حوزہ نیوز ایجنسی مشہد کے مطابق، آستان قدس رضوی (ع) کی جانب سے پیغمبر اسلام (ص) کے یوم وفات کے موقع پر منعقدہ "آرامش امت در پناه قرآن و عترت" (قرآن و عترت کی پناہ میں امت کا سکون و اطمینان) کانفرنس میں 700 اہل سنت مفکرین اور علماء کی میزبانی کی گئی ہے۔
رپورٹ کے مطابق اس کانفرنس میں شرکت سے قبل اہل سنت علماء و مفکرین نے اجتماعی طور پر حضرت امام رضا (ع) سے اپنی عقیدت کے اظہار کے لیے زیارت کا شرف حاصل کیا۔
700 اہل سنت علماء و دانشور حضرت علی ابن موسی الرضا علیہ السلام کے دربار میں حاضری کے بعد آستان قدس رضوی کی مرکزی لائبریری کے قدس ہال میں اکٹھے ہوئے اور "آرامش امت در پناه قرآن و عترت" (قرآن و عترت کی پناہ میں امت کا سکون و اطمینان) کانفرنس میں شرکت کی۔
آستان قدس رضوی (ع) کی علمی اور ثقافتی ادارہ کے سربراہ عبدالحمید طالبی نے اہل سنت علماء کرام کا استقبال کرتے ہوئے کہا: ہر سال اہل سنت مسلمانوں کی ایک بڑی تعداد پیغمبر اسلام (ص) اور اہل بیت علیہم السلام کی محبت کے لیے اس مقدس سرزمین پر آتی ہے۔جو کہ ان کے پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور ائمہ اہل بیت علیہم السلام سے گہری محبت اور عقیدت کو ظاہر کرتی ہے۔
امام جمعہ سروآباد کردستان مولوی سید عبدالقادر حسینی، امام جمعہ باخزر مولوی رحیم نامدار، امام جمعہ روانسر مولوی سید محمد محمدی سمیت مختلف علماء اہل سنت نے اپنے خطابات کے دوران عالم اسلام اور مسلمانوں کے اتحاد کی ضرورت پر تاکید کرتے ہوئے کہا: رہبر انقلاب اسلامی کے بقول آج عالم اسلام میں دشمن نے دو چیزوں کو نشانہ بنایا ہے: ایک مسلمانوں کا اتحاد اور دوسرا قومی اتحاد۔ اور وہ اپنے تئیں ان دو اہم عناصر کو نقصان پہنچانا چاہتا ہے۔
انہوں نے کہا: "ہم مسلمانوں کو چاہیے کہ باہمی اتحاد کو برقرار رکھتے ہوئے دشمن کو جمہوری اسلامی ایران کی طرف میلی آنکھ سے دیکھنے کی اجازت نہ دیں۔
انہوں نے مزید کہا: اہل بیت اطہار (ع) کے ساتھ اہل سنت کا قلبی تعلق شروع سے ہے اور اب تک جاری ہے لیکن دشمن ہمارے درمیان تفرقہ پیدا کرنا چاہتا ہے۔ ہمیں چاہیے کہ ایک دوسرے کے ساتھ متحد رہیں اور اہل بیت (ع) کی محبت کا سہارا لیتے ہوئے ہر قسم کے تفرقہ سے بچیں۔