حوزہ نیوز ایجنسی بوشہر سے نمائندہ کے مطابق، امام جمعہ چغادک حجت الاسلام رضا خدری نے اس ہفتے کے نماز جمعہ کے خطبوں میں گفتگو کے دوران کہا: ایسے حالات میں جب جمہوریہ اسلامی ایران، رہبر معظم انقلاب کی بصیرت اور حکمت عملی سے ہمیشہ عزت، اقتدار اور قومی مفادات کے تحفظ پر زور دیتا رہا ہے، امریکہ سے غیرمستقیم مذاکرات بھی مکمل منصوبہ بندی کے ساتھ اور ان شاء اللہ ایران کے مفاد میں جاری ہیں۔
انہوں نے مزید کہا: ان مذاکرات کا مقصد علاقائی مسائل کا حل ہے اور یہ ظاہر کرتا ہے کہ تمام شرائط طے کرنے میں ایران ہی پہل کر رہا ہے۔
حجت الاسلام رضا خدری نے کہا: رہبر معظم کی مدبرانہ محاسبات نے امریکہ کو مذاکراتی بند گلی میں پہنچا دیا ہے۔
انہوں نے مذاکرات کے فریم ورک کے تعین میں ایران کی بالادستی کا ذکر کرتے ہوئے کہا: امریکہ براہ راست مذاکرات کا خواہاں تھا لیکن جمہوریہ اسلامی ایران نے مضبوط ارادے سے غیرمستقیم مذاکرات کی شکل کو طے کیا۔
امام جمعہ چغادک نے زور دیتے ہوئے کہا: امریکہ اپنی تمام تر دعووں کے باوجود، ایران سے مذاکرات پر مجبور ہے۔ اگر رہبر معظم کی حکمت عملی نہ ہوتی تو کبھی امریکی صدر کی طرف سے رہبر معظم انقلاب کو مذاکرات کی درخواست پر مبنی خط نہ لکھا جاتا۔
آپ کا تبصرہ