (بنی امیہ کا آخری حاکم ) سن 133 ہجری
2۔ واقعہ حرہ(یزیدی فوج نے مسلم بن عقبہ ملعون کی قیادت میں مدینہ پر حملہ کیا اور اس مقدس شہر کی حرمت پامال کی۔ ) سن 63 ہجری
3۔ وفات امام زادہ جناب علی بن جعفر رضوان اللہ تعالیٰ علیہ ۔ سن 210 ہجری
آپ امام جعفر صادق علیہ السلام کے سب سے چھوٹے فرزند تھے، عمر رسیدہ ہونے کے باوجود امام محمد تقی علیہ السلام کا اسی طرح احترام کرتے جیسے ایک شیعہ کو اپنے امام وقت کا احترام کرنا چاہئیے۔
4۔ ولادت امام علی نقی علیہ السلام ( ایک روایت) سن 212 ہجری

28 ذی الحجہ

1۔ امام حسین علیہ السلام مقام عُذَیبُ الهِجانات پر پہنچے۔ سن 60 ہجری
2۔ وفات عالم عارف حکیم و شاعر ملا ہادی سبزواری رحمۃ اللہ علیہ ۔ 1289 ہجری
3۔ وفات آیۃ اللہ محمد علی تسخیری رحمۃ اللہ علیہ ۔ سن 1441 ہجری

29 ذی الحجہ

1۔ وفات خلیفہ ثانی عمر بن خطاب ( ایک روایت) سن 23 ہجری
2۔ شہادت عالم و مجاہد شیخ محمد خیابانی رحمۃ اللہ علیہ۔ سن 1338 ہجری
3۔ وفات عالم و محقق علوم قرآنی علامہ ہادی معرفت رحمۃ اللہ علیہ ۔

30 ذی الحجہ

1۔ ابوقحافہ (خلیفہ اول کے والد) دنیا سے گذر گئے۔ سن 13 ہجری
2۔ مرگ ہندجگر خوار۔ سن 13 ہجری

تتمہ ماہ ذی الحجہ

1۔ سن 6 ہجری کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے مختلف ممالک کے بادشاہوں کو خط لکھ کر اسلام کی دعوت دی ۔
2۔ سن 32 ہجری کو عالم غربت میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کے جلیل القدر صحابی جناب ابوذر غفاری رضوان اللہ تعالیٰ علیہ کی شہادت ہوئی۔ آپ کی مظلومانہ شہادت آج بھی خلافت پر سوالیہ نشان ہے۔
3۔ سن 44 ہجری کو ابوموسیٰ اشعری اس دنیا سے گذر گئے۔
4۔ سن 148 ہجری کو امام جعفر صادق علیہ السلام کے جلیل القدر صحابی اور عزیز شاگرد جناب زرارہ بن اعین رضوان اللہ تعالیٰ علیہ کی وفات ہوئی۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .