حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ریلی سے علامہ محمد رمضان توقیر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سول سوسائٹی کی یہ کوشش قابل تحسین ہے کہ ایران کی استقامت،جرات اور رہبر معظم کو سلام عقیدت پیش کر رہے ہیں۔ ایران کی عوام اور ریاست سے بیعت کا مطالبہ کیا گیا، لیکن فرزند حسین نے بلکل اسی طرح دوٹوک الفاظ میں جواب دیا، جس طرح انہی ایام میں نواسہ رسول نے دیا تھا۔ ہر قسم کی قربانی دینے کے لئے تیار ہیں۔صیہونی دہشت گردوں کی بیعت کسی صورت بھی نہیں کریں گے۔مظلومین جہاں کی حمایت میں ایران نے بہت قربانیاں دیں ہیں۔اسی جرم کی سزا دی جا رہی ہے۔ہمارے حکمرانوں کو شرم نہیں آتی نوبل انعام کی سفارش اس عالمی دہشت گرد شیطان بزرگ کےلیے کر رہے ہیں، جس کے ہاتھ غزہ، فلسطین، برما، سیریا اور دیگر مسلم ممالک کے نہتے معصوم لوگوں کے خون سے رنگین ہیں مظلومین جہاں کی حمایت نہیں کر سکتے تو کم از کم ظالمین جہاں کےلیے نوبل انعام کی سفارش کرنے سے گریز کریں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایران کی کامیابی اور استعماری طاقتوں کی شکست پر دنیا بھر میں امت مسلمہ میں یکجہتی اور خوشی کا اظہار کیا جا رہا ہے اور ایران اور رہبر معظم کو خراجِ تحسین پیش کیا جا رہا ہے۔
ریلی سے مختلف جماعتوں اور تنظیموں کے نمائندوں نے ایران پر اسرائیلی جارحیت کے خلاف خطاب کیا۔
ریلی مین خواتین اور شہریوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔
ریلی کے شرکاء نے ایران کے حق میں کتبے ،بینرز اور ایرانی پرچم اٹھا رکھے تھے۔









آپ کا تبصرہ