پیر 13 جنوری 2025 - 06:00
ناامیدی دشمن کی جنگی حکمت عملی کا مرکزی ہتھیار ہے

حوزہ/ حجت الاسلام غلام رضا پہلوانی نے کہا: یاس و ناامیدی، خوف اور باہمی اختلاف دشمن کی تین جہتی حکمت عملی ہے جس کے ذریعہ وہ ایران کو کمزور دکھانے کی کوشش کر رہا ہے۔ بیشک ناامیدی کسی بھی ملک کے لیے ایک مہلک زہر کی مانند ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کے رپورٹر سے گفتگو کے دوران ایران کے شہر مشکات کے امام جمعہ حجت الاسلام غلام رضا پہلوانی نے ماہ رجب کی مبارکباد پیش کی اور امریکہ کی ایران پر حملے کی بے بنیاد دھمکیوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا: شام کے حالیہ واقعات اور بشار الاسد کی حکومت کے خاتمے کے بعد دشمن نے عوامی افکار اور خیالات کو نشانہ بنایا ہے اور ایران کو کمزور دکھانے کی کوشش کر رہا ہے کیونکہ امریکہ صرف جمہوریہ اسلامی کا مخالف نہیں بلکہ ایک مضبوط اور خودمختار ایران کا مخالف ہے۔

انہوں نے مزید کہا: ناامیدی دشمن کی جنگی حکمت عملی کا مرکزی ہتھیار ہے۔

حجت الاسلام پہلوانی نے مزید کہا: معاشرہ امید کے ذریعے زندہ رہتا ہے اور مزاحمت کی منطق امید سے تقویت پاتی ہے۔ اگر امید کو یاس اور ناامیدی میں بدلا جائے تو دشمن معرکہ جیت جائے گا۔ اسی لیے رہبر انقلاب نے ناامیدی پیدا کرنے کو جرم قرار دیا ہے۔

انہوں نے کہا: جو لوگ معاشرے میں ناامیدی پھیلا کر لوگوں کے دلوں کو خالی کرتے اور مقاومت کو کمزور کرتے ہیں، وہ دانستہ یا نادانستہ دشمن کے لیے کام کر رہے ہوتے اور اس کے مذموم منصوبوں کو عملی جامہ پہنا رہے ہوتے ہیں۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha