۱۳ تیر ۱۴۰۳ |۲۶ ذیحجهٔ ۱۴۴۵ | Jul 3, 2024
علامہ راجہ ناصر عباس جعفری

حوزہ/ قومی مرکز خواجگان شادمان میں نامور ذاکرین و خطباء کے ساتھ ایام محرم الحرام اور موجودہ ملکی صورتحال پر پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا ہے کہ غزہ میں جنگ نہیں؛ فلسطینوں کی نسل کشی ہو رہی ہے۔ ہماری مجالس میں غزہ کے مسلمانوں کا ذکر کیا جائے گا۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا ہے کہ غزہ میں انسانی تاریخ کا بدترین ظلم ہو رہا ہے، مجالس عزاء میں غزہ کے مسلمانوں کا ذکر کیا جائے۔ہم شیعہ سنی سب سے بڑے حسینیؑ اور طاقت ہیں۔ دشمن شیعہ اور سنی کو لڑانے کیلئے کوشش کر رہا ہے۔ انتخابات میں ہمیں 25 ہزار سے زائد سنی ووٹ ملا۔ امام حسینؑ سبھی کے امام ہیں۔

اِن خیالات کا اظہار انہوں نے قومی مرکز خواجگان شادمان میں نامور ذاکرین و خطباء کے ساتھ ایام محرم الحرام اور موجودہ ملکی صورتحال پر پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کا مزید کہنا تھا کہ بے گناہ نہتے بچوں اور عورتوں کو قتل کیا جارہا ہے۔ غزہ میں جنگ نہیں فلسطینیوں کی نسل کشی ہورہی ہے۔ امریکہ اور اسرائیل اخلاقی طور پر دنیا میں گر چکے ہیں۔ حسینی جذبے نے امریکہ کا غرور خاک میں ملا دیا ہے۔ پاکستان کو غیر مستحکم رکھنے کیلئے امریکہ کوشاں ہے لیکن غزہ نے شیعہ اور سنی کو متحد کردیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کربلا ہمیں شجاعت دیتی ہے۔ ہمیں دشمنوں سے لڑنا ہے، آپس میں نہیں لڑنا۔ محرم کی مجالس میں شیعہ بھی آئیں گے اور سنی بھی آئیں گے۔

انہوں نے مزید کہا کہ محرم الحرام اِن حالات میں آ رہا ہے، جب امریکہ کو شکست ہورہی ہے مگر ہر گھر میں حسینیتؑ کا پیغام پہنچے گا۔دشمن عزاداری کی مخالفت کرتا ہے لیکن ہر دور میں عزاداری ہوتی رہے گی۔

سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس نے کہا کہ دشمن ہماری طاقت سے ڈرتے ہیں۔ ہمیں شہیدوں کے تحفے دیئے، لیکن ہم نہیں ڈرے۔ ہم نے عزاداری کی حفاظت کرنی ہے۔ یہ وحدت اور محبت کا فرض ہے۔ حکومتیں ذاکرین پر پابندی لگاکر ہمیں مایوس کرنے کی کوشش کرتی ہے۔ جلوس محدود کرکے ہمیں پریشانی کرنے کی کوشش کی جاتی ہے۔ ایف آئی آرز کاٹی جاتی ہیں، لیکن عزاداری حسینؑ ہمارا حق اور فریضہ ہے۔ عزاداری میں رکاوٹ ڈالنے والے کبھی کامیاب نہیں ہوں گے۔ نا اہل اور نالائق انتظامیہ محرم سے ایک دن پہلے علماء و ذاکرین پر پابندیاں لگا دیتی ہے۔ مگر ہم ہم رکاوٹوں کا راستہ روکیں گے۔

انہوں نے کہا کہ وہ اِس معاملےکو قومی پلیٹ فارم پر اُٹھائیں گے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .