۲۲ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۳ ذیقعدهٔ ۱۴۴۵ | May 11, 2024

قسط دوم

کل اخبار: 4
  • مولانا شیخ علی حسین مبارکپوری ایک ہمہ گیر شخصیت

    قسط دوم:

    مولانا شیخ علی حسین مبارکپوری ایک ہمہ گیر شخصیت

    حوزہ/ مولانا شیخ علی حسین مرحوم و مغفور اپنی تمام تر مصروفیات کے با وجود اپنا اکثر وقت عمیق تاریخی ، تفسیری ، فلسفی ، علم کلامی اور سیرت کی کتب کے مطالعے میں گزارتے تھے ۔ کثر ت مطالعہ ہی کا نتیجہ تھا کہ آپ ہر موضوعات پر سیر حاصل گفتگو فرماتے تھے ۔

  • کتاب "تاریخ مدرسہ سلطان المدارس " کا مختصر تعارف

    قسط دوّم:

    کتاب "تاریخ مدرسہ سلطان المدارس " کا مختصر تعارف

    حوزہ/ انڑ نیشنل نور مائکروفلم سینٹر دہلی :اس سینٹر کے اہم کاموں میں سے ایک کام کتاب"تاریخ مدرسہ سلطان المدارس و جامعہ سلطانیہ لکھنؤ" کی اشاعت ہے جو تین جلدوں پر مشتمل ہے اور یہ کتاب بہترین سر ورق کے ساتھ مذکورہ مرکز میں زیور طبع سے آراستہ ہوئی ہے؛ اس کتاب میں بالتفصیل مدرسہ سلطان المدارس کی تاریخ کو تحریر کیا گیا ہے اور حق یہ ہے کہ اس کتاب کے مصنف الحاج مولانا شیخ ابن حسن املوی کربلائی صاحب قبلہ نے اس کام میں رات دن زحمت کرکے مدرسہ کی بابت اپنے انتہائی خلوص کا ثبوت دیا ہے۔ 

  • ویڈیو/ ہندوستانی علماۓ اعلام کا تعارف | آیۃ اللہ سید نجم الحسن رضوی لکھنوی طاب ثراہ                  

    قسط ۲

    ویڈیو/ ہندوستانی علماۓ اعلام کا تعارف | آیۃ اللہ سید نجم الحسن رضوی لکھنوی طاب ثراہ                  

    حوزہ/ پیشکش: دانشنامہ اسلام، مرکزبین الملل میکروفیلم نور سینٹر دہلی ھند: آیت الله سید نجم الحسن رضوی لکھنوی: آیت الله نجم الحسن رضوی، سنہ 1279 ہجری میں امروہہ کی سرزمین پر پیدا ہوئے، آپ کے والد کا نام "مولانا سید اکبر حسین رضوی عبرؔت امروہوی" تھا۔ موصوف کی والدہ پھندیڑی کے ایک دیندار گھرانہ سے تعلق رکھتی تھیں۔ نجم الحسن صاحب کے مشہور القاب نجم الملت، شمس العلماء اور حکیم العلماء ہیں۔ نجم الملت نے عراق و ایران کے جید آیات عظام سے اجتہاد کے اجازے حاصل کئے اور آپ نے عراق و ایران کے آیات عظام کو اجازے مرحمت فرمائے۔ شمس العلماء جامعہ ناظمیہ کے پرنسپل تھے اور آپ نے مدرسۃ الواعظین لکھنؤ کی بنیاد رکھی۔ حکیم العلماء نے 17/صفر سنہ 1357ہجری میں جہان فانی سے جہان باقی کی جانب کوچ کیا۔

  • ہندوستانی علماۓ اعلام کا تعارف | آیۃ اللہ سید نجم الحسن رضوی لکھنوی طاب ثراہ                  

    قسط ۲

    ہندوستانی علماۓ اعلام کا تعارف | آیۃ اللہ سید نجم الحسن رضوی لکھنوی طاب ثراہ                  

    حوزہ/ آیت الله سید نجم الحسن رضوی لکھنوی: آیت الله نجم الحسن رضوی، سنہ 1279 ہجری میں امروہہ کی سرزمین پر پیدا ہوئے، آپ کے والد کا نام "مولانا سید اکبر حسین رضوی عبرؔت امروہوی" تھا۔ موصوف کی والدہ پھندیڑی کے ایک دیندار گھرانہ سے تعلق رکھتی تھیں۔ نجم الحسن صاحب کے مشہور القاب نجم الملت، شمس العلماء اور حکیم العلماء ہیں۔ نجم الملت نے عراق و ایران کے جید آیات عظام سے اجتہاد کے اجازے حاصل کئے اور آپ نے عراق و ایران کے آیات عظام کو اجازے مرحمت فرمائے۔ شمس العلماء جامعہ ناظمیہ کے پرنسپل تھے اور آپ نے مدرسۃ الواعظین لکھنؤ کی بنیاد رکھی۔ حکیم العلماء نے 17/صفر سنہ 1357ہجری میں جہان فانی سے جہان باقی کی جانب کوچ کیا۔