سماج
-
آغا سید حسن صفوی:
سیرتِ فاطمہؑ پر عمل؛ صالح معاشرے کی تشکیل اور سماجی بدعات کے سدباب کا ذریعہ
حوزہ/ انجمنِ شرعی شیعیانِ جموں وکشمیر کے تحت ایام فاطمیہ ؑ کی مناسبت سے تیسری مجلسِ عزاء مرکزی امام باڑہ بڈگام میں منعقد ہوئی، جس میں مؤمنین نے کثیر تعداد میں شرکت کی، جبکہ صدر انجمنِ شرعی شیعیان نے حضرت فاطمہ زہراء سلام اللہ علیہا کی سیرتِ طیبہ پر سیر حاصل گفتگو کی۔
-
ہندوستان میں مقیم نمائندہ ولی فقیہ کا دورہ کشمیر؛
معاشرے کی بدعتوں کو ختم کرنا سماج کے ہر طبقے کی ذمہ داری ہے؛ حجۃ الاسلام مہدی مہدوی پور
حوزہ/ نمائندہ ولی فقیہ ہندوستان آقای مہدی مہدوی کے ہاتھوں تاریخ شیعیان کشمیر کی رسم رونمائی، دانشوروں اور علمائے کرام سے بھی ملاقات کی۔
-
متاب جموں و کشمیر کے زیر اہتمام دو روزہ مطلع الفجر کارگاہ اختتام پذیر؛
حکمت نبوی و حکمت علوی پر عمل پیرا ہونے کی صورت میں ہی سماج کی ترقی پوشیدہ ہے
حوزہ/ اساتذہ کرام نے سماجی انحرافات کی نشاندہی دہی کرتے ہوئے ان کا سد باب کرنے پر زور دیا، تعلیمی و تربیتی پسماندگی پر روشنی ڈالتے ہوئے دینی تعلیمات کے ماہرین مذہبی تعلیمات اور مروجہ تعلیمات کو تربیتی زیور سے آراستہ کرنے پر تاکید کی۔
-
اصغریہ علم و عمل تحریک پاکستان کی جانب سے دو روزا فکر عزاداری و مرکزی ششماہی کنوینشن:
دین اسلام ایک اجتماعی دین ہے، سید حسین موسوی
حوزہ/ دین اسلام ایک اجتماعی دین ہے جو ایک بہترین سماج بنانا چاہتا ہے۔ سماج بنانا یا سماج کی اصلاح کرنا ایک فرد کا کام نہیں بلکہ ایک جماعت کا کام ہے۔
-
دینی مدارس کا تحفظ اور ان کا استحکام ہماری اہم ذمہ داری ہے
حوزہ/ اگر سوال کے طور پر یہ اپنے آپ سے پوچھا جائے کہ دینی مدارس، ہمارے سماج اور معاشرے کو کیادے رہے ہیں؟ تو اس کا جواب یہی ہوگا کہ ہمارے معاشرے میں قدیم زمانے سے اب تک جو بھی دینی، تعلیمی، مذہبی ، تہذیبی وسماجی کام ہوئے ہیں یا ہو رہے ہیں اس کا محرک ہمارے علمائے کرام، مدارس علمیہ اور دینی ادارے ہیں
-
عہدِ حاضر اور نوجوان نسل
حوزہ/ موجودہ ادب کے زوال کا ذمہ دار کون ہے؟ عرصہ بیت گیا برصغیرمیں ایک بڑا نقاد پیدا کیوں نہ ہوسکا؟ ان سب سوالات کے جواب کس کے پاس؟ کیا ادب سے ہماری موجودہ بے اعتناٸی پر ہماری آٸندہ نسل ہمیں معاف کر سکے گی؟۔
-
جشن مولودِ کعبہ اور ہم!
حوزہ/ کیا علی (ع) کی ولایت آپ سے یہ تقاضا کرتی ہے کہ آپ علی (ع) کی آمد کا جشن رقص، موسیقی اور رقاصؤں پر پیسے نچھاور کر کےکریں؟اگر ہم علی (ع) کی آمد کا جشن اس طرح کریں گے تو ذراسوچیے ہم علی (ع) کے آخری فرزند(یوسف زہرا) کا استقبال کیسے کریں گے؟
-
سماج کے تمام مسائل کا واحد حل تقویٰ ہے، حجۃ الاسلام والمسلمین فرحزاد
حوزہ/استاد حوزہ علمیہ نے کہا کہ حدیث کے مطابق، جو شخص سب سے زیادہ عزیز، کامیاب، محبوب اور سب سے زیادہ غالب ہونا چاہتا ہے اسے تقویٰ اختیار کرنا چاہئے اور یہاں تک کہ روایت میں ہے جو اللہ تعالیٰ سے ڈرتا ہو اس سے تمام مخلوقات ڈرتی ہیں۔
-
سماج کے ہر طبقہ کو مساوی مواقع فراہم کریں اور مذہب کو حکومت میں آنے اور رہنے کا ذریعہ نہ بنائیں،سید خرم رضا
حوزہ/سیاسی جماعتیں یا گروپ جب مذہب کو اقتدار میں آنے اور رہنے کے لئے ذریعہ بنائیں گی تو وقتی طور پر تو ان کو کامیابی مل جائے گی لیکن جس سماج پر وہ حکومت کریں گی وہ سماج مذہبی چہار دیواری میں قید ایک گونگا بہرا سماج ہوگا، جہاں سے عوامی اصلاحات اور ترقی کی کوئی امید نہیں کی جا سکتی
-
ایک سماج کیسے طاقتور بنتا ہے
حوزہ/ جس طرح سے ہر سماج میں مختلف افکار کے لوگ ہوتے ہیں اسی طرح سرمایہ کے اعتبار سے بھی سماج میں درجہ بندی ہوتی ہے جیسے امیر طبقہ، متوسط طبقہ، غریب طبقہ، یہ بات قابل ذکر ہے کہ مختلف میدانوں میں سب سے زیادہ اختلاف امیر اور متوسط طبقہ کے درمیان دیکھا جاتا ہے جبکہ غریب طبقہ زیادہ تر پہلے سے ہی امیر لوگوں سے متاثر اور ان کے ما تحت ہوتا ہے ۔
-
صدر جماعت اسلامی ہند شعبہ خواتین دربھنگہ:
سماج میں نوجوان طبقہ کو مضبوط خاندان کی اہمیت سمجھانے کی ضرورت، ڈاکٹر سہناز بیگم
حوزہ/ افراد خانہ کی اصلاح سے آئیڈیل سماج کی تعمیر ممکن ہو۔ افراد خانہ بہتر ہوں گے تو سماج، معاشرہ، عدلیہ، حکومت، بہتر ہوں گے۔
-
سماج کو مذہبی بنیاد پر تفریق سے بچانے کی منصوبہ بندی کی جائے
حوزہ/اس پورے سال کو جہاں ایک طرف کورونا نے ہنگامی بنائے رکھا ،وہیں سماج کو اس سے بھی زیادہ خطرناک تحفہ پولرائزنگ اور سماجی تفریق کی شکل میں ملا۔ کورونا تو ختم ہوجائے گا مگر سماج میں پولرائزنگ کی جو بنیاد رکھ دی گئی ہے، وہ برسوں تک تکلیف پہنچاتی رہے گی۔
-
غزال مہدی، سابق صدر جامعہ ملّیہ اسلامیہ المنائی ایسوسی ایشن، ریاض:
مولانا کلب صادق “سماج کو بہتر اور انسان دوست بنانے کی جد و جہد کرنے والے عظیم انسان”
حوزہ/ مولانا کلب صادق نے خواتین کے حقوق اور اُن کی تعلیم کے لئے بہت فکر مند رہتے تھے۔ شمالی ہندوستان میں خواتین اور خصوصاً مسلم خواتین کے لئے انہوں نے نرسنگ کی تعلیم اور نرس کا پیشہ اپنانے پر بہت زور دیا۔