۱۴ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۲۴ شوال ۱۴۴۵ | May 3, 2024
احمدحسین شریفی، رئیس دانشگاه قم

حوزہ/ یونیورسٹی آف قم کے سربراہ نے کہا کہ دشمن میڈیا وار اور ناامیدی کی فضاء قائم کرنے اور مغربی نظامِ تعلیم کو ہماری یونیورسٹیوں تک لا کر اثر و رسوخ حاصل کرنا چاہتا ہے، لہٰذا اس جنگ سے مقابلہ کا واحد ذریعہ جہادِ تبیین ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، یونیورسٹی آف قم کے سربراہ نے آج طلباء کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دشمن میڈیا وار اور ناامیدی کی فضاء قائم کرنے اور مغربی نظامِ تعلیم کو ہماری یونیورسٹیوں تک لا کر اثر و رسوخ حاصل کرنا چاہتا ہے، لہٰذا اس جنگ سے مقابلہ کا واحد ذریعہ جہادِ تبیین ہے۔

انہوں نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ انقلابِ اسلامی کی مخالفت کا راز یہ ہے کہ اس عظیم انقلاب نے بشر کی سمت کو واضح کیا ہے، کہا کہ انقلابِ اسلامی نے بشر کی حرکت کے راستے کو مشرق و مغرب کی طاقت کے دائرے سے خارج کر کے توحید پر قائم ایک جدید دائرہ متعارف کرایا ہے۔

یونیورسٹی آف قم کے سربراہ نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ انقلابِ اسلامی کی بدولت ہم نے متعدد فراز و نشیب کو طے کیا ہے، مزید کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران تقریباً 10 سالہ مسلط کردہ جنگ میں سرخرو ہوا اور آج ایک ایسی طاقت میں بدل گیا ہے کہ امریکی جنگی دھمکیوں کو خاک میں ملا دیا ہے۔

حجت الاسلام والمسلمین شریفی نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ امریکہ کے پاس نزدیک سے جنگ کرنے کی طاقت بالکل بھی نہیں ہے، کہا کہ آمنے سامنے ہو کر جنگ کرنے کیلئے ایمان، تقویٰ اور یقین چاہیئے جو کہ امریکیوں کے پاس نہیں ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ جنگی میدانوں میں، امریکہ نے اپنی طاقت کا مظاہرہ صرف اور صرف دور سے کیا ہے، لیکن اسلامی جمہوریہ ایران نے بلیسٹک میزائلوں سے اس طاقت کو صفر تک پہنچایا ہے۔

یونیورسٹی آف قم کے سربراہ نے کہا کہ اس جنگ سے مقابلہ کرنے کا واحد راستہ، ناامیدی سے مقابلہ، شغل اور سرگرمی اور جہادِ تبیین ہے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .