حوزہ نیوز ایجنسی کے مطابق، مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا: حسینیت اور امامت سے جو شخص سیاست کو نکالتا ہے وہ نادان ہے یا منافق ہے ۔آئمہ اطہار علیہم السلام سے اس وقت کے حکمرانوں کا جھگڑا شرعی مسائل پر نہیں تھا ۔ ظلم کے خلاف اٹھنے والی آواز ان ظالم و جابر حکمرانوں کو ناگوار گزرتی تھی ۔
انہوں نے کہا: امام عالی مقام (ع) نے جس یزید کے مقابلے میں قیام کیا وہ لوگوں سے جینے کا حق چھینتا تھا۔ ظالم و فاسق کو اپنے اوپر مسلط کرنے کی بجائے ا س سے مقابلہ کرنا ہی دین ہے۔
ایم ڈبلیو ایم پاکستان کے سربراہ نے کہا: ڈاکٹرائن اسلام یہ ہے کہ کفار کو اپنے اوپر مسلط نہیں ہونے دینا ،ان کے سیاسی ،معاشی ، سماجی ،ثقافتی تسلط کا مقابلہ کرنا ہے ۔
انہوں نے مزید کہا: جنہیں نعرہ حسینیت سے سیاست کی بو آتی ہے ہمیں ان کے لفظوں سے منافقت کی بو آتی ہے۔ سیاسی اسلام ہی انقلاب لے کر آتا ہے، نان پولیٹیکل اسلام انقلاب لا ہی نہیں سکتا،سیاسی اسلام لبنان میں اٹھا اور اسرائیل کو شکست دی۔ جس اسلام اور دین میں سیاست نہیں ہے وہ امریکی اسلام ہے چاہے وہ کسی بھی شکل میں ہو۔