مولانا سید مشاہد عالم رضوی
-
میں فاطمہ ہوں
حوزہ/ نام سے مسمی پہچانا جاتا ہے اور وہ وجود جو خارج میں ہے نام سے اسی کوسمجھا جاتا ہے، سوال یہ ہے کہ ایک نام ہی کافی ہے نو نام کیوں؟
-
حضرت زینب (س) امانتدارِ تاریخ
حوزہ/ عورت اپنے وجود میں شرم و حیا چھپاے ہوے ناز و اداۓ زنانہ کا پیکرہے اورشجاعت ودلآوری اسکی فطرت سے پرے سمجھی جاتی ہے مگر یہی عورت تاریخ انسانی کی ایک بڑی معلمہ اورعظیم مربیہ کے منصب پرفائزہے۔
-
آیت اللہ مصباح یزدیؒ کی رحلت ہر علم دوست اور ولایت فقیہ سے تعلق رکھنے والوں کے لئے عظیم صدمہ، مولانا سید مشاہد عالم رضوی
حوزہ/ آیۃ اللہ مصباح یزدی رحمت اللہ علیہ کی رحلت نے ہر علم دوست اور ولایت فقیہ سے تعلق رکھنے والے عالم ومتعلم کو رنج و الم کے گہرے سوگ میں ڈوبو دیا ہے انکی علالت کی خبر ہی ایک رنج مضاعف تھی انتقال کی خبر نے دنیا ئے علم وفضل کو اور سنسان بنا دیا۔
-
مولانا ڈاکٹر کلب صادق مرحوم ایک درمند قائد
حوزہ/ نہ لڑائی سے مطلب نہ جھگڑے سے نہ کسی سےخارچشمی بس ایک دھن قوم کے جوان لڑکے اور لڑکیاں عملی میدان میں دور حاضر کی برق رفتار ترقیوں سے فائدہ اٹھا ئیں اور ہندوستان سے جہالت کا خاتمہ ہو۔
-
غدیر پر پردہ ڈالا گیا
حوزہ/امت مسلمہ کے علماء سے یہ توقع اس لئے تھی کہ وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلّم کے علم کے وارث تعلیمات قرآن ورسول کے مبلغ تھے اس لئے غدیر جیسے عظیم ومتواتر تاریخی اعلان رسالت کو امت کے سامنے پیش کر نا چاہئے تھا۔
-
قربانی حضرت ابراہیم ؑو اسماعیلؑ سے پہلے اور بعد
حوزہ/پیغمبرؐ کے سچے پیروکار قربانی ابراہیم و اسماعیل کی یاد بھی مناتے ہیں اور شہادت سبط نبی حضرت امام حسین کی بھی یادکو تازہ کرتے ہیں ۔اس طرح دس ذی الحجہ اور دس محرم کی قربانی کا تناسب ایک لطیف نکتہ کی طرف اشارہ ہے۔