عادل فراز
-
یہ وقت مسلکی اختلافات میں الجھنے کا نہیں
حوزہ/ ہندوستانی مسلمانوں کی موجودہ صورت حال اس قدر تشویش ناک ہے کہ اس کو احاطۂ تحریر میں لانا بھی آسان نہیں ۔گذشتہ دس سالوں میں جس طرح ان کے تشخص پر حملے ہوئے ،حتیٰ کہ قرآن مجید میں تحریف کی کوشش کی گئی ،پیغمبر اسلام کی شان اقدس میں مسلسل گستاخیاں کی جاتی رہیں ،مسلم اکثریتی علاقوں میں فساد کروائے گئے ،نوجوانوں کو زندہ نذرآتش کیاگیا۔
-
مسئلۂ فلسطین اور مزاحمتی محاذ کی کامیابی
حوزہ/ اب دیکھنا یہ ہے کہ مزاحمتی محاذ مسئلۂ فلسطین کے حل اور اسرائیلی ریاست کے خاتمے کے لئے کونسی حکمت عملی کا انتخاب کرتاہے ۔اس وقت دنیا کی نگاہیں امریکہ اور اسرائیل سے زیاہ مزاحمتی محاذ پر ٹکی ہوئی ہیں ،کیونکہ خطے میں امن کا مستقبل اسی محاذ کے ہاتھوں میں ہے ۔
-
سی اے اے؛ مسلمانوں کا عدم اعتماد اور خدشات
حوزہ/ مسلمانوں کا دانشور طبقہ اس قانون کی مذمت تو کررہاہے لیکن احتجاج سے گریزاں ہے ۔اس کو معلوم ہے کہ پارلیمانی انتخاب سے ٹھیک پہلے اس قانون کے نفاذ کا اعلان ووٹوں کی تقسیم کی ایک کوشش ہے ،اس لئے ان کے درمیان مزاحمت کا کوئی امکان موجود نہیں ہے۔
-
فلسطین لقمۂ تر نہیں!
حوزہ/ گزشتہ ہفتے امریکہ نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں ایک قرارداد پیش کی تھی جس میں مطالبہ کیا گیا تھا کہ غزہ میں فوری اور عارضی جنگ بندی کی جائے تاکہ زیر حراست اسرائیلی قیدیوں کو آزاد کرایا جاسکے۔
-
ہندوستان ’دارالامن‘ ہے ’دارالحرب ‘ نہیں
حوزہ/ ہندوستان کا مسلمان ہندوستان کو’دارالامن‘ سمجھتا ہے۔اس لئے کسی ایک فتوے کی بنیادپر تمام مسلمانوں کو مشکوک قرار دینا اور درسگاہوں کی مسماری کا مطالبہ کرنا قرین عقل نہیں ہے۔
-
آزاد اور خود مختار ریاست کا قیام اور مسئلۂ فلسطین
حوزہ/ عالمی طاقتیں بھلے ہی غزہ کو برباد کرنے پر تلی ہوں ،لیکن ان کی حقیقت آشکار ہوچکی ہے ۔دنیا کی بڑی طاقتیں مل کر ایک معمولی فوجی تنظیم کو شکست نہیں دے سکیں توپھر وہ عالمی نظام کو اپنے مطابق کیسے بدل سکتی ہیں ؟
-
تحریر: عادل فراز
حسینؑ، کربلا کا مدبر اور مفکر قائد
حوزہ / حسینؑ ایک عظیم انسان اور بے نظیر شخصیت کا نام ہے ۔ایسازندہ کردار جس نے تاریخ کو ہر موڑ پر ششدر رکھا۔آج بھی حسینؑ کا نام نامی زندہ و پایندہ ہے کیونکہ حسینؑ کا مقصد آفاقی تھا۔
-
صہیونی ریاست کے ناپاک عزائم اور فلسطین
حوزہ/ نیتن یاہو اور ایتماربن گویر جیسے متشدد اور جارح نظریات کے حامل افراد اکو ملک کی باگ ڈور سونپنا عالمی امن کے لئے کس قدر خطرناک ثابت ہوسکتاہے۔
-
مدارس میں مروجہ علوم کی تعلیم اور درپیش مسائل
حوزہ/ مدارس میں ہمیشہ سے مروجہ علوم کی تعلیم دی جاتی رہی ہے ۔ہمارے علماء ریاضی،سائنس،طبیعات ،فقہ ،فلسفہ و حکمت میں مہارت رکھتے تھے ،لیکن ۱۸۵۷ ء کی جنگ آزادی کے بعد مدارس کے نصاب سے مروجہ علوم کو حذف کردیا گیا ۔
-
مغرب کا توسیع پسندانہ نظام اور سازشیں
حوزہ/ توسیع پسندی کی ضد نے دنیا کو تباہی کے دہانے پر لاکھڑا کیاہے ۔جوہری ہتھیاروں کا فروغ عالمی سطح پر اپنی چودھراہٹ کو منوانے اور توسیع پسندانہ فکر کو تقویت پہونچانے کے لئے ہوا تھا ۔
-
معروف قلم کار "عادل فراز" کی کتاب ’عہد اکبری میں علما کے علمی و سیاسی نقوش‘ شایع ہوکر منظر عام پر ،مختلف شخصیات کے ذریعہ رونمائی کی گئی
حوزہ/ اس کتاب میں اکبر کے عہد میں موجود مختلف مذاہب کے عالموں کے سیاسی و علمی افکارونظریات پر تفصیلی بحث کی گئی ہے ۔بعض وہ علما جنہیں مورخین اورتذکرہ نگاروں نے بے بنیاد الزامات کے تحت بدنام کرنے کی کوشش کی ہے ،اس سلسلے میں مدلل وضاحت پیش کی گئی ہے ۔
-
اسرائیل پر فلسطینی مزاحمتی تنظیموں کی فتح مبین
حوزہ/ گیارہ روزہ جنگ میں اسرائیل کو شکست فاش دیکر فلسطینی تنظیموں نے دنیا کے دلوں سے اسرائیل کا ڈر نکال دیا ہے ۔جو ممالک اسرائیل کو ناقابل تسخیر سمجھ رہے تھے انہیں یہ معلوم ہوگیا کہ واقعی اسرائیل مکڑی کے جالےسے بھی زیادہ کمزور ہے ۔
-
اجتماعی و انفرادی زندگی میں مداخلت اور سیاسی شعبدہ بازی
حوزہ/ ہندوستان کی سیاست نفرت اور تقسیم پر منحصر ہوگئی ہے ۔اجتماعی اور انفرادی زندگی میں مداخلت کی جارہی ہے ۔آزادی ٔ اظہار پر قدغن ہے اور مذہبی عبادت گاہوں اور عمارتوں کو بھی سرکار اپنے کنٹرول میں لینے کی تیاری کررہی ہے ۔اس کے بعد بھی اگر کہیں سے سرکار کے خلاف آواز اٹھتی ہے تو اس پر ’دیش دروہ‘ کا الزام عائد کرکے دبادیا جاتاہے ۔
-
جنرل سلیمانی کی شہادت کے بعد عالمی صورتحال
حوزہ/ جنرل قاسم سلیمانی کی شہادت کے بعد ایک پل کے لئے بھی دنیا نے سکون کا سانس نہیں لیا۔ یقیناََ یہ شہید کی مظلومانہ شہادت کا بولتا ہوا انتقام ہے جو اللہ کی طرف سے لیا جارہاہے ۔
-
کسان آندولن، سرمایہ دارانہ نظام اور ہندوستانی سرکار
حوزہ/ اگر ریڑھ کی ہڈی کمزورہوتی ہے یا ٹوٹ جاتی ہے تو انسان اپاہج ہوجاتاہے ۔اس لئے بہتر ہوگا کہ ملک کے اقتصاد کو اپاہج ہونے سے بچانے کے لئے کسانوں کے مطالبات پر سنجیدگی کے ساتھ غور کیا جائے۔
-
مت سہل ہمیں جانو !
حوزہ/ یقیناََ بعض افراد کو ڈاکٹر صاحب کے نظریات سے اختلاف رہا ہوگا ۔ہمارے بھی اپنے تحفظات ہیں ۔مگر یہ مسلم حقیقت ہے کہ ان کی ذات اختلافی نہیں تھی ۔نظریاتی اختلاف تو ہونا بھی چاہئے ۔اس حقیقت سے دشمن بھی انکار نہیں کرسکتا کہ انہوں نے ملت کے لئے دردمندی کے ساتھ کام کیا تھا ۔
-
کیایہ امریکی سیاست میں خوش آئند تبدیلی ہے؟
حوزہ/ عالمی و علاقائی مسائل سے ہٹ کر امریکہ کے داخلی مسائل بھی کم نہیں ہیں جن کو حل کرنا نومنتخب امریکی صدر کے لئے بڑا چیلینج ہوگا۔
-
فرانس میں اہانت رسول (ص) کا مسئلہ اور ہندوستانی سرکار کا مؤقف
حوزه/ ہندوستانی سرکارنے فرانس کی حمایت کا اعلان کرکے یہ واضح کردیاہے کہ ان کے نزدیک ہندوستانی مسلمانوں کے مذہبی جذبات کی کوئی قدروقیمت نہیں ہے۔
-
"آن لائن تعلیم" سند یافتہ تو بنادے گی تعلیم یافتہ نہیں
حوزہ/ "آن لائن تعلیم"میں پہلا اور بنیادی مسئلہ منصوبے اور حکمت کا فقدان ہے۔اسکولوں نے ’آن لائن تعلیم ‘ شروع کرنے سے پہلے منظم طورپر تیاری نہیں کی اور یہ نہیں سوچا کہ ’آن لائن تعلیم ‘ کوکس طرح ’آف لائن تعلیم ‘ سے بہتر اور مؤثر بنایاجائے۔